خواتین کیلئے’’ صحت مند وزن‘‘

January 23, 2020

خواتین میں ’ڈائٹنگ کا جنون‘ہونا کوئی نئی بات نہیں۔ فاسٹ فوڈ اور کمرشلزم کے اس دور میں بڑھتے وزن نے ہر کسی کو پریشانی میں مبتلا کیا ہوا ہے۔ موٹاپا نہ صرف خواتین کی شخصیت کو متاثر کرتا ہے بلکہ مختلف بیماریوں کا ذریعہ بھی بنتا ہے لیکن اس کا مقصد یہ ہر گز نہیں کہ ڈائٹنگ کے نام پر کھانا پینا ہی چھوڑ دیا جائے۔ حد سے زیادہ موٹاپا ہونا یقیناً ایک بیماری ہے جبکہ مناسب اور صحت مند جسم قدرت کا انعام ہے۔ لہٰذا تمام افراد باالخصوص خواتین کے لیے یہ ضروری ہے کہ وہ صحت مند وزن کے حصول پر توجہ دیں۔

وومن ہیلتھی ویٹ ڈے

گزشتہ کئی سال کے دوران دنیا بھر میں مختلف چیزوںکے عالمی دن منائے جارہے ہیں، جن میںسے کچھ کی اہمیت بہت زیادہ ہوتی ہے جبکہ کچھ مخصوص ممالک تک محدود رہتے ہیں۔ درحقیقت ہر دن کی اپنی ایک اہمیت ہے کیونکہ اسے منانے کے پیچھے ایک مقصد ہوتا ہے۔ ایسے ہی جنوری کے تیسرے ہفتے میںجمعرات کا دن خواتین میں صحت مند وزن کی اہمیت کے پیش نظر ’’وویمن ہیلتھی ویٹ ڈے‘‘ کے نام سےمنسوب کیا گیا ہے۔ اس دن کو منانے کے حوالے سے چند بنیادی نکات ذیل میں درج ہیں۔

٭ کسی بھی شخص کیلئے اپنے جسم اور وزن کو قبول کرنا

٭ایسا لائف اسٹائل اپنانا جس کے ذریعے صحت مند جسم پروان چڑھ سکے

٭کھانے سے پرہیز کرنے کے بجائے صحت بخش کھانوں اور جسمانی سرگرمیوں کے ذریعے مجموعی صحت کو بہتر بنانے کی طرف توجہ دینا

صحت مند وزن نہ ہونا

صحت مند جسم کی اہمیت کے پیش نظر سب سے پہلے آپ کے لیے یہ جاننا ضروری ہے کہ صحت مند وزن کیوں ہونا چاہیے۔ صحت مند رہنے کے لیے وزن میں مناسب کمی اگرچہ مثبت عمل ہے لیکن بہت زیادہ کمی کا نتیجہ ڈھلکی ہوئی جِلد، گرتے بال، خون کی کمی، قبض کی شکایت، جِلدی مسائل اور سونے میں مشکلات جیسے مسائل کی صورت سامنے آتا ہے۔

اگر یہی وزن دو چار پاؤنڈ سے زیادہ بڑھ جائے تو بیماریوں کو دعوت دینے کی وجہ بن جاتا ہے مثلاًشوگر، بلڈ پریشر، کولیسٹرول، دل کی بیماریاں، کینسر، جوڑوں کا درد وغیرہ۔ آپ کا وزن آپ کے قد کی مناسبت سے زیادہ ہے یا کم، باڈی ماس انڈیکس اس حوالے سے آپ کے لیےمفید ثابت ہوگا۔

