پاکستان سپرلیگ میں مزید ٹیموں کا اضافہ ہونا چاہئے، شعیب اختر

March 18, 2019

کراچی(ٹی وی رپورٹ)سابق فاسٹ باؤلر شعیب اختر نے کہا ہے کہ کراچی ریڈ الرٹ پر تھا لیکن کسی کو پتا بھی نہیں چلا اور پی ایس ایل بھی ہوگیا،پوری دنیا میں لوگ پی ایس ایل دیکھ رہے ہیں، پاکستان سپرلیگ میں مزید ٹیموں کا اضافہ ہونا چاہئے۔سینئر اسپورٹس صحافی عالیہ رشید نے کہا کہ پشاور زلمی نے بیٹنگ کے دوران کچھ غلط فیصلے کیے، جیو نیوز پر پی ایس ایل کی خصوصی نشریات میں شعیب اختر کا کہنا تھا کہ پی ایس ایل میں پاکستان اورعوام جیت گئے ہیں، وفاقی و صوبائی حکومت کے ساتھ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے پاکستان کا امیج بہتر کرنے کیلئے بڑا زبردست کردار ادا کیا ہے، پشاور زلمی فائنل میں ضرورت سے زیادہ پراعتماد نظر آئی، کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے بطور یونٹ بہت اچھا کھیل پیش کیا، پشاور زلمی نے فائنل میں اسپنر نہ کھلا کر اپنے ساتھ زیادتی کی، کراچی کنگز کے اسپنر عمر خان زبردست بولنگ کر کے پاکستان ٹیم پر دستک دے رہے ہیں، کوئٹہ گلیڈی ایٹرز اپنے مقامی ٹیلنٹ پر بہت انحصار کرتی ہے، سرفراز احمد کی پورے ٹورنامنٹ میں حکمت عملی بہت اچھی رہی، محمد حسنین نے ثابت کردیا کہ وہ پاکستان کا اگلا تیز ترین بولر ہوگا، پی ایس ایل کے کامیاب مقامی بولرز کو ڈومیسٹک کرکٹ ضرور کھیلنا ہوگی، انہیں فوری طور پر پاکستانی ٹیم میں شامل کرنا زیادتی ہوگی۔ شعیب اختر نے کہا کہ عمرا کمل کو کچھ جلدی پاکستانی ٹیم میں شامل کرلیا گیا ہے، احمد شہزاد کی طرح انہیں بھی تھوڑا انتظار کرانا چاہئے تھا، عمر اکمل کو اس چانس سے پورا فائدہ اٹھاناچاہئے ورنہ پیچھے کافی کھلاڑی تیار کھڑے ہیں، پی ایس ایل میں کھلاڑیوں کی کمٹمنٹ نظر آئی، حسن علی اور وہاب ریاض جب پاکستان کیلئے کھیلتے ہیں تو ان کی یہ رفتار نظر نہیں آتی، یہ کھلاڑی جب فرنچائزز کیلئے کھیلتے ہیں تو تباہ کن بولنگ کرتے ہیں۔شعیب اختر کا کہنا تھا کہ میری بڑی خواہش ہے کہ پاکستان ورلڈکپ میں بھارت کو ہرائے، ہم ماضی میں بھارت کو ورلڈکپ میں نہیں ہراسکے لیکن ان کے گھر جاکر انہیں بہت مارا ہوا ہے، کرکٹ میں جسے اسٹار بننا ہوتا ہے وہ پہلے سال میں ہی اسٹار بن جاتا ہے۔ سینئر اسپورٹس صحافی عالیہ رشید نے کہا کہ پشاور زلمی نے بیٹنگ کے دوران کچھ غلط فیصلے کیے، پاور پلے کے دوران صہیب مقصود کی جگہ کیرون پولارڈ کو بھیجنا چاہئے تھا،صہیب مقصود پتا نہیں کس کنکشن سے ٹیم میں آگئے ہیں، عمر امین اور صہیب مقصود کی کارکردگی بہت مایوس کن رہی، پی ایس ایل فائنل میں پچ بولرز کیلئے بھی اچھی تھی، نبی گل کو کھلانا پشاور زلمی کی مجبوری تھی کیونکہ وہ ایمرجنگ کیٹگری میں ہیں اور بیٹنگ بھی کرلیتے ہیں، کامران اکمل بہت غیرذمہ دارانہ شارٹ کھیلتے ہوئے آؤٹ ہوئے۔