نیند سے متعلق غلط فہمیاں اور حقائق

August 08, 2019

Your browser doesnt support HTML5 video.


صدیوں سے یہی سنتے آئے تھے کہ ’’جو سوتا ہے وہ کھوتا ہے‘‘، لیکن اب سائنس نے اس مقولے کو غلط قرار دیتے ہوئےیہ ثابت کردیا ہے کہ جو اچھی طرح سوتا ہے وہ بہت کچھ پا سکتا ہے، یعنی ایک بھرپور اور پرسکون نیند آپ کی ذہنی صلاحیتوں کو اس قدر مہمیز کردیتی ہےکہ آپ اپنے تمام کام بخوبی نمٹا سکتے ہیں۔ نیند کی اہمیت کا اندازہ اس بات سے لگائیںکہ دنیا بھر میں کئی ملٹی نیشنل کمپنیاںاپنے ملازمینکو دن کے اوقات میں نیپ ٹائم یعنی قیلولہ کرنے کے احکامات جاری کرچکی ہیں۔ قیلولہ کی عادت ہمیں اسلام سکھاتاہے، جس کی افادیت اہل مغرب نے بھی جان لیہے، اسی لیے وہ اس پر عمل پیرا ہیں۔

جتنا سوئو گے اتنا پائو گے

امریکی فرم’’ انشورنس گروپ آئنٹا‘‘ نیند پوری کرنے کے بدلے اپنے ملازمین کو 300ڈالر سالانہ ادا کرتی ہےتاکہ ان کی نیند پوری ہو اور کم خوابی کی وجہ سے کارکردگی متاثر نہ ہو۔ ادارے کی جانب سے ملازمینکو سختی سے ہدایات دی گئی ہیں کہ وہ کم سے کم سات گھنٹے کی نیند روزانہ لیں۔ 2009ء میں متعارف کروائی گئی اس اسکیم کے تحت اس ادارے کے ملازمین ایک مہینے یعنی 20راتوں کی نیند کے بدلے 25ڈالر کمالیتے ہیں۔

پورے چاند میں نیند

چاندنی راتوںکی رومانویت اپنی جگہ لیکن سائنسی تحقیق کے مطابق جب چودھویں کا چاند چمکتا ہے تو سبھی کی نیند پر منفی اثر ڈالتا ہے۔ ایک تحقیق میں پورے چاند کے وقت 33رضاکاروںکی نیند کا جائزہ لیا گیا تو پتہ چلا کہ اس رات لوگوں کو سونےمیں زیادہ وقت لگا اور ان کی نیند کا معیار بھی کم تھا، حالانکہ انہیں اندھیرے کمروںمیںسلایا گیا تھا۔ اس تجربے میں شامل رضا کاروں میں میلاٹو نن نامی ہارمون کی کمی بھی پائی گئی۔ ان رضاکاروں کو نیند کی وادیوںمیں اترنے میں 5منٹ سے زیادہ لگے اور وہ20منٹ کم سوئے۔ ریسرچر کاہو چن کا کہنا ہے، ’’چاند انسانی نیند پر اثر انداز ہوتاہے، چاہے وہ چاند کو دیکھ رہا ہو یا نہیں یااسے یہ بھی نہ پتا ہو کہ چاند کی شکل کس مرحلے میںہے‘‘۔

