کرونا وائرس اور لاک ڈاؤن

May 03, 2020

سندھ میں کرونا وائرس کی وباء کو روکنے کے لیے حکومت سندھ کی جانب سے شہر بھر میں 23مارچ سے تادم تحریر لاک ڈائون جاری ہے ۔ طویل لاک ڈائون کے باعث یومیہ اجرت پر کام کرنے والے محنت اور سفید پوش طبقہ متاثر ہورہا ہے۔بھوک اوربے روزگاری کے ہاتھوں ستائے ہوئےشہری مالی بدحالی کی وجہ سے ذہنی تنائو اور شدید پریشانی کا شکا رہیں۔پولیس نے مصروف شاہ راہوں پر رکاوٹیں کھڑی کرکےغیر ضروری ناکے لگائے ہوئے ہیںجہاں پولیس اور شہریوں کے درمیان روزانہ تلخ کلامی دیکھنے میں آتی ہے۔دوسری جانب کراچی پولیس چیف غلام نبی میمن کی جانب سے تمام ڈی آئی جیز اور ایس ایس پیز کو خصوصی ہدایات جاری کی گئی ہیں جن میں کہا گیا ہے کہ کسی بھی ناخوشگوار صورتحال سے نمٹنے کیلئے پولیس فورس تیار رہے۔ ذخیرہ اندوزوں اور مہنگےنرخوں پر سامان بیچنے والوں کے خلاف مقامی انتظامیہ کے ساتھ مل کر کارروائی کی جائے۔ ناکوں پر موجود اہلکار شہریوں کے ساتھ حسن سلوک سے پیش آئیں۔

شہر میں لاک ڈائون پر عمل درآمد کرانے کے لیے پولیس ،رینجرز اور پاک فوج متحرک ہےاور ا یک محتاط اندازے کے مطابق لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی پر کراچی پولیس نے 1500 سے زائد افراد کو گرفتارکیاہے۔گزشتہ دنوں اس سلسلے میںدوناخوشگوار واقعات بھی پیش آئے۔ لیاقت آبادد نمبر8 میں واقع جامع مسجد غوثیہ کے بیسمنٹ میںلوگوںنے نمازِ جمعہ کی ادائیگی کی کوشش کی ،جس پر پولیس نے انہیں روکا ۔ پولیس کی جانب سے نمازیوں پر تشدد کے خلاف علاقہ مکین اور نمازی مشتعل ہو گئے ۔انہوں نےپولیس پر پتھراؤ کرکے پولیس موبائل کے شیشے توڑ دیئے جس سے ا یس ایچ او لیاقت آباد سمیت 4پولیس اہلکار زخمی ہو گئے۔ علاقے کے بزرگوں اور معززین نے ایس ایچ او اور پولیس اہلکاروں کو بچا یاجب کہ ایک رہائشی نے انھیں اپنے گھر میں پناہ بھی دی ۔ بعد ازاں مسجد کے امام رحیم یار قادری سمیت 9 نمازیوں کو گرفتار کرکے دہشت گردی کا مقدمہ درج کیاگیااور تمام ملزمان کا جسمانی ریمانڈ حاصل کرنے کےلئے انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش کیا گیا۔ علاوہ ازیںسرجانی تھانے کی حدود یوسف گوٹھ میں رحمانیہ مسجد کے امام کو بھی گرفتار کرلیا گیا۔ امام مسجد کی گرفتاری پریوسف گوٹھ کےباشندوںنے سخت احتجاج کیا۔اس صورت حال پر سیاسی و سماجی رہنماؤں کی جانب سے تشویش کا اظہار کیا جارہا ہے۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما اور پی ایس98/123ڈسٹرکٹ سینٹرل کےصدرخالدخان نے مساجدمیں نماز پر پابندی ، نمازیوں پر لاک ڈاؤن کے قوانین کےاطلاق ، آئمہ مساجد اور نمازیوںکی گرفتاری اور دہشت گردی کی دفعات کے تحت مقدمے کے اندراج کوغلط قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کورونا قوانین سے مساجد اور نمازیوں کو مستثنی قرار دیا جائے اور پنج وقتہ نماز اور جمعہ کے اجتماعات پر سے پابندی ختم کی جائے ۔

ایک طرف تو یہ صورت حال ہے کہ پولیس اور رینجرز نے عوام کو گھروں میں محصور کیا ہوا ہےجب کہ دوسری جانب لاک ڈائون اور شہر بھر میں جگہ جگہ پولیس اور رینجرز کے ناکوںاور گشت کے باوجود اسٹریٹ کرمنلز اور ڈاکوؤں نےلوٹ ماراور ڈکیتی کی وارداتیں کرکے عوام کو دوہرے عذاب میں مبتلا کیا ہوا ہے ۔ سچل تھانے کی حدودسپر ہائی وے پر 3 ڈ اکوکار سوار 2 بھائیوںسے لوٹ مارکرنے کےبعد فرار ہورہے تھے کہ کار سوارنے موٹرسائیکل کو ٹکر مار کر تینوں ڈکیتوں کو گرا دیا،2 ڈکیت موقع سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے ۔ عوام نے ایک ڈکیت عبداللہ کو پکڑ کر تشدد کا نشا نہ بنانے کے بعد پولیس کے حوالے کردیا ۔ شاہ لطیف ٹاؤن تھانے کی حدو میں واقع یوٹیلیٹی اسٹور پر موٹر سائیکل سوار 5 سے زائد ڈاکوؤ ں نے لوٹ مار کی تاہم اسٹور پر تعینات پولیس اہلکار نے واردات کو ناکام بناتے ہوئے 2 ملزمان ممتاز اور احمدنوازکو زخمی حالت میں گرفتار کرلیا جب کہ تین ملزمان فرار ہوگئے ۔ ڈاکوؤں کی فائرنگ سے اسٹور کا مالک نیاز زخمی ہو گیا۔سائٹ اے تھانے کی حدود میٹروول پٹھان کالونی کے قریب موٹر سائیکل سوار ڈاکوؤں نے ڈکیتی کے دوران مزاحمت پر فائرنگ کر کے طارق جاوید کو زخمی کر دیا اور فرار ہو گئے ۔قائد آباد شیرپاؤ کالونی میں دکاندارنے لوٹ مار کر نے والےڈ اکو آصف حبیب کو فائرنگ کر کے زخمی کرنے کے بعدپولیس کے حوالے کردیا۔

