خاتون کو اغوا کرنے کے جرم میں دو بہنوں کی سزا میں اضافہ

February 23, 2020

لوٹن (جنگ نیوز) لوٹن کی دو بہنوں 28سالہ صوبیہ اقبال اور 33 سالہ عظمی اقبال کو ایک خاتون کو اغوا اور حملہ کے جرم میں سنائی گئی سزاؤں میں اضافہ کر دیا گیا۔ ان بہنوں کا غلطی سے یہ خیال کیا تھا کہ مذکورہ خاتون نے آن لائن ان کے متعلق ویڈیوز شئیر کی تھیں جس میں وہ ڈرنک اور ڈانس کر رہی ہیں جس نے ان کے عقیدہ کے باعث انہیں شرمندہ کر دیا تھا۔ بیڈز پولیس کے مطابق بدلہ کے طور پر سسٹر ز مذکورہ خاتون کو ایک ریموٹ علاقے میں اغوا کر کےلے گئیں اور اس کے بال کاٹے اور اس پر کسی نامعلوم مادہ substance سے سپرے کی ۔ اور اس پر حملہ بھی کیا تاہم خوش قسمتی سے متاثرہ خاتون بھاگ نکلنے میں کامیاب ہوگئی اور ایک میل سے زیادہ پیدل چلنے کے بعد ایک ریموٹ فارم ہاؤس سے مدد مانگی اس واقعہ میں گزشتہ دسمبر کو واقعہ میں ملوث دونوں بہنوں کو مجرم قرار دے دیا گیا تھا تاہم اس وقت جو سزائیں سنائی گئی تھیں انہیں اٹارنی جنرل نے نرم قرار دیا تھا اور اب جمعہ چودہ فروری کو رائل کورٹ آف جسٹس نے اضافہ کیا ہے جس کے مطابق صوبیہ چار سال اور عُظمہ تین سال جیل کاٹے گی پہلے ایک بہن کو ڈھائی سال اور دوسری کو اٹھارہ مہینے کی سزا دی گئی تھی۔ سراغ رساں کانسٹیبل سکاٹ ہنام نے کہا ہے کہ اقبال سسٹرز نے متاثرہ خاتون کو خوف اور بہت تکلیف پہنچائی تھی اس لیے ان کی سزا میں اضافہ پر ہم حقیقی طور پر خوش ہیں۔ یہ ایک خوفزدہ کرنے والا واقعہ تھا اور اٹارنی جنرل کی نظر ثانی کے بعد جو سزائیں دی گئی ہیں یہ جرم کی نوعیت سے مطابقت رکھتی ہیں ۔ پولیس نے مزید کہا ہے کہ وہ اس تفتیش کے عمل اور عدالتی کارروائی کے دوران وکٹم یعنی متاثرہ خاتون کی دلیری اور جرات کو سراہتے ہیں ۔