جرمن فرانس دوستی کے56 سال مکمل، نیا معاہدہ، یورپین آرمی کی راہ ہموار ہوگئی، جرمن چانسلر

January 23, 2019

اسلام آباد (نمائندہ جنگ /ایجنسیاں)جرمن اور فرانس دوستی کے 56 سال مکمل ہوگئے اور دونوں ملکوں کے سفیر نے اپنے خطاب میں پاکستان اور بھارت پر زور دیا کہ وہ اپنے تعلقات بہتر بنائیں،جرمن سفیر نے کہا کہ کرتارپور راہداری کھولنا ایک اچھا آغاز ہے،اسی طرح فرانسیسی سفیر ماغک کاکہنا تھا کہ یہ ہماری خواہش ہوگی کہ اگر پاکستان اور بھارت درخواست کریں تو ہم ان کی معاونت کریں گے، بریگزٹ سے متعلق سوال پرجرمن سفیر نے کہا کہ یورپی یونین سے برطانیہ کاا نخلا معاشی طور پر تباہ کن ہوگا بلکہ اس سے یورپی یونین کی قدر کا نظام بھی کمزور ہوگا۔دوسری جانب یورپین آرمی کی راہ بھی ہموار ہوگئی ہے اور جرمن چانسلر ،فرانسیسی صدر نے یورپین آرمی کو اپنا تحفظ قرار دیا ہے ،میکرون کاکہنا ہے کہ ایک یورپین آرمی اپنے تحفظ کیلئے بنائی جائے گی اور یہی ایک خارجہ حقیقی پالیسی ہوگی۔تفصیلات کے مطابق جرمن اور فرانس دوستی کے 56 سال مکمل ہوگئے،فرانس اور جرمنی نے 22 جنوری 1963 کے معاہدے کی مناسبت سے ایک اور معاہدے کااعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ نئے معاہدے کا مقصد نئے دور کے تقاضوں اور ضروریات پر ملکر جدوجہد کرنا ہے،یورپ کو درپیش مشکلات پر ملکر کام کریں گے،پاکستان اور بھارت کے باہمی تعلقات میں مداخلت نہیں کر سکتے، دونوں آزاد اور خود مختار ملک ہیں ، پاکستان اور بھارت کو اپنی سرحدیں معاشی سرگرمیوں کیلئے کھولنی چاہئیں۔پاکستان میں متعین فرانس اور جرمنی کے سفیروں نے کہا ہے کہ ہمارے باہمی تعاون کی بنیاد پرپورا یورپ متحد ہوا،اس مفاہمت کا فائدہ ہماری نسلوں کو ہوا۔1963 کے تحت دشمنی دوستی میں تبدیل ہوئی،اُسی معاہدے کی سالگرہ کے موقع پر آج ہم دونوں ممالک باہمی تعاون کو فروغ دینے کے لئے ایک نیا معاہدہ کررہے ہیں۔منگل کو پریس کانفرنس سے خطاب میںفرانس کے سفیرماغک بغیتی اور جرمن سفیر مارٹن کوبلر نے پاکستان اور بھارت پرزوردیا کہ وہ اپنے تعلقات بہتر بنائیں اور دیرینہ مسائل کے حل کےلئے مذاکرات ،عوامی سطح پر رابطوں اور معاشی تعاون کا طریقہ اپنائیں۔جرمن سفیر نے کہا کہ کرتارپور راہداری کھولنا ایک اچھا آغاز ہے اور دونوں ملکوں کو اقتصادی انضمام کرناچاہیے، فرانس کے سفیر ماغک بغیتی نے کہا کہ یہ ہماری خواہش ہوگی کہ اگر پاکستان اور بھارت درخواست کریں تو ہم ان کی معاونت کریں گے، بریگزٹ سے متعلق سوال پرجرمن سفیر نے کہا کہ یورپی یونین سے برطانیہ کاا نخلا معاشی طور پر تباہ کن ہوگا بلکہ اس سے یورپی یونین کی قدر کا نظام بھی کمزور ہوگا۔جرمن سفیر نے کہا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ بین الاقوامی سرحدوں کو محفوظ بنایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ہم دونوں ملک باہمی جنگ میں تھے، اس جنگ سے معاشی اور جانی نقصان ہو رہا تھا، ہماری اس وقت کی قیادت نے اس نقصان کو محسوس کیا، باہمی بات چیت کا خیال آیا اور نتیجہ جرمنی فرانس باہمی تعاون کے طور سامنے آیا۔