عبدالغنی مجید کے دوبارہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد

September 13, 2019

احتساب عدالت اسلام آباد نے جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں گرفتاری کے بعد جیل میں قید ایک ملزم عبدالغنی مجید کو سولر پینل کے غیر قانونی ٹھیکوں کے کیس میں شاملِ تفتیش کرنے کے لیے دوبارہ گرفتار کر کے جسمانی ریمانڈ حاصل کرنے کی نیب کی استدعا مسترد کر دی۔

قومی احتساب بیور(نیب) نے جعلی بینک اکاؤنٹس کیس کے ملزم عبدالغنی مجید کو سندھ روشن پروگرام میں گرفتار کر کے جسمانی ریمانڈ حاصل کرنے کی درخواست دی جس پر احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے سماعت کی۔

نیب نے عدالت سے استدعا کی کہ ملزم سے سولر پینل کے غیر قانونی ٹھیکوں میں بھی تفتیش درکار ہے، 14 دن کا جسمانی ریمانڈ منظور کیا جائے۔

ملزم کے وکیل نے اعتراض اٹھایا کہ میرے مؤکل سے نیب اس کیس کے سلسلے میں جیل میں تفتیش کر چکا ہے۔

عدالت نے ریمارکس دئیے کہ ملزم جوڈیشل ریمانڈ پر جیل میں ہے، وہاں جا کر تفتیش کریں، دوبارہ جسمانی ریمانڈ نہیں دیا جا سکتا۔

عدالت نے نیب کی استدعا کی مسترد کرتے ہوئے نیب کے تفتیشی افسر کو جیل میں ہی ملزم سے پوچھ گچھ کرنے کی ہدایت کی ہے۔