سید جبران... ایک خوبصورت اور باصلاحیت اداکار

July 31, 2019

ضروری نہیں کہ آ پ نے جو سوچا ہو وہ بن بھی جائیںاور اسی کے مطابق زندگی گزاریں، قدرت جب آپ کی منزل کا تعین کرچکی ہوتو لامحالہ آپ کو اسی ڈگر پر چلنا پڑتاہے۔ یہی کچھ سیّد جبران کے ساتھ ہوا، وہ جب ایم بی بی ایس کے تیسرے سال میں پہنچے تو شوبز کی دنیا ان کے سامنے بانہیں کھولے کھڑی تھی۔ جبران کراچی آگئے ، ٹی وی اسکرین پر نمودارہوئے اور پھر پیچھے مڑ کر نہیںدیکھا۔ اِس وقت وہ جیو ٹی وی کے مقبول ڈرامے ’’ میرے محسن ‘‘ میں اپنی صلاحیتوں کا اظہار کررہے ہیں۔ اس سے قبل وہ مشہو ر ڈراموںبوجھ، نورِ زندگی، بھولی بانو، ایک تھی رانیہ، تم سے ہی تعلق ہے اور قید سے اپنی پہچان بناکر لاکھوں دلوں میں گھر کرچکے ہیں۔

مختصر سوانح

جبران14اکتوبر 1974ء کو مردان میںپیدا ہوئے۔ انھوںنے راولپنڈی میڈیکل کالج سے ایم بی بی ایس کی ڈگری حاصل کی۔ جب وہ تھرڈایئر میںتھے تو ان کے اور دوستوں کے درمیان 100روپے کی شرط لگی کہ آیا وہ ٹی وی پر اداکاری کرسکتے ہیںیا نہیں۔ وہ شرط جیتنے کے چکر میں پیٹی وی کے لوگوں سے ملتے رہے کہ انہیںاداکاری کا ایک موقع دیا جائے لیکن لوگ بڑے پیار سے انہیں منع کردیتے تھے۔ 8 ماہ مسلسل مسترد کیے جانے کے بعد 2001ء میں انہیںپی ٹی وی اسلام آباد کے ایک سنگل پلے میںدو چھوٹے سین کرنے کو ملے ۔

وہ کہتے ہیں ناں کہ بڑی چیزوں کی ابتدا چھوٹے سے قدم سے ہوتی ہے۔ اس ڈرامے کے چھوٹے سے کردار سے انہیں ایک ٹیلی فلم ’’دادا اِن ٹربل ‘‘ میںمرکزی کردار مل گیا اور اس طرح جبران کی زندگی بدل کر رہ گئی۔

خود اپنے بارے میں جبران کا کہنا ہے، ’’ زندگی کا سفر حیرت انگیز رہا ہے، میں خوش قسمت ہوںکہ ان لوگوںمیں رہا جو محبت ، عزت ، ہمددری اور پروا جیسے لفظوںکے معنی سمجھتے ہیں۔ بہت زیادہ سمجھنے والے والدین، پیار کرنے والے بہن بھائی اور پٹھان فیملی کا ایک بڑ انیٹ ورک، ان سب چیزوںنے صرف احساس ہی نہیںبلکہ یقین دلائے رکھا کہ آپ ایسے انسان بنیںجو بڑے ہو کر خاندان کی اہمیت اور اقدار کا خیال رکھے‘‘۔

اداکاری کا پیشہ اپنانے کے بارے میں گھر والوں کے ردّعمل کے بارے میںجبران گویا ہوئے، ’’جب میں ایم بی بی ایس کے تھرڈ ایئر میں تھا تو میرے گھر والوںکو قطعی اندازہ نہیںتھا کہ میرے دماغ میںکیا چل رہا ہے۔ جب میں نے والدین کو بتایا کہ میںڈاکٹر کے بجائے اداکار بننا چاہتا ہوں تو وہ میری طرح پڑھائی متاثر ہونے کی پریشانی سے زیادہ پرجوش ہوگئے‘‘۔

