کورونا، یورپ اور امریکا میں صورتحال بدترین، حالات ٹھیک ہونےمیں 6ماہ لگ سکتےہیں،برطانیہ کاانتباہ

March 30, 2020

کورونا، یورپ اور امریکا میں صورتحال بدترین

نئی دہلی، تہران، برطانیہ، پیرس، واشنگٹن( اے ایف پی ، خبرایجنسیاں، جنگ نیوز) کورونا وائرس کے باعث یورپ اور امریکا میں صورتحال بدترین ہوکر رہ گئی ہے۔

برطانیہ نے انتباہ کیاہےکہ حالات ٹھیک ہونے میں 6ماہ لگ سکتے ہیں، لاک ڈائون جون تک جاری رکھا جائے، اموات 20ہزار تک کنٹرول کرلیں تو بڑی کامیابی ہوگی،برطانیہ نے مزید وینٹی لیٹر ز کاآڈر بھی دیدیا۔

ادھر کورونا سے سابق فرانسیسی وزیر ہلاک ہوگئے جبکہ حالات سے دلبرداشتہ جرمن وزیر خزانہ نے خودکشی کرلی، جاپان میں بھی کیسز بڑھ گئے، چین میں مزید 5ہلاکتیں دیکھی گئیں،جدہ میں کرفیو نافذ کردیاگیا۔

امریکہ میں گزشتہ روز 520 ہلاکتیں دیکھی گئیں جس کے بعد مجموعی ہلاکتیں 2400 سے تجاوز کر گئیں۔ امریکہ بھر میں وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد بھی بڑھ کر ایک لاکھ 37 ہزار تک پہنچ گئی ہے۔

ادھر دنیا بھر میں وائرس سے متاثرین کی تعداد 7لاکھ تک پہنچ گئی جبکہ ساڑھے 33ہزار ہلاکتیں دیکھی جاچکی ہیں، اٹلی میں کیسز 1لاکھ کے قریب پہنچ گئے جبکہ مزید 756اموات دیکھی گئیں، اسپین میں بھی 24گھنٹے کے دوران 838ہلاکتیں دیکھی گئیں۔

ادھر مودی نے لاک ڈائون کے باعث عوام کو پہنچنے والی تکلیف پر معافی مانگی ہے، ایران میں بھی صورتحال بدستور خراب ہے، حسن روحانی کاکہناہےکہ اس وباء سے نمٹنے میں طویل عرصہ لگےگا۔

تفصیلات کےمطابق کورونا وائرس کے باعث یورپ اور امریکا میں صورتحال بدترین ہو کر رہ گئی ہے، یورپ میں اب تک 3لاکھ 70ہزار کیسز اور 22ہزار 500ہلاکتیں سامنے آچکے ہیں جبکہ امریکااور کینیڈا میں ملاکر 1لاکھ 30 ہزارکیسز اور 2ہزار250اموات دیکھی گئی ہیں، امریکی صدر ٹرمپ نیو یارک کو بند کرنے کے اپنے فیصلے سے بھی پیچھے ہٹ گئے ہیں۔

ادھر برطانوی حکام نے انتباہ کیا ہےکہ موجودہ صورتحال ٹھیک ہونے میں 6 ماہ لگ سکتے ہیں، لاک ڈائون جون تک یا اسکے بعد بھی جاری رہ سکتا ہے جبکہ ہلاکتیں 20ہزار تک کنٹرول کرلیں تو بڑی کامیابی ہوگی، ملک میں کورونا کی صورتحال کو دیکھتے ہوئے برطانوی حکومت نے مزید وینٹی لیٹرز کا آڈر بھی دیدیا ہے۔

ادھر کورونا وائرس کے باعث سابق فرانسیسی وزیر پیٹرک دیود جیان ہلاک ہوگئے ہیں جبکہ جرمن وزیرتھامس شیفر نے کورونا کی صورتحال سے دلبرداشتہ ہوکر خود کشی کرلی۔

جاپان میں بھی کورونا وائرس کے50کیسز بڑھ گئے جس کےساتھ ہی مجموعی تعداد1600سے تجاوزکرگئی،گزشتہ روز چین میں بھی کورونا سے مزید 5 ہلاکتیں ریکارڈ کی گئیں ، گزشتہ ہفتے چین میں صورتحال کافی قابو میں رہی ہے۔

سعودی عرب میں ریاض کےبعد جدہ میں بھی کورونا وائرس کے باعث کرفیو نافذ کردیاگیا ہے اور اب دیگر ریاستوں سے جدہ میں داخلے کی اجازت نہیں ہوگی۔

ادھر دنیا بھرمیں کورونا وائرس سے7لاکھ افراد متاثر ہوئے ہیں جبکہ ہلاکتوں کی تعداد 33ہزار تک پہنچنے والی ہے۔امریکا کے بعد اٹلی میں بھی کیسز ایک لاکھ کے قریب پہنچ گئے جبکہ24 گھنٹے کےدوران مزید 756اموات دیکھی گئیں۔

اسپین میں بھی 24 گھنٹے کےدوران ریکارڈ 840ہلاکتیں دیکھنے کو ملیں جبکہ کیسز کی مجموعی تعداد بڑھ کر 79 ہزار ہوگئی ہے، فرانس میں کورونا وائرس سے مزید292 اموات دیکھی گئیں جس کے ساتھ ہی مجموعی تعداد2600سے تجاوز کرگئی۔

زمبابوے میں بھی 21 دن کا لاک ڈائون کردیا گیاہے۔شام میں کورونا وائر س سے پہلی ہلاکت کی تصدیق ہوگئی ہے۔ بولیویا میں بھی کورونا سے پہلی ہلاکت دیکھنے میں آئی ہے۔

ایران میں بھی گزشتہ روز 123مزید ہلاکتیں دیکھنے کو ملیں جس کےساتھ ہی مجموعی تعداد 2ہزار640 ہوگئی جبکہ وائرس سے متاثرین کی تعداد 38 ہزار 300تک پہنچ گئی۔

ادھر ایرانی صدر حسن روحانی نےخبردار کیاہےکہ ملک میں جاری موجودہ صورتحال طویل ہوسکتی ہے اور ہمیں اس وائرس کی ویکسین سامنے آنے تک اسی صورتحال میں رہنے کیلئے خود کو تیار کرنا ہوگا۔

دوسری جانب بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے لاک ڈائون کی وجہ سے عوام کو پہنچنے والی تکلیف پر ان سے معافی مانگی ہے۔

انہوں نے کہا کہ مجھے امید ہےکہ آپ لوگ مجھے معاف کردینگے، کورونا وائرس کے باعث مجھے ایسے اقدامات لینے پڑے جو مختلف لحاظ سے آپ کے لیے پریشانی کا باعث بنے۔

نیدر لینڈ میں بھی کورونا وائرس سےمتاثر افراد کی تعداد 10ہزار تک پہنچ گئی ہے جبکہ 771ہلاکتیں ریکارڈپر آئی ہیں۔مصر میں کورونا وائرس پھیلنے سے روکنے کیلئے کئی اسپتال بند کرکے گائوں کو قرنطینہ کردیا گیاہے۔