کیا چیئرمین نیب آئین سے ماورا تعیناتیاں کرسکتے ہیں، سپریم کورٹ نے وضاحت مانگ لی

August 08, 2020

کیا چیئرمین نیب آئین سے ماورا تعیناتیاں کرسکتے ہیں، سپریم کورٹ نے وضاحت مانگ لی

اسلام آباد (اے پی پی) سپریم کورٹ نے چیئرمین نیب کی جانب سے قومی احتساب بیورو میں اہم عہدوں پر تعیناتیوں کے اختیار کا ازخود نوٹس لے لیا ہے۔ سپریم کورٹ نے جعلی نیب افسر بن کر پیسے لینے والے ملزم محمد ندیم کی ضمانت سے متعلق کیس کا تحریری حکمنامہ جاری کر دیا ہے۔

چار صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جسٹس مشیر عالم نے تحریر کیا۔ جمعہ کو عدالت عظمیٰ کی جانب سے جاری تحریری حکم نامہ میں کہا گیا ہے کہ چیئرمین نیب تعیناتیوں کا اختیار رولز کے تحت ہی استعمال کر سکتے ہیں، کیا چیئرمین نیب آئین کے آرٹیکلز 240 اور 242کو بالائے طاق رکھ سکتے ہیں۔

چیئرمین نیب آئین اور قانون کو نظر انداز کرکے کیسے بھرتیاں کر سکتے ہیں۔ تحریری حکمنامہ میں مزید کہا گیا ہے کہ نیب آرڈیننس کے تحت 1999ءسے آج تک رولز نہیں بن سکے۔

عدالت عظمیٰ نے چیئرمین کے اہم عہدوں پر تعیناتیوں کے اختیار پر معاونت کیلئے اٹارنی جنرل آف پاکستان اور نیب کو نوٹس جاری کر دیا ہے۔

عدالت عظمیٰ نے قرار دیا ہے کہ چاہتے ہیں کہ اٹارنی جنرل آف پاکستان اور نیب چیئرمین نیب کے اہم عہدوں پر تعیناتیوں کے اختیار پر عدالت کی معاونت کریں۔