مسلم لیگ (ن) کا غیر ملکی فنڈنگ کیس کا فیصلہ جلد سنانے کا مطالبہ

November 21, 2019

Your browser doesnt support HTML5 video.

مسلم لیگ (ن) کا غیر ملکی فنڈنگ کیس کا فیصلہ جلد سنانے کا مطالبہ

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سیکریٹری جنرل احسن اقبال نے کہا ہے کہ قوم پی ٹی آئی سے غیر ملکی فنڈنگ کی رسیدیں مانگ رہی ہے، پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) الیکشن کمیشن پر اثر انداز ہورہی ہے، اس کیس کا فیصلہ جلد سنایا جائے۔

مسلم لیگ (ن) کے پارٹی رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے احسن اقبال نے سابق وزیر اعظم نواز شریف کی صحت سے متعلق بتایا کہ ان کے ٹیسٹ ہورہے ہیں جن کی روشنی میں ان کے علاج کا فیصلہ ہوگا۔

احسن اقبال کا کہنا تھا کہ نواز شریف چاہتے ہیں کہ وہ جلد از جلد مکمل صحتیاب ہوکر واپس آئیں۔

پاکستان تحریک انصاف کے غیر ملکی فنڈنگ کیس کا حوالہ دیتے ہوئے احسن اقبال کا کہنا تھا کہ پاکستان کی سیاست کا سب سے بڑا ڈاکہ عمران خان اور ان کی جماعت نے ڈالا جو اب پکڑا جاچکا ہے۔

انہون نے کہا کہ کسی بیرونی لابی کے ہاتھوں ہائی جیک ہونے سے بچانے کے لیے قوانین موجود ہیں اور بیرونی فنڈنگ کو شفاف انداز میں رپورٹ کرنا بھی لازمی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ آج معلوم ہورہا ہے کہ پی ٹی آئی خود سب سے زیادہ سیاست میں کرپشن کر رہی ہے جبکہ مخلتف حیلوں بہانوں سے الیکشن کمیشن کو آزادانہ فیصلہ کرنے سے روکنے کی کوششیں کی گئیں۔

لیگی رہنماؤں نے مطالبہ کیا کہ الیکشن کمیشن میں جو معاملہ پانچ سال سے زیر غور ہے اس کا فیصلہ کیا جائے۔

احسن اقبال کا کہنا تھا کہ ایک سوچی سمجھی سازش کے ذریعے پی ٹی آئی الیکشن کمیشن پر اثر انداز ہوتی رہی ہے، اور 6 دسمبر کو چیف الیکشن کمشنر کی مدت مکمل ہونے کا انتظار کیا جارہا ہے۔

انہون نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ الیکشن کمیشن کی تشکیل کو مکمل کیا جائے۔

غیر ملکی اکاؤنٹس سے متعلق احسن اقبال نے کہا کہ الیکشن کمیشن میں ان کی جماعت کا کوئی اکاؤنٹ ایسا نہیں تھا جو رپورٹ نہیں ہوا تھا، لیکن تحریک انصاف کے 23 اکاؤنٹس ایسے ہیں جو رپورٹ نہیں ہوئے۔

لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ پرائیویٹ اکاؤنٹ میں آنے والا پیسہ الیکشن کمیشن کے سامنے پیش نہیں کیا گیا، اگر سب کچھ ٹھیک ہے تو پھر راز داری کس بات کی ہے اور الیکشن کمیشن اور ہائی کورٹس میں غیر ملکی فنڈنگ کیس کی سماعت خفیہ رکھنے کی درخواستیں کیوں دی جاتی ہیں؟

احسن اقبال نے کہا کہ جو خود کو دیانت داری کا مینار سمجھتے ہیں وہ رازداری رکھنا چاہتے ہیں، جبکہ مقدمات میں رازداری کی درخواست سے ظاہر ہے کہ کچھ تو چوری ہے جس کی پردہ داری ہے۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ آپ کو قوم کو رسیدیں دینا پڑیں گی، قوم جاننا چاہتی ہے کہ امریکا، یورپ اور بھارت سے کس کس نے فنڈنگ کی؟ آپ کی اس فنڈنگ کی تحقیقات اسکاٹ لینڈ یارڈ بھی کر رہی ہے۔

ملکی معیشت پر بات کرتے ہوئے احسن اقبال کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کی حکومت نے گزشتہ 15 ماہ کے دوران صرف جھوٹ بول بول کر معیشت کو تباہی کے کنارے پر لا کھڑا کیا۔

انہوں نے کہا کہ ورلڈ بینک نے جنوری 2018 میں کہا تھا کہ 2020 میں 6 فیصد ترقی ہوگی، لیکن اس معیشت کی ترقی کو 2 فیصد پر لاکر کھڑا کر دیا گیا۔

احسن اقبال نے وزیراعظم عمران خان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ معیشت کی کہانی سننی ہے تو مزدور سے سنیں جہاں غریب یہ سوچ رہا ہے کہ وہ بجلی کا بل دے یا پھر بچوں کی فیسیں ادا کریں۔

ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کی سوشل میڈیا ٹیم جعلی اعداد و شمار جاری کرتی ہے لیکن حقیقت میں معیشت کی شکل بہت بھیانک ہے۔

اس موقع پر احسن اقبال نے مشیر خزانہ حفیظ شیخ کے ٹماٹر کی قیمت سے متعلق بیان کو حوالہ بناتے ہوئے کہا کہ جتنا فرق 17 روپے اور 300 روپے کلو ٹماٹر میں ہے، اتنا ہی فرق حقیقت اور دعوؤں میں ہے۔

احسن اقبال کا کہنا تھا کہ ٹریژری بلز میں لیا گیا ادھار فارن ڈائریکٹ انویسٹمنٹ بتا کر قوم کو بیوقوف بنایا جارہا ہے۔

وزیراعظم کے ایک بیان کا حوالہ دیتے ہوئے احسن اقبال نے کہا کہ یا آپ بہت بڑے ماہر معاشیات ہیں یا پھر نا سمجھ ہیں۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ وزیراعظم کی اس دریافت پر کہ مہنگائی سے غربت بڑھتی ہے انہیں نوبل انعام کے لیے تجویز کرتا ہوں۔

انہوں نے سوال اٹھایا کہ وزریراعظم نے کہا تھا کہ انہوں نے گزشتہ 20 سالوں سے ہوم ورک کیا ہوا ہے تو ان کی معاشی ٹیم کہاں ہے؟

احسن اقبال نے کہا کہ حفیظ شیخ کو مشیر خزانہ بنانے سے قبل کیا کبھی وزیراعظم عمران خان کی ان سے ملاقات ہوئی؟

لیگی رہنما نے ایک مرتبہ پھر تحریک انصاف کی اقتصادی پالیسی کو ناکام قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس کی وجہ سے ملکی سلامتی کو داؤ پر لگادیا گیا ہے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ ریاست مدینہ غریبی پیدا کرنے نہیں بلکہ غربت کا خاتمہ کرنے کا نام ہے۔

احسن اقبال نے مطالبہ کیا کہ جعلی حکمرانوں اور جعلی حکومت کو رخصت کرکے حقیقی حکومت لائی جائے۔