نیند کے حوالے سے غلط فہمیاں

نیند ایک ایسی چیز ہے کہ اب اس کی باقاعدہ سائنس بھی وجود میں آگئی ہے، آپ ’’سلیپ اکیڈمی‘‘ سے بھی متعارف ہو چکے ہوں گے۔ہم سوتے کیوںہیں، اس کا ذکر قرآن میں بھی ہے کہ راتوں کو آرام یعنی نیند اور دن کو کام یعنی تلاش معاش کیلئے بنایا گیا ہے۔ اسلام اور قرآن کی ہر بات پر سائنس تحقیق کرتی ہے اور تحقیق کے بعد اس بات کی وضاحت اچھی طرح ہوجاتی ہے کہ اللہ نے کوئی بھی چیز بے کار نہیں بنائی اور اس کے ہر کام میں حکمت ہے۔ ہم سوتے کیوں ہیں؟ کا جواب یونیورسٹی آف کیلیفورنیا برکلے کے نیوروسائنسز اورنفسیات کے پروفیسر میتھیو واکر اپنی نئی کتاب "Why we sleep: Unlocking the power of sleep & dreams"میں ا س کا جواب دیتے ہیںکہ نیند کی وجہ سے ہمارا مدافعتی نظام بحال رہتاہے، نیند ہی ہمارے جسم میں ہارمونز کی سطح کو توازن میںرکھنے اور بلند فشارِ خون کو کم کرنے میں مدد دیتی ہے، ساتھ ہی نیند کی وجہ سے ہمارے دماغ سے زہریلے مواد کی بھی صفائی ہوتی ہے۔

ہم نیند کے بارے میں اب ماضی کے مقابلے میں زیادہ علم رکھتے ہیں۔ اسی لیے نیند کے بارے میںہماری کچھ غلط فہمیاں بھی دور ہورہی ہیں۔

کیا سات گھنٹے نیند ضروری ہے ؟

پروفیسر میتھیوواکر اور دیگر ماہرین کے مطابق اگر آپ کو صبح اٹھتے ہی ایک کپ کافی کی طلب ہوتی ہے تو اس کا مطلب ہے کہ آپ نے رات کو اچھی نیند نہیں لی (چاہے آپ سات گھنٹے ہی کیوںنہ سوئے ہوں)۔ ماہرین کہتے ہیں کہ اگرآپ جاننا چاہتے ہیں کہ آپ کو کتنی نیند لینی ہے تو اس کا حل یہ ہے کہ آپ تھکاوٹ کے بعد سوجائیں اور اس وقت اٹھیںجب آپ کی آنکھیں خودبخود کھل جائیں، یعنی جاگنے کیلئے آپ کو الارم لگانے کی ضرورت نہیںہے۔ اب یہ نیند سات گھنٹے کی بھی ہوسکتی ہے اور نو گھنٹے کی بھی۔ کچھ ٹیسٹ سے پتہ چلا ہے کہ جن لوگوں نے خود کو کم مدت کی نیند کے مطابق ڈھال لیا تھا، وہ دراصل نیند کی کمی کا شکار تھے ۔

کیا نیند اورتھکاوٹ کا تعلق ہے ؟

اگر آپ یہ سمجھتے ہیں کہ نیند کی کمی سے آپ تھکاوٹ کا شکار ہیں تو ایسا نہیں ہے۔ تاہم پروفیسر واکر کے مطابق پوری نیند نہ لینے سے صحت پر پڑنے والے منفی اثرات بےشمار ہیں، جن میں کینسر، دل کے امراض، ڈپریشن اور انزائٹی سر فہرست ہیں۔

خراٹے لینا اچھی بات نہیں

اگر آپ کو مسلسل خراٹے لینے کی عادت ہے تو یہ تشویشناک ہو سکتا ہے، جس کے لیے آپ کو فوری طور پر ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہئے کیونکہ اس سے پیچیدہ بیماریاں سامنے آسکتی ہیں۔ دراصل خراٹے لینے کے دوران جسم میں ہوا کا گزر کم ہوجاتاہے اور دل پر دبائو بڑھ جاتاہے ، اس سے دل کی بیماری اور وزن میں اضافے کے امکانات بھی بڑھ سکتے ہیں۔ اچھی بات یہ ہے کہ خراٹے قابل علاج مرض ہے اور جن لوگوں کی خراٹوں سے جان چھوٹی، انہوں نے صبح جاگنے کے بعد خود کو بہترمحسوس کیا۔

چھٹی کے دن ہفتے بھر کی نیند

جی نہیں، ایسا نہیں ہے پورے ہفتے کی بیداری سے ویک اینڈ پر نیند پوری نہیں ہوتی، آپ کو روزانہ کے حساب سے اپنی نیند پوری کرنا بہت ضروری ہے۔