یہاں یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ صوبائی حکومت و انتظامیہ اور فلاحی و سماجی اداروں کی جانب سے لاک ڈاؤن کی وجہ سے مالی پریشانیوں کا شکار شہریوں اور بے روزگار ی کی وجہ سے لوگوں کو فاقوں سے بچانے کے لیے مختلف علاقوں میں مخیر حضرات اور فلاحی اداروں کی جانب سےراشن کی تقسیم کا سلسلہ شروع کیا گیا ہے ۔ لیکن مستحقین میں تقسیم ہونے والا ر اشن بھی گداگر مافیانے متعدد مرتبہ وصول کرکے آدھی قیمت پر فروخت کرنا شروع کردیا۔ تفصیلات کے مطابق گلشن اقبال پولیس نے خفیہ اطلاع پر گلشن اقبال بلاک 3 راجپوت کالونی میں واقع جنرل اسٹور پر چھاپہ مار کر دکاندار کو گرفتار کر لیا ، پولیس کے مطابق دکاندار پیشہ ورگداگروں سے یہ راشن بیگ800 روپے میں خرید نے کے بعد مخیر حضرات جو لوگوں کی مدد کے لیے اس سے راشن کا تھیلا لینے آتےتھے، انہیں 1600روپے میں فروخت کرتا تھاجب کہ مستحق افراد اس امداد سے محروم رہ جاتے تھے

لاک ڈاون کی وجہ سے انٹر سٹی بس سروس بھی بند کردی گئی ہےلیکن چند مفاد پرست ٹرانسپورٹرزکی طرف سے آبائی علاقوں میں واپس جانےوالے مجبور افراد سے ہزاروں روپے لے کرمال بردار ٹرکوں میں ملک کے مختلف علاقوں میں منتقل کیا جاتا ہے۔ گزشتہ دنوں آرٹلری میدان اورسو ل لائن پولیس نےمشترکہ کارروائی کر کےمال بردار ٹرک کےذریعے ما نسہرہ جانےوالے 43 افراد کو حراست میں لے لیا ۔ان میں خواتین اور بچے بھی شامل تھے۔ ایسٹ زون پولیس نے پابند ی کے باوجود خفیہ طو ر پر مسافروں کو لے کر جانےوالی51گاڑیاںتحویل میں لےکر ڈرائیوروں کو موقع پر گرفتار کرلیا۔ شاہ فیصل کالونی پولیس نے چیکنگ کے دوران مزدا ٹرک روک کر چمن جانے والے 35 مسا فروں کو حراست میں لے لیا جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔ پولیس نے مقدمہ درج کرکے 12افراد کو گرفتار جبکہ خواتین اور بچوں کو رہا کردیا۔

لاک ڈاؤن کے باوجود کراچی میں پتنگ فروش کھلے عام ممنوعہ کیمیکل والے مانجھے اور پتنگیں فروخت کر تے نظرآتے ہیں۔ گزشتہ دنوں پتنگ کی ڈور گلے پر پھرنے سے خرم نامی پولیس اہلکار جبکہ ناظم آباد پل پرموٹرسائیکل سوارکو پتنگ کی ڈور سے گردن کٹنےپر زخمی حالت میں عباسی شہید اسپتال منتقل کیا گیا ۔لیاقت آبا د میں پتنگ کی ڈو رگلے پر پھرنے سے2 افراد زخمی ہو گئے۔ پولیس نے پتنگ فروشوں کے خلاف کریک ڈاؤن کر کے 3 دکاندار وں فیضان، کامران اور واحد جب کہ عزیز آباد محمدی کالونی میں پتنگوں کے 9 ہول سیلر زکو گرفتار کرکے 1050پتنگیں اور بھاری مقدار میں دھاتی ڈوریں برآمد کر کے4 مقدمات درج کرلیے ۔

حکومت سندھ نے مثبت حکمت عملیکخے ذریعے سندھ بھر میں لاک ڈائون کر کےجانی نقصانات کو روکنے کی کوشش کی ہے۔لیکن اس میں مزید طوالت شہریوں کی برداشت سے باہر ہو جائےگی۔ چند روز بعد ماہ رمضان بھی شروع ہونے والا ہے اس لیے صوبائی حکومت کو اس کے لیے نئی حکمت عملی تیار کرنا چاہیے۔