عکس عالم

January 08, 2020

جنگجوؤں نے قومی دھارے میں داخلے کےلیے پہلا قدم بڑھا دیا

افغان طالبان نے قومی دھارے میں داخلے کے لیے پہلا قدم بڑھاتے ہوئےافغان صوبہ فریاب میں قائم حکومت کا حصہ بننے پر آمادگی ظاہر کردی، دوسری جانب افغان صوبے کنزمیں داعش کے 6 جنگجوؤں نے ہتھیار پھینک کر خود کو قانون کے حوالے کردیا۔ طالبان کا ایک گروپ وزیر گل کی سربراہی میں حکومت کے مؤقف کو سمجھتے ہوئے جنگ ترک کرکے حکومت میں شامل ہوگیا ہے۔

میری بات جلی حروف میں لکھ لیں…

ایران کبھی ایٹمی ہتھیا ر حاصل نہیں کرپائے گا ،امریکی صدر

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ ، اگر عراق نے امریکی فوجیوں کو بے دخل کرنے کی کوشش کی تو اسے بھی سخت اقتصادی پابندیوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔

ایران کے لوگوں کو دھماکے سے اڑانے کی اجازت ہے اور ہمیں ان کے ثقافتی مقامات کو چھونے کی بھی اجازت نہیں، اب ایسا نہیں چلے گا۔ امریکا کئی سال سے عراق میں فوجی سرمایہ کاری کررہا ہے، معاوضہ لیے بغیر عراق نہیں چھوڑیں گے۔ ایران کے پاس کبھ بھی ایٹمی ہتھیار نہیں ہوں گے، میری یہ بات جلی حروف سے لکھ لیں۔

جاپان کے وزیراعظم نے مشرق وسطیٰ میں بحری جہازوں کی حفاظت کا اعلان کردیا

جاپان کے وزیراعظم نے کہا ہے کہ وہ مشرق وسطیٰ میں اپنے بحری جہازوں کے تحفظ کے لیے خود حفاظتی دفاعی فورسز کو تعینات کریں گے۔

انہوں نے تنازع کے فریق ممالک پر زور دیا ہے کہ وہ کشیدگی میں کمی اور مزید تنائو سے بچنے کے لیے سفارتی کوششیں اور خطے کے ممالک کے ساتھ ہم آہنگی پیدا کرنے کی سعی کریں۔

نصف لوہے کے سپاہی

امریکی ریاست دفاع نے انکشاف کیا ہے کہ آئندہ تیس برسوں میں آدھا روبوٹ اور آدھا انسان ملا کر سائبرگ سپاہی تیار کرنے پر کام شروع کر چکے ہیں۔ اگر یہ منصوبہ کامیاب ہو جاتا ہے تو آئندہ برس امریکی فوج میں نصف مشینی فوجی کام کر رہے ہوں گے۔

اب تک اس نوعیت کے سپاہی یا لڑاکا ہالی وڈ کی فلموں میں یا سائنس فکشن میں دکھائی دیتے تھے مگر حقیقت میں ان کہانیوں کو سچ ثابت کیا جا رہا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ اس طرح کے تجربات جاپان اور چین میں بھی کئے جا رہے ہیں۔ بلکہ ایک بڑا ملک اپنی پوری فوجی بٹالین روبوٹس کے ذریعہ تباہ کر رہا ہے۔ اس طرح انسانوں کو مشینوں سے زیادہ خطرات بڑھ سکتے ہیں۔

اڑن طشتریوں کے مہمان

امریکی ریاست نیویڈا میں ایک امریکی فوجی ائر پورٹ کے بارے میں مشہور ہے کہ یہاں ساٹھ کی دہائی میں کوئی اڑن طشتری گر گئی تھی جس کے اجنبی سواروں کو زخمی حالت میں یہاں خفیہ طور پر رکھا گیا تھا۔

