12ہزار لوگوں کو نہ ملتے تو کراچی میں غدر مچ جاتا،فر دوس نقوی

June 06, 2020

کراچی ( اسٹاف رپورٹر) سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر فردوس شمیم نقوی نے کہا ہے کہ ہم نے غریب کی آواز اٹھائی یہ ہمارا قصور ہے،پنجاب کی تین میٹرو بس ہیں۔سندھ میں کب چلے گی کچھ پتا نہیں۔ امیر لوگ پندرہ لاکھ کی سائیکل پر سائیکلنگ کرتے ہیں۔غریب آدمی کو واک کے لئے پارکس میں جانے کی اجازت نہیں۔کوئی نہیں بتا سکتا کہ یہ مرض کب ختم ہوگا۔ڈیڑھ سال ویکسین نہیں ملے گی۔اس لیے ہمیں تیاری کرنی ہے۔سندھ بینک دیوالیہ ہوگیا ہے۔جمعہ کو سندھ اسمبلی میں کرونا کی وبا پر جاری بحث کے دوران اظہار خیال کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ میں نے خود ٹیبل پر بیٹھ کر لاک ڈاؤن کی حمایت کی تھی۔انہوں نے کہا کہ لاک ڈاؤن کب لگنا چاہیے۔لاک ڈاؤن ہوا کہاں وہ بھی دکھا دیں۔مجھے ان کی نیت پر شک نہیں ہے۔ فردوس شمیم نقوی نے کہا کہ اگر احساس پروگرام کے تحت 12ہزار روپے لوگوں کو نہ ملتے تو کراچی میں غدر مچ جاتا۔ انہوں نے کہا کہ قانون سازی پر غور کرناہوگا کہ ایس اوپی کی خلاف ورزی پر کیاسزا ہوگی۔فردوس شمیم نقوی نے تجویز پیش کی کہ دکانوں کیےاوقات کار بڑھائے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ۔سبزی منڈی سے بہت کورونا پھیلا ہے سزی منڈیوں کی تعداد بڑھائی جائے۔ انہوں نے کہا کہ آپ نے سندھ اسمبلی کا اجلاس بلاکر اسے ملتوی کردیا جس پر میں احتجاج کرتے ہوئے اس ایوان سے واک آؤٹ کرکے جارہاہوں۔