نئی آواز: تمہارے لہجےسے آج ہمدم، محبتوں میں کوئی کمی ہے

August 29, 2018

عینہ میر

تمہارے لہجےسے آج ہمدم، محبتوں میں کوئی کمی ہے

تمہارے الفاظ اور بیاں کی، وضاحتوں میں کوئی کمی ہے

یگانگی، جو مزاج میں تھی، بتائو مجھ کو کہاں گئی وہ

مجھے یہ محسوس ہو رہا ہے کہ چاہتوں میں کوئی کمی ہے

تم آ کے اک پل میں جا چکے ہو، کوئی ہوا ہے قصور مجھ سے

وہ کیا سبب ہے، مرے لیے تھیں، جو فرصتوں میں کوئی کمی ہے

مرے ہی رستے پہ چلنے والے، جدا ہوا تیرا راستہ کیوں

رہِ وفا جو چنی گئی تھی، رفاقتوں میں کوئی کمی ہے

دلوں کے سودے ہوئے اگر تو شکستہ دل کیا جواب دیں گے

کہ ان خسارے کے تاجروں کی، تجارتوں میں کوئی کمی ہے

پڑھے تھے اُس نے حسیں فسانے، محبتوں میں کبھی جو عینہ

ترے لیے جو کہی گئی تھیں، حکایتوں میں کوئی کمی ہے