جس کی تلاش میں اور بھی اڑن طشتریاں یہاں آتی رہی ہیں مگر حکومت نے ان خبروں کو انتہائی خفیہ رکھا ہے۔ 2019ء میں ایک افواہ اڑائی گئی کہ ایک اڑن طشتری ائرپورٹ پر دیکھی گئی ہے جس کی وجہ سے وہاں بائیس لاکھ افراد نے اس اڑن طشتری کے تجسس میں ائرپورٹ کا دورہ کیا،بعد میں یہاں ایک میلہ ہوا جس کو کامیاب کرنے کے سلسلے میں یہ مذاق کیا گیا مگر لوگوں نے اس مذاق کو میلہ کی صورت میں انجوائے کیا ۔

برطانیہ کی پہلی خلا باز خاتون اور خلائی مخلوق

برطانیہ کی چھپن سالہ خاتون خلا باز ہیلن شرمن جو روسی خلائی اسٹیشن میں آٹھ دن گزار کر زمین پر واپس آگئی ہیں، ان کا کہنا ہے کہ زمین پر سینکڑوں کی تعداد میں خلائی مخلوق رہتی ہیں مگر ہم انہیں نہیں دیکھ سکتے۔

ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ آسمان میں اربوں کھربوں ستارے اور سیارے ہیں جن میں ان کا خیال ہے کہ زندگی کسی نہ کسی صورت بہرحال موجود ہے۔ اتنی وسیع وعریض کائنات میں شاید ہم اکیلے نہیں ہیں۔ انہیں شکوہ ہے کہ ان کو برطانیہ کی پہلی خلا باز خاتون کیوں کہا جاتا ہےجبکہ میں برطانیہ کی پہلی برطانوی فرد ہوں، عورت بعد میں ہوں۔

سائبیریا میں ’’پپی ڈوگ‘‘ اٹھارہ ہزار سال بعد مردہ حالت میں مل گیا

روس کے برفانی خطے سائبریا میں پپی ڈوگ برف میں جمی مردہ پائی گئی جس کے بارے میں ماہرین کا خیال ہے کہ یہ چھوٹا کتا اٹھارہ ہزارسال پرانا ہے۔ اس کی کھال بال اور دانت سلامت ہیں اور عمدہ حالت میں ہیں ،جس پر ماہرین کو بہت حیرت ہے۔

روسی ماہر حیوانات کا بیان ہے کہ اس چھوٹے مردہ کتے کو دیکھ کر یقین نہیں آتا کہ یہ اٹھارہ ہزار سال قبل مرا تھا بلکہ اس کی حالت دیکھ کر لگتا ہے یہ سال ہی میں مارا گیا ہے۔ مگر سچ یہ ہے کہ یخ بستہ برفانی خطے میں ہزاروں برس دبے رہنے کی وجہ سے اس کی باقیات اچھی حالت میں ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ سائبریا کا وسیع خطہ جہاں تحقیق جاری ہے مزید بے شمار قدیم واقعات اور نہ جانے کیا کچھ چھپائے ہوئے ہے۔

اندھی بابا وانگاں کی پیش گوئیاں

بلغاریہ کی اندھی وانگا بابا کو جدید ناسٹرو ڈامس کہا جاتا ہے جس کی بیشتر پیش گوئیاں درست ثابت ہوئی ہیں مگر وہ کم گو ہے۔ کم لوگوں سے گفتگو کرتی ہے اور اکثر مراقبہ میں رہتی ہے۔

اس نے دو ہزار بیس کے بارے میں حال ہی میں پیش گوئی کی ہے کہ اس سال روس کے صدر کو قتل کیا جا سکتا ہے۔ اس اندھی خاتون کی یہ بھ یپش گوئی ہے کہ اس نئے سال میں مشرق وسطیٰ میں بڑی جنگ کا خدشہ ہے اور دنیا کو بیشتر مصائب کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے جس میں نیویارک میں سونامی کا بھی خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