اداروں کی ٹیموں کی بندش افسوس ناک

February 25, 2020

صوبائی کرکٹ ایسوسی ایشن کو قائد اعظم ٹرافی کھلانے کا تجربہ کچھ اچھا نہیں رہا، پاکستان کے تمام اچھے کرکٹر اپنی اپنی صوبائی ایسو سی ایشن سے کھیلیں اس ٹورنامنٹ کو کافی پذیرائی ملنی چا ہئے تھی مگر ناقص پوائنٹ سسٹم اور فائنل میں ایک ٹیم کو بڑے مارجن کی شکست سے ملک کے سب سے بڑے ٹورنامنٹ قائد اعظم ٹرافی میں یکطرفہ فیصلہ سے مایوسی ہوئی۔ ڈیپارٹمنٹل کرکٹ کو ختم کر کے جہاں بہت سے کھلاڑی بے روزگار ہوگئے وہاں کھیل کوبھی نقصان پہنچا۔پچھلے سال19اگست کے بعد تمام ریجن، ایسوسی ایشن ، زونز اور ڈسٹرکٹ ختم ہونے سے ریجن اور ایسوسی ایشن آفس کے تمام ملازمین کو فارغ کردیا اور انکی تنخواہیں بھی نہیں ملی۔

فرسٹ کلاس ڈیپارٹمنٹ گریڈ ون و پریزیڈنٹ آف پاکستان ٹرافی کا انعقاد اس شرط کے ساتھ کیا جائے کہ جس ڈیپارٹمنٹ کی ٹیم گریڈ1کھیلے گی اُس ڈیپارٹمنٹ کی انڈر 19ٹیم بھی ضروری ہوگی تاکہ انڈر19ٹورنامنٹ میں بھی کھیلے تاکہ ہو نہار کھلاڑی ملک کی خدمت کرسکیں۔ دوسری جانب ڈیپارٹمنٹ کی گریڈ 2کی ٹیم انڈر23ٹورنامنٹ کھیلے گی اسطرح سے کرنے سے پی سی بی پر بہت کم بوجھ پڑیگا ۔