باڈی ماس انڈیکس

ہر شخص یہ جاننا چاہتا ہے کہ اس کا وزن ٹھیک ہے یا نہیں؟ اس سوال کا جواب باڈی ماس انڈیکس(BMI) کے ذریعے حاصل کیا جاسکتا ہے کہ آپ کا وزن آپ کے قد کے حساب سے کتنا ہونا چاہیے؟ باڈی ماس انڈیکس دراصل آپ کے قد اور وزن کی بنیاد پر جسم کی چربی ماپنے کا ایک پیمانہ ہے۔ لیکن واضح رہے کہ اصل میں ’’جسمانی چربی‘‘ کا وزن نہیں ہوتا، یہ صرف آپ کے قد کی بنیاد پر صحت مند جسم کا وزن معلوم کرنے کا ایک آسان طریقہ ہے ۔ پیمائش اور حساب کی آسانی کی وجہ سے اسےبیس سال سے زائد عمر کے مردوں اور عورتوں پر استعمال کیاجاتا ہے۔

باڈی ماس انڈیکس کے چارٹ کو دیکھنے کے بعد دو سوال پیدا ہوتے ہیں۔ کم وزن والیخواتین وزن بڑھانے کے لیے کیا کریں ؟ دوسرا یہ کہ زیادہ وزن رکھنے والی خواتین وزن کم کرنے کے لیے کیا کریں؟ اس حوالے سے ماہرین درج ذیل رائے دیتے ہیں ۔

کم وزن والی خواتین کیا کریں ؟

ماہرین کے مطابق متناسب وزن ہی انسان کو صحت مند اور چست رکھتا ہے۔ وزن کی کمی ایک حد تک ہی ہونی چاہیے کیونکہ زیادہ کمی نقصان دہ ثابت ہوسکتی ہے۔ وزن کم ہونے کی ایک نہیں کئی وجوہات ہوسکتی ہیں مثلاً ناقص غذا، حاملہ ہونا یا پھر صحت سے متعلق دیگر خدشات۔ اگر آپ کا وزن بہت کم (انڈرویٹ) ہے تو آپ کے لیے ضروری ہے کہ اپنے طبی معالج یا کسی پروفیشنل ڈائٹیشن سے رابطہ کریں تاکہ وہ آپ کے لیے خاص ڈائٹ پلان ترتیب دے سکے۔ اس کے علاوہ ماہرین کی جانب سے وزن میں اضافے کے لیے کچھ صحت مند طریقے بتائے گئے ہیں جن کے ذریعے وزن میں اضافہ کیا جاسکتا ہے۔

٭ دن میں دو یا تین مرتبہ خوراک لینے کے بجائے چاریا پانچ بار خوراک لیں ٭ زیادہ غذائیت والی غذاؤں کا انتخاب کریں ٭اسموتھیز اور شیک کا استعمال معمول بنائیں ٭پروٹین کا استعمال کریں٭ ایسی ایکسرسائز کا انتخاب کیجیے جو آپ کی بھوک میں اضافے کا باعث بنیں ٭ کھانے کے دوران زیادہ غذائیت والے مشروبات کا استعمال کریں۔

زائد وزن والی خواتین کیا کریں ؟

وزن کم کرنے کا کوئی بھی ایک مخصوص یا منفرد طریقہ نہیں ہے لیکن یاد رکھیں کہ وزن کم کرنے کا مطلب کھانے پینے سے اجتناب بھی نہیں ہے۔ اس کے برعکس ایک ایسا صحت مند اور مخصوص طرز زندگی اپنانا ہے، جس پر عمل کرتے ہوئے آپ کیلوریز کم کرسکیں۔ ماہرین کےمطابق تین سادہ طریقوں پر عمل کرتے ہوئے کوئی بھی شخص اپنے وزن میں کمی لاسکتا ہے ۔

٭شکر سے اجتناب ٭ ڈائٹیشن کے ڈائٹ پلان پر عمل٭ دل کی رفتار بڑھانے والی ورزشیں(کارڈیو اور ایروبک ) ٭ کھانے میں احتیاط ٭ غذا میں پروٹین کا استعمال ٭نیم گرم پانی پینا ٭ سبز چائے کا استعمال ٭ریشے دار غذائیں کھانا۔