سیاسی جماعتیں کارکنوں کی تربیت کریں

July 15, 2018

تحریر:کونسلر ریاض بٹ…لوٹن
سوشل میڈیا اور پرنٹ میڈیا پر یہ خبریں چل رہی ہیں کہ ہمارے چند پاکستانی نوجوان سابق وزیراعظم نواز شریف کی لندن میں رہائش گاہ پر جا کر لڑائی جھگڑا اور ہلڑ بازی کر رہے ہیں جسے دیکھ کر انتہائی دکھ ہوا ہمارے نوجوان برطانیہ جیسے مہذب معاشرے میں اس طرح کا رویہ اپنا کر اور کسی کے گھر جا کر گالم گلوچ کرنا اور نازیبا الفاظ استعمال کرتے ہیں، چاہے کوئی کتنا بڑا مخالف ہو ہرگز ہرگز قابل قبول نہیں، ہمارا مذہب بھی اس بات کی قطعاً اجازت نہیں دیتا کہ کسی کی چادر اور چار دیواری کے تحفظ کو پامال کیا جائے۔ بدقسمتی سے یہ باتیں صرف اور صرف ہماری پاکستانی اور کشمیری کمیونٹی کا خاصہ ہیں کہ وہ شتر بے مہار کی طرح جس طرف چاہیں اپنا منہ موڑ کے چل دیں اور جس کی چاہیں اور جہاں چاہیں پگڑی اچھال دیں، انہیں کوئی پوچھنے والا نہیں۔ ہم ان کے ایسے رویہ کی پرزور مذمت کرتے ہیں۔ میرا تعلق پاکستان مسلم لیگ ن سے ہرگز نہیں اور نہ ہی میں لوگوں کے ایسے رویے دیکھ کر کسی پارٹی کی حمایت کرتا ہوں البتہ ایسے لوگوں کے ایسے کرتوت دیکھ کر دلی دکھ ہوتا ہے کہ ہم میں برداشت کا مادہ نہیں اور ہم سے اچھائی ختم ہوتی جا رہی ہے، ہماری ہر بات میں انتہا پسندی عروج پر ہے جو کسی طور پر بھی مناسب نہیں ان چیزوں کا سدباب ہونا چاہئے اور یہ ضروری بھی ہے ورنہ ترقی کی دوڑ میں ہم پیچھے رہ جائیں گے اور پھر ہمارا سنبھلنا مشکل ہو جائے گا، میں پاکستان کی تمام سیاسی پارٹیوں کی لیڈر شپ سے گزارش کرتا ہوں کہ وہ اپنے کارکنوں کی تربیت کا خصوصی انتظام کریں، انہیں دوسری سیاسی جماعتوں کے لوگوں کے نظریات کو سمجھنے اور برداشت کرنے کا حوصلہ ہونا چاہئے، اگر حالات ایسے ہی رہے تو پھر کسی کی بھی عزت محفوظ نہیں رہے گی اور ہمارے لوگ برطانیہ جیسے مہذب معاشرے میں سڑکوں پر ایک دوسرے سے دست و گریباں ہوں گے گزشتہ کئی سالوں سے پاکستان کی سیاسی جماعتوں نے برطانیہ میں اپنا عمل دخل بڑھایا تب سے یہ معمول بن چکا ہے اب ہم میں عدم برداشت اپنے عروج پر ہے، چھوٹی چھوٹی باتوں پر دوسروں پر کیچڑ اچھالنا شروع کر دیتے ہیں، کسی کے خلاف احتجاج کرنے کا مہذب طریقہ ہے، اور احتجاج کرنا بھی چاہئیں، احتجاج میں تحمل اور اس کا پرامن بھی ضروری ہے، میں یہ باتیں لکھ کر کسی کا یہ حق ختم کرنے کا نہیں کہہ رہا بلکہ کہنا چاہتا ہوں کہ احتجاج مہذب اور پرامن اور دائرے کے اندر رہ کر کیا جاتا ہے، اس سے سب کی عزت محفوظ رہے۔ قارئین کرام مسلم لیگ ن کے رہنما اپنے مقدمات کا سامنا کر رہے ہیں قانون اور آئین کے مطابق جو طریقہ کار جاری ہے وہ ہی ایک مناسب راستہ ہے، کسی فرد یا افراد کو اس بات کی اجازت نہیں دی جاسکتی کہ وہ اس طرح کے حربے اختیار کرکے یا کسی کے گھر جا کر کارروائیاں کرے۔ اسی لئے ہم پاکستان اور آزاد کشمیر کی سیاسی جماعتوں کے برطانیہ میں قیام کے خلاف ہیں۔ البتہ تحریک ازادی کشمیر کے لئے کام کرنے والوں کو ایسی تنظیموں کے اس طرح کے رویوں سے نقصان پہنچ سکتا ہے۔ تحریک آزادی کشمیر کشمیریوں کی زندگی اور موت کا مسئلہ ہے ایسے رویوں سے اس قومی مقصد کو حاصل کرنے میں دشواری پیش آسکتی ہے، برائے مہربانی یہ لوگ اپنے رویوں میں تبدیلی لائیں۔ ہماری پاکستانیوں اور کشمیریوں سے التماس ہے کہ وہ پاکستان کے سیاسی معاملات کو حل کرنے کے لئے پاکستان کے21کروڑ عوام پر چھوڑ دیں ملک کے اندر انتخابات کا عمل جاری ہے، چند دنوں میں انتخابات ہونے ہیں لوگ اپنی رائے دہی کا اظہار ووٹ کے ذریعے کریں اور اپنی پسند کے امیدواروں کو اپنا نمائندہ منتخب کریں یہ ہی ایک جمہوری طریقہ ہے، ملک میں انتخابات میں کسی طرح کی انتہا پسندی یا تشدد سے گریز کرنا ہوگا، پاکستان اب کسی بھی طرح ایسے رویوں کا متحمل نہیں ہوسکتا۔ ہماری دعا ہے کہ پاکستان الیکشن کمیشن ملک میں صاف و شفاف انتخابات کا انعقاد کرکے آئندہ حکومت منتخب ہونے والے نمائندوں کے سپرد کرے اور اس بات کو یقینی بنائے کہ انتخابات وقت پر ہوں اور پُرامن ماحول میں ہوں اور تمام جماعتوں کو اپنی انتخابی مہم چلانے کی مکمل آزادی ہو اور تمام جماعتیں اپنا اپنا منشور قوم کے سامنے رکھیں اس طرح لوگوں کو اپنے نمائندے چننے میں آسانی ہوگی۔ صاف و شفاق انتخابات سے ہی پاکستان کا مستقبل تابناک ہوسکتا ہے۔ قارئین کرام ہمیں پاکستان کے عدالتی نظام پر پورا بھروسہ ہے کہ وہ سستا اور آسان انصاف فراہم کریں گے اور پاکستان کے کرپٹ سیاستدانوں کو عدالتی کٹہرے میں لاکر ان سے حساب لیں گی۔ بعض سیاستدانوں نے ملک کو اپنی جاگیر سمجھ رکھا ہے وہ ملکی اثاثوں کو لوٹ کر ملک سے فرار ہونے کا راستہ ڈھونڈ رہے ہیں ایسے لوگوں کو پاکستان سے باہر نہ جانے دیا جائے انہیں گرفتار کرکے ان پر مقدمات چلائے جائیں۔ مسلم لیگ ن کے رہنمائوں کا فیصلہ کہ وہ ملک کے اندر اپنے مقدمات کا سامنا کریں گے خوش آئند ہے، ہم برطانیہ میں زیر علاج محترمہ بیگم کلثوم نواز کے لئے دعا گو ہیں کہ اللہ تعالیٰ انہیں مکمل صحت یابی عطا فرمائے پوری قوم ان کی صحت یابی کیلئے دعا کرے۔