مزاحمت جاری رہےگی: خامنہ ای

January 17, 2020

ایران کے سپریم لیڈر آیت اللّٰہ خامنہ ای کا کہنا ہے کہ خطے کو دشمنوں سے پاک کرنے کے لیے مزاحمت جاری رہے گی۔

ایرانی سپریم لیڈر آیت اللّٰہ خامنہ ای نے ایران کے دارالحکومت تہران کی مسجد میں 8 سال بعد نمازِ جمعہ کی امامت کرائی ہے۔

نماز سے قبل خطبے میں انہوں نے کہا ہے کہ جنرل سلیمانی کے قتل نے امریکا کا اصل چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب کر دیا، پاسدرانِ انقلاب کے ساتھ کھڑے رہیں گے۔

آیت اللّٰہ خامنہ ای نے کہا کہ ایران کی طرف سے امریکی فوجی اڈوں پر حملہ تاریخی دن تھا، مگر ایران کا حملہ مغرور قوتوں کے چہرے پر طمانچہ تھا۔

یہ بھی پڑھیئے: جنرل سلیمانی کے قتل کا بدلہ لیا جائے گا، خامنہ ای

انہوں نے کہا کہ امریکا دنیا میں لاکھوں افراد کے قتل کا ذمہ دار ہے لیکن مانتا نہیں، مغربی حکومتیں امریکا کی کٹھ پتلی کا کردار ادا کر رہی ہیں۔

ایرانی سپریم لیڈر نے مزید کہا کہ یوکرائن کے طیارے کو پیش آنے والا حادثہ ایک تلخ سانحہ تھا، جسے غیر ملکی میڈیا نے جنرل سلیمانی کا قتل بھلانے کے لیے استعمال کیا۔

آیت اللّٰہ خامنہ ای کا یہ بھی کہنا ہے کہ طیارہ حادثے پر غم زدہ ہیں، واقعے کی تحقیقات آگے بڑھانے کی ضرورت ہے۔

واضح رہے کہ جنرل سلیمانی کے قتل کے بعد امریکا سے ایران کی کشیدگی میں اضافے کے بعد غلطی سے ایرانی میزائل کے یوکرین کے مسافر طیارے کو لگ جانے اور اس کے نتیجے میں 176 افراد کی ہلاکت پر ایران میں مظاہرے ہو رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیئے: اسلام میں جوہری ہتھیاروں کا استعمال منع ہے، خامنہ ای

ان حالات میں 2012ء کے بعد ایرانی سپریم لیڈر آیت اللّٰہ خامنہ ای نے آج تہران کی جامع مسجد میں جمعے کی نماز پڑھائی ہے۔