خضدار:چٹوک میں60 سے زائد سیاح پھنس گئے

August 09, 2020


حالیہ بارشوں کے باعث خضدارکے سیاحتی مقام چٹوک پر 60سے زائد سیاح پھنس گئے ہیں ۔

خضدار کے مختلف علاقوں میں بارشوںسے انفرا اسٹرکچر بری طرح متاثر ہوگیا ہے۔

کئی شہروں سے مواصلاتی رابطہ اب تک منقطع ہے،رسیوں کی مدد سے لوگوں کو ریسکیو کرنے کاکام جاری ہے ۔

دوسری طرف خضدار میں طوفانی بارش سے مکانات اور کھڑی فصلوں کو شدید نقصان پہنچا ہے۔

ادھر طوفانی بارشوں نے صوبہ بلوچستان کے مختلف اضلاع میں تباہی مچادی ہے ،کئی مویشی پانی میں بہہ گئے جبکہ قومی شاہراہ پر جگہ جگہ آمد وفت معطل ہوگئی ۔

مستونگ، خضدار، ہرنائی، نوشکی، لورالائی، کوہلو، ڈھاڈر اور ڈیرہ بگٹی میں برساتی ریلوں سے مویشی پانی میں بہہ گئے، کچے گھروں کی دیواریں گرگئیں۔

برساتی ریلوں کے باعث کوسٹل ہائی وے پر 30 فٹ چوڑا شگاف پڑ گیا،مچھ کرتہ گاؤں میں متعدد گھر زیر آب آگئے اور مویشی پانی میں بہہ گئے، گاؤں میں مکین مدد کے منتظر ہیں۔

مچھ میں بارشوں سے کئی دیہات کا زمینی رابطہ منقطع ہوگیا ،لیویز ذرائع کے مطابق ڈھاڈر کے قریب قومی شاہراہ پر گری نالہ کے مقام پر بڑا سیلابی ریلہ گزر رہا ہے، کوئٹہ جانے والی گاڑیوں کو ڈھاڈر اور کوئٹہ سے آنے والی گاڑیوں کو کولپور کے مقام پر روک دیا گیا۔

بولان میں قومی شاہراہ بند ہونے سے دونوں جانب سیکڑوں گاڑیاں پھنس گئیں جہاں مسافروں کو سخت مشکلات کا سامنا ہے۔

گوادر رتو ڈیرو ایم ایٹ قومی شاہراہ پر پہاڑی تودہ گرنے سے آمد و رفت معطل ہے،تحصیل وڈھ اور مولہ میں ندی نالوں میں شدید طغیانی کے باعث مقامی انتظامیہ نے کنارے آباد لوگوں کو حفاظتی مقام پر منتقل ہونے کی ہدایت کی ہے۔

کوہ سلیمان کے پہاڑی سلسلوں میں طوفانی بارشوں سے ندی نالوں میں طغیانی ہے، ادھر چمن شہر اور گردونواح میں گرد آلود طوفانی ہواؤں سے معمولات زندگی متاثر ہورہے ہیں،چمن میں بجلی کا نظام متاثر ہے اور کئی علاقوں میں 2 روز سے بجلی کی سپلائی منقطع ہے۔

کوہلو میں بارش سے سوناری پُل بہہ گیا، کوہلو کا سبی اور کوئٹہ سے زمینی رابطہ منقطع ہوگیا ہےجبکہ وادی زیارت میں بھی تین روز کے دوران وقفے وقفے سے بارش کا سلسلہ جاری ہے۔