نظم: بے وجہ گھر سے نکلنے کی ضرورت کیا ہے۔۔۔

June 24, 2020

گلزار

بے وجہ گھر سے نکلنے کی ضرورت کیا ہے

موت سے آنکھیں ملانے کی ضرورت کیا ہے

سب کو معلوم ہے باہر کی ہوا قاتل ہے

یُونہی قاتل سے اُلجھنے کی ضرورت کیا ہے

ایک نعمت ہے زندگی اُسے سنبھال کے رکھ

قبرستاں کو سجانے کی ضروت کیا ہے

دل بہلانے کو گھر میں ہی وجہ کافی ہے

یُونہی گلیوں میں بھٹکنے کی ضرورت کیا ہے