عمران فاروق کیس، برطانوی تفتیشی افسر کا اسلام آباد کی عدالت میں بیان

December 04, 2019

Your browser doesnt support HTML5 video.

عمران فاروق کیس، برطانوی تفتیشی افسر کا اسلام آباد کی عدالت میں بیان

اسلام آباد(نیوز ایجنسی) ڈاکٹر عمران فاروق قتل کیس کے برطانوی چیف تفتیشی افسر نے اسلام آباد میں انسداد دہشت گردی کی عدالت میں بیان ریکارڈ کرادیا۔ اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی کی عدالت میں ڈاکٹر عمران فاروق قتل کیس کی سماعت ہوئی۔ اس دوران تینوں گرفتار ملزمان معظم علی، محسن علی سید اور خالد شمیم کو سخت سیکورٹی میں عدالت پیش کیا گیا۔برطانوی پولیس کے چیف انویسٹی گیشن افسر اسٹورٹ گرین وے نے بطور گواہ بیان قلمبند کرایا۔گواہ نے شواہد اور دیگر دستاویزات کا اصل ریکارڈ بھی عدالت میں پیش کیا جس میں آلہ قتل، چاقو، اینٹ، سی سی ٹی وی فوٹیج، کرائم سین کے نقشے، اسکیچز، ملزمان کے پاسپورٹ، ویزا، فنگر پرنٹس، بینک اکانٹس کی تفصیل، لندن اکیڈمی آف مینجمنٹ سائنسز میں بطور طالب علم داخلے، حاضری رجسٹر اور ای میلز کا ریکارڈ بھی شامل ہے۔گواہ نے اپنے بیان میں بتایا کہ ان کا کام قتل کی تحقیقات کی نگرانی اور اس سے متعلق تمام پہلوں کو دیکھ کر سچ کا کھوج لگانا تھا۔ایف آئی اے پراسیکیوٹر نے عدالت میں کہا کہ قتل کیس کی تحقیقات کا ریکارڈ تحویل میں رکھنے والے گواہ کو یہاں پیش کر دیا ہے، دیگر برطانوی گواہوں کے بیانات ویڈیو لنک کے ذریعے ریکارڈ کرائینگے۔عدالت نے اصل ریکارڈ دیکھنے کے بعد واپس کر دیا جس پر وکلا صفائی نے اعتراض اٹھایا کہ کریمینل کیس میں مقدمے کا اصل ریکارڈ عدالت کے پاس رہتا ہے۔عدالت نے اعتراض نوٹ کرتے ہوئے ایف آئی اے سے وڈیو لنک والے گواہوں کی فہرست طلب کر تے ہوئے کیس کی مزید سماعت 5 دسمبر تک ملتوی کر دی۔