ایسا لگ رہا ہے انور منصور کا الزام حکومتی موقف نہیں تھا، تجزیہ کار

February 22, 2020

کراچی (ٹی وی رپورٹ)جیو کے پروگرام ”رپورٹ کارڈ“ میں میزبان ابصاء کومل کے پہلے سوال ججوں پر الزام حکومتی موقف تھا، انور منصور، ججوں پر الزامات سے حکومت کا تعلق نہیں۔

فروغ نسیم، بیانات میں تضاد کی وجہ کیا ہے؟ کا جواب دیتے ہوئے تجزیہ کاروں نے کہا کہ حکومت نے انور منصور کو قربانی کا بکرا بنادیا، ایسا لگ رہا ہے کہ انور منصور کا الزام حکومتی موقف نہیں تھا، اٹارنی جنرل حکومتی ہدایات پر ایک کوشش کرتے ہیں جب وہ بیک فائر کرگیا تو حکومت لاتعلقی کا اظہار کررہی ہے۔

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کیخلاف کیس فائل کرنا ان کیخلاف شکنجہ تھا، انور منصور خان کے الزامات عدالت پر دباؤ ڈالنے کیلئے استعمال کیے گئے۔ مظہر عباس کا کہنا تھا کہ سابق اٹارنی جنرل انور منصور کی عدالت میں باتوں سے اندازہ ہوجاتا ہے کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کیخلاف صدارتی ریفرنس کیوں فائل کیا گیا۔

حکومت نے انور منصور کو قربانی کا بکرا بنادیا، عدالت کے سامنے ایک دفعہ پھر یہ سوال آگیا ہے کہ ججوں کے ٹیلیفون ٹیپ ہوتے ہیں یا نہیں ہوتے، ہماری تاریخ دیکھیں تو اس میں ایسی چیزیں ہوتی رہی ہیں۔

سیاستدانوں کی جاسوسی تو بہت زیادہ ہوتی ہے لیکن باقی لوگوں کے بارے میں بھی نہیں کہا جاسکتا کہ ان کی جاسوسی نہیں ہوتی۔