جنوبی ایشین نسل کے دو برٹش مسلمان کلچرل انسٹی ٹیوشنز میں کلیدی عہدوں پر فائز

May 30, 2020

لندن (مرتضیٰ علی شاہ) برطانیہ میں پیدا ہونے والے جنوبی ایشیائی نسل کے دو معروف مسلمانوں کی برٹش کلچرل انسٹی ٹیوشنز میں سینیئر کلیدی عہدوں پر تقرری عمل میں آئی ہے۔ وزیراعظم بورس جانسن نے پرنسز ٹرسٹ موزیک کےبورڈ ممبر اور چیریٹیز پیچ ورک اور ناز لیگیسی فاؤنڈیشن کے بانی حارث بخاری کو نیچرل ہسٹری میوزیم کا ٹرسٹی مقرر کیا ہے اور وہ اہم برطانوی میوزیمز کے تین مسلمان ٹرسٹیز میں سے ایک اور فی الوقت برطانیہ میں پیدا ہونے والے واحد مسلمان ہیں ۔دی نیوز اور جیو سے بات کرتے ہوئے حارث نے کہا کہ مجھے نیچرل ہسٹری میوزیم میں بطور ٹرسٹی شامل ہونے پر خوشی ہے۔میوزیم دنیا کے انتہائی اہم نیچرل ہسٹری کلکشنز کا ایک حقیقی نیشنل ٹریژرر ہوم ہے جس میں ہمارے کچھ انتہائی قدیم عالمی مسائل کے بارے میں جاننے کیلئے ایک اہم مینڈیٹ موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں نیچرل ہسٹری میوزیم کا دورہ کرنے والے نئے افراد کیلئے حیرت انگیز تجربے کو پیش کرنے کا منتظر ہوں اور اس سلسلے میں پوری کوشش کر رہا ہوں ۔ ایک بچے کی حیثیت سے میرے پاس میوزیمز گھومنے اور نئی دنیاوں میں گم ہونے کی بہت سی یادیں ہیں ۔ بدقسمتی سے دوسرے بہت سے بی اے ایم ای بیک گرائونڈ رکھنے والے بچوں کیلئے ایسا کیس نہیں ہے لہٰذا میری ایک ذاتی ترجیح یہ ہوگی کہ میوزیم تک متنوع ناظرین کی رسائی ہو تاکہ ہم سب اس کی خوشی اور حیرت کو مساوی طور پر شیئر کر سکیں ۔ اہم برطانوی میوزیم کا برطانوی پیدا ہونے والا موجودہ واحد مسلمان ٹرسٹی ہونا صرف یہ ظاہر کرتا ہے کہ ہمیں برطانوی ثقافتی اداروں کی قیادت میں بی اے ایم ای کی مناسب نمائندگی حاصل کرنے کیلئے کتنا سفر طے کرنا ہے۔ یہ ادارے ہماری سوسائٹی کو اپنے ورثے سے مربوط کرنے میں مدد دینے کیلئے اہم کردار ادا کرتے ہیں ۔ عہد حاضر کے متنوع برطانیہ میں حقائق کی عکاسی کرنے والی گورننس ٹیموں کا ہونا اس مقصد کے حصول کی سمت میں ایک اہم قدم ہو گا ۔ بخاری کے والد ناز بخاری 1960 میں سیالکوٹ پاکستان سے برطانیہ آئے تھے۔ وہ یو کے میں پہلے پاکستانی اور مسلمان ہیڈ ٹیچر تھے۔ سکریٹری برائے ثقافت اولیور ڈاوڈن ایم پی نے اسماعیل آملہ کو یوکے سپورٹ کا بورڈ ممبر مقرر کیا ہے جو برطانیہ میں اولمپک اور پیرا اولمپک کھیلوں میں سرمایہ کاری کرنے کا ذمہ دار سرکاری ادارہ ہے۔ وہ اس وقت وہ واحد مسلمان اور بی اے ایم ای شخص ہیں ۔ بورڈ وہ فی الحال کیپیٹا میں فی الوقت وہ کیپیٹا میں چیف گروتھ آفیسر ہیں ان کا تعلق بولٹن سے ہے جو جنوبی ایشینز کی بڑی آبادی والا متنوع ٹائون ہے۔ نمائندے سے بات کرتے ہوئے اسماعیل آملہ نے کہا کہ کھیل میری زندگی کا ایک اہم حصہ رہا ہے اور یہ ایک ایسی چیز ہے جس کے بارے میں مجھے یقین ہے کہ لوکل کمیونیٹیز کیلئے بھی ان کی بہت بڑی قدر ہے اور اسی لیے برسوں سے میں میں نے مختلف طریقوں سے گراس روٹ سپورٹس کی حمایت کرنے میں بڑی خوشی محسوس کی ہے۔ یوکے سپورٹ کو جوائن کرنے پر مجھے بے حد خوشی ہوئی ہے اور میں بہت پرجوش ہوں اور مجھے موقع ملا ہے کہ ہمارے شاندار اولمپک اور پیرا اولمپک ایتھلیٹس کی کامیابی سے ملک بھر میں کمیونٹیز متاثر ہوں گی۔ اگر برطانیہ کے کلچرل انسٹی ٹیوشنز میں لیڈرشپ اور شرکت کی بات کی جائے تو اس وقت برطانیہ میں پیدا ہونے والے مسلمانوں کی نمائندگی کم ہے۔ یہ تقرریاں زیادہ سے زیادہ شرکت اور اور شمولیت کی جانب تبدیلی کی مظہر ہیں اور توقع کی جاتی ہے کہ ان سے کم نمائندگی والے بیک گرائونڈ کے لوگوں کی لیڈرشپ عہدوں کیلئے اپلائی کرنے کی حوصلہ افزائی ہو گی۔ کلچر سیکریٹری اولیور ڈاوڈن ایم پی نے ایک بیان میں کہا کہ یہ انتہائی اہم ہے کہ ہم تمام بیک گرائونڈز سے تعلق رکھنے والے افراد کی پبلک اپائنٹمنٹس کیلئے اپلائی کرنے کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں اسی لیے مجھے یہ دیکھ کر خوشی ہوئی ہے کہ حارث اور اسماعیل کو یہ کرادا ملا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری پبلک باڈیز کو مجموعی طور پر سوسائٹی کی نمائندگی کرنی چاہیے اور حکومت اس یقینی بنانے میں مدد کیلئے پر عزم ہے۔