پاکستانی طالب علم نے 2 منٹ میں چارج ہونے والی بیٹری تیار کرلی

June 24, 2020

چین کی یونیورسٹی میں زیر تعلیم پاکستانی طالب علم کامران امین نے 2 منٹ میں 70 فیصد چارج ہونے والی اور آٹھ سال تک چلنے والی بیٹری تیار کر کے پاکستان کا نام دنیا بھر میں روشن کردیا۔

پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کے علاقے باغ سے تعلق رکھنے والے کامران امین چینی دارالحکومت بیجنگ کی نیشنل سینٹر فار نینو سائنس اینڈ ٹیکنالوجی (این سی این ایس ٹی)، چائینیز اکیڈمی آف سائنسز سے کیس ٹواس فیلوشپ پر پی ایچ ڈی کر رہے ہیں۔

کامران کا ریسرچ پروجیکٹ انرجی اسٹوریج میٹریل اور آلات کے بارے میں تھا، ہونہار طالب علم نے لیتھیم آئن بیٹریوں پر تحقیقی کام کرنے کا فیصلہ کیا اور اپنی صلاحیتوں اور ذہانت کو بروئے کار لاتے ہوئے دنیا کی تیزی ترین چارج ہونے والی بیٹری بنا ڈالی۔

کامران امین کا کہنا تھا کہ یہ زبردست ایجاد ہے، ٹیکنالوجی کی مدد سے دن بدن نئی چیزیں سامنے آ رہی ہیں اور انسان ترقی کر رہا ہے۔

کامران امین کا اپنی اس ایجاد کے حوالے سے کہنا ہے کہ اگر آپ کے موبائل میں لگی میری ایجاد کردہ بیٹری کو 24 گھنٹے میں اگر ایک مرتبہ چارج کیا جائے تو یہ آٹھ سال تک اپنی پوری صلاحیت دیتی رہے گی اور آٹھ سال تک آپ کو بیٹری بدلنے کی ضرورت نہیں پڑے گی۔

کامران امین کو اس منصوبے کے لئے معروف ملٹی نیشنل کمپنی لینووو نے فنڈز فراہم کئے اسلئے کہا جا رہا ہے کہ اس نئی ایجاد کا مستقبل محفوظ ہاتھوں میں ہے۔

کامران نے ایک انٹرویو میں بتایا کہ موبائل ساز کمپنی 'لینوو' ہی اس چیز کا فیصلہ کرے گی کہ اسے آگے کس طرح استعمال کرنا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ اس بیٹری پر ابھی لیب کی سطح پر کام ہو رہا ہے اور اسے مارکیٹ میں لانچ کرنے کے لیے پیٹنٹ کی ضرروت پڑتی ہے۔

یہاں یہ بات بھی قابلِ ذکر ہے کہ اس پروجیکٹ کے حوالے سے کامران کا مقالہ رائل سوسائٹی آف کیمسٹری کے جرنل میں شائع ہوچکا ہے جبکہ وہ یونیورسٹی میں بھی دو مرتبہ آؤٹ اسٹینڈنگ اسٹوڈنٹ کا اعزاز حاصل کرچکے ہیں۔