صدر میں 11 تاریخی عمارتوں کو خاموشی سےگرادیا گیا ،میئر کراچی

April 17, 2019

کراچی ( اسٹاف رپورٹر) میئر کراچی وسیم اختر نے کہا ہے کہ صدر میں انتہائی خاموشی کے ساتھ تاریخی عمارتوں کو گرایا جارہا ہے ہماری معلومات کے مطابق اب تک 11 تاریخی عمارتوں کو گرادیا گیا ہے تاکہ وہاں بلند و بالا عمارتیں تعمیر کی جاسکیں ، سپریم کورٹ میں یہ درخواست دائر کریں گے کہ تاریخی عمارتوں کو توڑنے پر مکمل پابندی لگائی جائے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے دفتر میں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا،اجلاس میں میٹروپولیٹن کمشنر ڈاکٹر سید سیف الرحمن، سینئر ڈائریکٹر کوآرڈینیشن مسعود عالم اور دیگر متعلقہ افسران نے شرکت کی ،اس موقع پر ایمپریس مارکیٹ سمیت صدر کے مختلف علاقوں کو خوبصورت بنانے اور تاریخی ورثے کو محفوظ بنانے کے لئے مختلف تجاویز پر غور کیا گیا اور فیصلہ کیا گیا کہ صدر کی تمام تاریخی عمارتوں کو محفوظ کرنے کیلئے مکمل سروے کے بعد ریکارڈ مرتب کیا جائے، میئر کراچی نے کہا کہ صدر کراچی کا دل ہے اور یہاں کی عمارتیں کراچی کا تاریخی اثاثہ ہیں اس علاقے کو جتنا زیادہ خوبصورت اور محفوظ بنایا جائے گا کراچی کی خوبصورتی میں اضافہ ہوگا ، صدر میں تمام سڑکوں اور گلیوں کو ٹریفک کے لئے یک رویہ کردیا جائے، صدر کے علاقے میں ٹریفک انجینئرنگ ازسرنو کرنے کی ضرورت ہے، عمارتوں کی مرمت خوبصورتی کے ساتھ ساتھ بعض گلیوں اور سڑکوں کو پیدل چلنے والوں کے لئے مخصوص کیا جانا چاہئے، ایمپریس مارکیٹ ڈاؤن ٹاؤن کا مرکز ہے اس کو خوبصورت کئے بغیر ڈاؤن ٹاؤن کو خوبصورت نہیں کیا جاسکتا، انہوں نے اس تجویز کی حمایت کی کہ صدر اور ایمپریس مارکیٹ کی ترقی اور خوبصورتی کے لئے کراچی کے مخیر حضرات اور پیشہ ورانہ ماہرین کی ایک کانفرنس ایمپریس مارکیٹ کے اندر ہی منعقد کی جائے تاکہ شہری اس کا خود معائنہ کریں اور تجاویز دیں، یہ کانفرنس جلد ہی منعقد کی جائے گی اجلاس میں تجویز پیش کی گئی کہ صدر کے علاقے کو مختلف زون میں تقسیم کیا جائے۔