اداکاری کی دنیا کا پہلا دن جبران کیلئے بڑا عجیب و غریب تھا، وہ خود بتاتے ہیں، ’’ میرا پہلا دن تو امتحان کے پہلے پیپر سے بھی زیادہ خراب تھا۔ میرے پاس صرف ایک دو سین تھے ، جن میںمحدود ڈائیلاگز تھے ، لیکن میںوہ بھی بھول گیا۔ ڈائریکٹر نے کٹ کہا اور مجھے پرسکون ہونے کاوقت دیا کیونکہ میںبہت نروس ہو چکا تھا۔ ڈائریکٹر نے مجھے اچھی طرحسمجھایا پھر میںنے گہری سانس لی اور پرسکونہو کر جب ٹیک دیا تو ڈائریکٹر نے تالیاں بجائیں، میری خوشی کا ٹھکانہ نہ رہا‘‘۔

ڈاکٹر یا اداکار، جبران نے کیا سوچ کر شوبز کی دنیا کو چنا؟ جبران کا کہنا تھا، ’’ پڑھائی کے دوران، میں ساتھ ساتھ ٹی وی پر بھی کام کررہا تھا، تفریح کے ساتھ پاکٹ منی بھی مل رہی تھی لیکن جب میںفائنل ایئر میںپہنچا تو اس وقت تک لوگ اداکاری کے حوالے سے مجھے سنجیدہ لینا شروع ہوچکے تھے۔ مجھے سنگل پلے سے ہٹ کر سٹکام، سنجیدہ کرداروں اور سیریلز کی آفرز ہورہی تھیں۔ تب زندگی میں پہلی بار میں نے سوچا کہ مجھے اب سنجیدگی سے فیصلہ کرلینا چاہئے۔ اس طرحاب بیماریوںکے نسخوں کے بجائے میرے پاس اسکرپٹ ہی اسکرپٹ ہوتے ہیں‘‘۔

جبران کئی مشہور پروجیکٹس پرکام کرچکے ہیں اور اپنی صلاحیتوں کا سکّہ جما چکے ہیں۔ کام منتخب کرتے وقت وہ جو لائحہ عمل اپناتے ہیں، اس کی بابت کہتےہیں، ’’ صر ف اسکرپٹ، اسکرپٹ اور بس اسکرپٹ! ٹھیک ہے وقت کےساتھ ساتھ آپ کے خیالات میںتبدیلی آتی ہے، چونکہ میں مسلسل کئی اداکاروں کے ساتھ کام کررہاہوں تو اب میں اس مقام پر ہوںکہ مجھے اپنے مقابل اداکاروں سے فر ق نہیںپڑتا، نہ ہی میںڈائریکٹر یا پروڈیوسر کے بارے میں سوچتا ہوں۔ میں اسکرپٹ پر یقین رکھتا ہوں اور جانتا ہوں کہ میں اسکرپٹ سے انصاف کرسکتا ہوں اور ساتھ ہی اپنے ڈائریکٹراور ساتھی اداکاروں کی توقعات کے ساتھ بھی ‘‘۔

فلموں کی آفرز کے بارے میںجبران کا کہنا ہے ، ’’مجھے بہت ساری فلموںکی آفرز ہوئیہیں اور ایک دو پروجیکٹس کو میںہاںبھی کہہ چکا ہوں، دراصل فلم ایک مختلف دنیا ہے۔ مجھےفلموں میںسوچ سمجھ کر کام کرنا ہے تاکہ میرے پرستار میرے کام سے مایوس نہ ہوں‘‘۔

جبران کی دنیا کو خوبصورت اور مطمئن بنانے والی عفیفہ جبران اپنے شوہر کا خوب خیال رکھتی ہیں، اپنی شریک حیات کا ذکر جبران بڑے پرجوش انداز میں کرتے ہیں، ’’میری زندگی میں عفیفہ نہہوتی تو آج جو کچھ میںہوں، شاید نہ ہوتا۔ خوابوںکی تعبیر حاصل کرنے میں عفیفہ کا بڑا ہاتھ ہے، وہ بہادر، ذہین اور خوبصورت ہے۔ اس نے نہ صرف میرے گھر کو مکمل طور پر سنبھالا ہوا ہے بلکہ وہ اس بات کو بھی یقینی بنائے رکھتی ہے کہ میں اپنے کیریئر کو مکمل طور پر فوکس کروں۔ وہ ایک نیچر ل سپر اسٹار ہے ۔ میںاس کے مشوروںپر ضرور عمل کرتاہوں اور ا س کے مشورے مجھے کامیاب بنانے میں اہم کردار اداکرتے ہیں‘‘۔