امریکی ناظم الامور کی طلبی اور احتجاج، اسامہ اور القاعدہ کی قیادت کو ختم کرنے میں پاکستانی انٹیلی جنس کا تعاون شامل تھا، سیکرٹری خارجہ

November 21, 2018

اسلام آباد(اے پی پی) سیکرٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ نے امریکی ناظم الامور پال جونز کو دفتر خارجہ کیا اور امریکی صدر ٹرمپ کی جانب سے پاکستان کے بارے میں حالیہ بیان پر شدید احتجاج اور مایوسی کا اظہار کیا۔ امریکی ناظم الا مور سے کہا گیا ہے کہ پاکستان کے خلاف اس قسم کے بے بنیاد اور ناپسندیدہ الزامات ہر گز قبول نہیں کریں گے۔ دفتر خارجہ کے ترجمان کے مطابق اسامہ بن لادن کے حوالے سے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے سیکرٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ نے امریکا کو یاددہانی کرائی کہ پاکستانی انٹیلی جنس تعاون سے ہی اسامہ بن لادن اور القاعدہ کی اہم قیادت کا خاتمہ ہوا‘امریکا کو یہ نہیں بھولنا چاہئے کہ القاعدہ کے صف اول کے رہنما پاکستان کے فعال تعاون سے یا تو قتل یا گرفتار کئے گئے۔ سیکرٹری خارجہ نے امریکا کو بتایا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں کسی ملک نے اتنی بھاری قیمت ادا نہیں کی جتنی پاکستان نے ادا کی ہے۔انہوں نے کہا کہ افغانستان میں زمینی، فضائی اور بحری رابطوں کی غرض سے بین الاقوامی کوششوں میں پاکستان کا مسلسل تعاون مشن کی کامیابی کیلئے انتہائی ناگزیر ہے۔ سیکرٹری خارجہ نے کہا کہ پاکستان اور امریکہ افغانستان کے تنازع کے حل کیلئے خطے کے دیگر اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ قریبی تعاون کر رہے ہیں۔ سیکرٹری خارجہ نے کہا کہ اس نازک موڑ پر تاریخ کے بند باب کے بارے میں بے بنیاد الزامات اس اہم تعاون کو بری طرح متاثر کر سکتے ہیں۔