10 جولائی سے ماسک کا استعمال لازمی ہوگا،نکولا سٹرجن

July 05, 2020

گلاسگو (طاہر انعام شیخ) اسکاٹ لینڈ میں 10 جولائی سے دکانوں اور اسٹورز میں چہرے پر ماسک پہننا لازمی قرار دے دیا گیا ہے لیکن 5سال سے کم عمر کے بچے اور چند مخصوص بیماریوں میں مبتلا افراد اس سے مستثنیٰ ہوں گے۔ اسکاٹ لینڈ کی فرسٹ منسٹر نکولا سٹرجن نے کہا کہ ماسک پہننا ہم سب کی حفاظت کے لئے نہایت ضروری ہے، لوگ 10جولائی کا انتظار نہ کریں اور ابھی سے ماسک استعمال کرنا شروع کردیں۔ انہوں نے کہا کہ دو میٹر کے سماجی فاصلے کا قانون بھی ابھی برقرار رہے گا لیکن بعض شعبوں مثلاً ٹرانسپورٹ، ریٹیل اور مہمان نوازی وغیرہ میں رعایت دی جائے گی لیکن ابھی بنیادی اصول یہی ہوگا کہ ہم نے آپس میں دو میٹر کا سماجی فاصلہ رکھنا ہے، جہاں پر دو میٹر سے کم فاصلے کی اجازت ہوگی وہاں پر واضح طور پر تحریر ہوگا کہ اب آپ ایک میٹر والے علاقے میں داخل ہو رہے ہیں، ایک میٹر سے کم فاصلے والے حصوں میں چند خصوصی اقدامات بھی کئے جائیں گے، وہاں کھلی ہوا کا بندوبست ہونا چاہئے، افراد کے درمیان شفاف اسکرین ہوگی اور وہاں بزنس کرنے والے کسٹمرز کے نام اور ایڈریس بھی لے سکیں گے تاکہ اگر کسی موقع پر ایسے افراد کو تلاش کرنے کی ضرورت پڑے تو ان سے رابطہ کیا جاسکے۔ جمعہ کے دن سے اسکاٹ لینڈ میں 5میل کے تفریحی سفر کی حد بھی ختم کی جارہی ہے اور اب لوگ اپنی چھٹیوں میں آنا جانا کرسکیں گے۔ نکولا سٹرجن نے بتایا کہ جمعہ کے دن سے 12سال سے کم عمر کے بچے باہر دوسرے خاندانوں کے افراد کے ساتھ مل سکیں گے اور ان کو دو میٹر کا فاصلہ رکھنے کی ضرورت نہیں ہوگی۔ دریں اثناء اسکاٹ لینڈ میں کورونا کی وبا پر خاصی حد تک قابو پالیا گیا ہے اور اگر حالات اسی طرح بہتری کی طرف گامزن رہے تو گرمیاں ختم ہونے تک وبا کا خاتمہ ممکن ہے۔ نیشنل ریکارڈ آفس سے شائع کردہ اعدادوشمار کے مطابق 22 سے 28جون تک اسکاٹ لینڈ میں کورونا وائرس سے صرف 35اموات ہوئیں جوکہ اس سے پہلے کے ہفتہ کے مقابلہ میں 14کم ہیں۔ اسکاٹش فرسٹ منسٹر نکولا سٹرجن کا کہنا ہے کہ ہم حقیقی اور پائیدار پیش رفت کررہے ہیں۔ اسکاٹ لینڈ کے سرحدی علاقوں مثلاً گوٹنیا اور دمفریز وغیرہ میں چند گروپس میں کورونا کے وائرس پائے گئے ہیں اور خیال کیا جاتا ہے کہ یہ لوگ شاید انگلینڈ کے پب وغیرہ میں تفریح کے لئے گئے تھے۔ ان کیسز کو انگلینڈ کے ساتھ جوڑا جارہا ہے، نکولا سٹرجن کا کہنا ہے کہ اگر ضرورت پڑی تو ہم انگلینڈ اور یوکے، کے دیگر حصوں سے آنے والے افراد کو قرنطینہ میں رکھ سکتے ہیں۔ برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے اس بات کو شرمناک اور حیران کن قرار دیا تھا لیکن نکولا سٹرجن نے جوابی وار کرتے ہوئے بورس جانسن کے ریمارکس کو شرمناک اور مضحکہ خیز قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ بعض امریکی اور آسٹریلوی ریاستوں میں بھی کورونا سے بچنے کے لئے اسی طرح کے قوانین نافذ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ بات افسوسناک ہے کہ بورس جانسن اس ایشو کو سیاسی بنا رہے کہ اگر ہمارے میڈیکل ایڈوائزر ایسا کرنے کا مشورہ دیتے ہیں اور میں ان کی بات نہیں مانتی تو اس کا مطلب ہے کہ میں اپنی ذمہ داری پوری نہیں کررہی ہوں۔