پاک افغان فورسز کے درمیان شدید لڑائی، بھاری توپ خانے کا استعمال

July 31, 2020

چمن(نامہ نگار)چمن میں پاک افغان بارڈر باب دوستی پر ایف سی اور افغان بارڈر پولیس کے درمیان تصادم شروع ہو گیا ہے ایک دوسرے کے خلاف بھاری توپ خانے کا استعمال کیا جارہا ہے رات گئے ہزاروں افراد کی متاثرہ علاقوں سے نقل مکانی جاری جانی نقصانات کی متضاد اطلاعات ملی ہے۔

سیکیورٹی ذرائع کے مطابق جمعرات کی شام کو دھرنا مظاہرین کی باب دوستی پر حملے کے دوران مشتعل افراد نے باب دوستی کا دروازہ توڑ ڈالا اور اس دوران افغان حدود سے مظاہرین کو کمک حاصل رہی اور اسی دوران بڑی تعداد میں افغان حدود سے لوگ بھی پاکستان میں داخل ہوئے مظاہرین کو منتشر کرنے کے بعد نامعلوم وجوہات کی بناء پر اچانک افغان حدود سے باب دوستی پر فائرنگ کا سلسلہ شروع ہوا۔

جس کے جواب میں ایف سی اہلکاروں نے بھی جوابی فائرنگ کی ہلکے ہتھیاروں کے بعد اچانک بھاری ہتھیاروں سے ایک دوسرے پر شدید فائرنگ کا سلسلہ شروع ہوا ذرائع کا کہنا ہے کہ افغان سرحدی فورسز نے پاکستان کے سرحدی علاقوں کو نہ صرف نشانہ بنانا شروع کیا بلکہ حساس مقامات کو بھی نشانہ بنایا اور باب دوستی کو شدید نقصان پہنچایا اس کے بعد سرحد پر باقاعدہ لڑائی شروع ہوئی اور تین مقامات پر باب دوستی سیکٹر، صالح زئی گاوں سیکٹر اور کلی لقمان سیکٹر پر رات گئے تک شدید لڑائی جاری رہی لڑائی اور بھاری توپ خانہ کے استعمال کے باعث چمن شہر دھماکوں سے لرزتا رہا۔

دوسری جانب چمن کے سرحدی دیہات سے ہزاروں افراد نے رات گئے نقل مکانی کا سلسلہ شروع کیا ۔ مشتعل مظاہرین نے باب دوستی کے علاوہ سرکاری املاک، این ڈی ایم اے قرنطینہ کنٹینر سٹی جلا دیا۔

سیکیورٹی کیمرے توڑ ڈالے اور شہر کا کنٹرول بھی سنبھال لیا، حالات سخت کشیدہ ہو گئے اور مظاہرین نے اسپتال کے سامنے تاج روڈ پر دھرنا دے دیا جو رات گئے تک جاری تھا۔

پاک افغان بارڈر پر دونوں جانب پھنسے لوگوں کو اپنے اپنے ممالک جانے کی اجازت نہ ملنے پر دھرنا مظاہرین نے ریلی نکالی، جسے منتشر کرنے کیلئے فورسز کی شیلنگ پر مشتعل لوگوں کے باب دوستی پر دھاوا بول دیا۔

حکام کے مطابق جمعرات کو پاک افغان بارڈر پر دونوں جانب پھنسے ہزاروں افراد کو اپنے اپنے ممالک جانے کی اجازت نہ ملنے پر دھرنا مظاہرین نے باب دوستی کی جانب ریلی نکالی۔

شرکاء بارڈر پر پھنسے افراد کیساتھ اظہار یکجہتی اور انہیں سرحد پار جانے کی اجازت دینے کا مطالبہ کررہے تھے۔اس دوران سیکورٹی فورسز نے مظاہرین کو منتشر کرنے کےلئے شیلنگ کر دی جس پر مظاہرین سخت مشتعل ہو گئے اور باب دوستی پر دھاوا بول دیا ۔

انہوں نے ریڈ زون کی رکاوٹیں توڑ ڈالیں ہر طرف جلاؤ گھیراو شروع کردیا حکام کاکہناہے کہ بلوا ئیوں کو قابو کرنے کےلئے ایف سی فورسز نے بکتربند گاڑی سے شیلنگ اور ہوائی فائرنگ کی جس کے نتیجے میں ایک افغان مسافر خاتون سمیت 4 مظاہرین جاں بحق اور 20 سے زائد زخمی ہوئے ۔

جاں بحق اور زخمی افراد کو ڈی ایچ کیو اسپتال منتقل کیا گیا ۔ حکام کے مطابق مشتعل مظاہرین کے پتھراؤ سے کئی ایف سی اہلکار بھی زخمی ہوئے مظاہرین نے باب دوستی پر جدید بارڈر منیجمنٹ سسٹم، نادرا دفترکے کمپیوٹر رومز کوبھی آگ لگادی اور باب دوستی کا مرکزی دروازہ توڑ ڈالا جس کے نتیجے باب دوستی کے دونوں جانب پھنسے ہزاروں پاکستانی اور افغان شہری ایک دوسرے ممالک میں داخل ہو گئے۔

اسی دوران مظاہرین کا ایک گروپ باب دوستی کیساتھ واقع قرنطینہ سینٹر میں داخل ہو گیا اور سینٹر میں پہلے خوب لوٹ مار کی اور بعد ازاں ایک ہزار کے قریب خیموں اوردفاتر کو آگ لگادی۔

حالات کشیدہ ہونےپرایف سی اورلیویزکی بھاری نفری طلب کرنا پڑی اور ساتھ ہی 2 بکتربند گاڑیاں بھی پہنچادی گئیں۔ تاہم مظاہرین نے باب دوستی کے ایک کلومیٹر کے علاقے کو کنٹرول میں لے لیا اور ایف سی قلعہ کے ساتھ واقع این ڈی ایم اے کے جدید کنٹینر سٹی کو بھی آگ لگا دی اور اسے مکمل تباہ کردیا گیا ۔اس دوران فوج طلب کی گئی مگر فوجی ٹرکوں کو بھی مظاہرین نے روک دیا اور پتھراو کرکے واپس قلعے کی جانب دھکیل دیا ۔

مظاہرین شام کو شہر میں داخل ہوئے اور شہر کا کنٹرول اپنے ہاتھ میں لیتے رہے دکانیں بازار مارکیٹیں بند کرادی گئیں شہر کے تمام سیکیورٹی کیمروں کو توڑ ڈالا اس دوران شہر سے سیکیورٹی اہلکار غائب ہو گئے جبکہ سرکاری عمارات کی حفاظت کیلئے بھاری نفری تعینات کردی گئی ۔

ایم ایس ڈی ایچ کیواسپتال ڈاکٹر عبدالمالک کےمطابق تصادم کے بعد اسپتال میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی اور ڈاکٹروں اورپیرامیڈیکل اسٹاف کو طلب کرلیاگیا۔

اسپتال لائے گئے کئی زخمیوں کی حالت تشویش ناک ہونے کے باعث کوئٹہ منتقل کیا گیا ۔رات کو ایک بار پھرمشتعل ڈنڈا بردار مظاہرین شہرمیں داخل ہوگئے اور اسپتال کاکنٹرول بھی اپنےہاتھ میں لےلیا۔

ڈنڈابردارمظاہرین شہرمیں گھومتےرہے اورشہرمیں تمام دکانیں مارکیٹیں بازاربندکرادیں دھرنا مظاہرین نے رات کو اسپتال کے سامنے تاج روڈ پر دھرنا دیا جو رات گئے تک جاری تھا۔