’سیاسی اختلافات کے باوجود قوم مسئلہ کشمیر پر متفق ہے‘

September 17, 2019

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ بھارت کے 5 اگست کے اقدامات نے تحریک جدوجہد آزادی کو نیا رخ دیا، سیاسی اختلافات کے باوجود قوم مسئلہ کشمیر پر متفق ہے۔

Your browser doesnt support HTML5 video.

لاہور میں کل جماعتی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پارلیمانی اجلاس کے بعد فیصلہ ہوا کہ مسئلہ کشمیر کو عالمی سطح پر اٹھائیں گے، مسئلہ کشمیر سے دنیا کی توجہ ہٹ چکی تھی، دنیا کی توجہ ہٹنے سے بھارت کو بہت فائدہ ہوا تاہم 54 سال بعد سلامتی کونسل میں مسئلہ کشمیر پر بحث ہوئی۔

یہ بھی پڑھیے: بھارت میں جرات ہے توبین الاقوامی میڈیا کو کشمیر جانے دے

وزیر خارجہ نے کہا کہ سلامتی کونسل کا مسئلہ کشمیر پر اجلاس کشمیریوں کے لیے حوصلہ افزا تھا، بھارت کی جانب سےسلامتی کونسل کا اجلاس ملتوی کرانے کی کوشش کی گئی، روس اور فرانس لچک نہ دکھاتے تو یہ اجلاس ممکن نہیں تھا جب کہ چین نے سلامتی کونسل میں پاکستان کی وکالت کی، سلامتی کونسل اجلاس کے باعث مسئلہ کشمیر عالمی سطح پر اجاگر ہوا، سلامتی کونسل اجلاس کے ساتھ ساتھ او آئی سی کو متحرک کرنے کی بھی کوشش کی، او آئی سی اجلاس کرنا آسان نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسلامی تعاون تنظیم فلسطین کے مسئلے کے بعد بنی، او آئی سی میں فلسطین کے مسئلے پر بھی یکسوئی نہیں رہی، کامیاب پالیسی کے تحت جنیوا میں 58 ممالک نے پاکستانی موقف کی توثیق کی، کامیاب پالیسی کے تحت او آئی سی نے کرفیو کی مخالفت کی۔

یہ بھی پڑھیے: مقبوضہ کشمیر میں معمولات زندگی بحال کرنے کاحکم

ان کا کہنا تھا کہ ہیومن رائٹس کونسل میں کشمیر میں بنیادی حقوق کی پامالیوں کو اُجاگر کیا، دنیا نے بھارتی موقف کی تردید کی، مخالفت کے باوجود مسئلہ کشمیر یورپین یونین کی پارلیمنٹ کے ایجنڈے پر ہے، یورپین یونین کی پارلیمنٹ میں پہلی بار مسئلہ کشمیر پر آواز اٹھائی جارہی ہے۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ 19ستمبر کو وزیراعظم کے ہمراہ سعودی عرب جارہا ہوں، سعودی عرب میں اہم نشستوں کو مدنظر رکھ کر اقدامات اٹھائیں گے۔

یہ بھی پڑھیے: مقبوضہ کشمیرسے دل دہلا دینے والی خبریں آرہی ہیں

انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں انسانی حقوق کی تنظیمیں، پاکستانی اور کشمیری برداری فعال ہیں جب کہ مودی سرکار کے اقدامات پر بھارت بھی تقسیم ہوچکا ہے۔