چھاتی کے سرطان سے بچانے والی غذائیں

October 18, 2020

چھاتی کا سرطان پاکستانی خواتین میں پائی جانے والی بیماریوں میں سب سے عام اور خطرناک بیماری ہے، ایک سروے کے نتائج میں یہ انکشاف کیا گیا ہے کہ پاکستان میں ہر 6 میں سے ایک خاتون کو چھاتی کا سرطان ہے۔

ماہرین نسوانی امراض کے مطابق دنیا بھر میں خواتین کو 40 سال کے بعد چھاتی کا سرطان لاحق ہوتا ہے لیکن پاکستان میں 13سال کی کم عمر لڑکیاں بھی اس کا شکار ہورہی ہیں جس سے بچنے کے لیے سنجیدہ اقدامات کی ضرورت ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ خواتین کو چاہیے کہ اپنے معالج سے رابطے میں رہیں اور خود بھی چھاتی کی علامات سے متعلق معلومات رکھیں، چھاتی کے سرطان کا علاج موجود ہے جبکہ اس سے بچاؤ کے لیے غذا پر توجہ دینا نہایت ضروری سود مند ثابت ہوتا ہے ۔

چھاتی کا سرطان بننے کی وجوہات

ماہرین نسوانی امراض کے مطابق خواتین میں چھاتی کے سرطان کی ایک بڑی وجہ جسم میں اسٹروجن ہارمونز کی تعداد کا بڑھ جانا بھی ہے، یہ ہارمون مختلف وجوہات کی بنا پر بڑھ جاتا ہے جن میں اولاد نہ ہونا، شادی دیر سے ہونا، لڑکیوں کو ماہواری عمر سے پہلے آنا و دیگر شامل ہیں۔

اس کے علاوہ ایسی خواتین جن کے خاندان کی ہسٹری میں کسی خاتون کو بچہ دانی کا سرطان ہو اِن میں بھی چھاتی کے سرطان کے خدشات بڑھ جاتے ہیں۔

ماہرین نسوانی امراض و غذائی ماہرین کی جانب سے چھاتی کے سرطان سے بچاؤ کے لیے چند غذائیں تجویز کی جاتی ہیں جن کے استعمال سے اس بیماری کے خدشات میں کمی واقع ہوتی ہے۔

ماہرین کی جانب سے تجویز کردہ غذائیں مندرجہ ذیل ہیں :

بند گوبھی

بند گوبی ایک صحت بخش غذا ہے جو نہ صرف آپ کو مضبوط بناتی ہے بلکہ اسے دوا بھی سمجھا جاتا ہے، اس کے اندر موجود Indole-3-carbinol ، خواتین کے ایک خاص ہارمون، ایسٹروجن کا مقابلہ کرتی ہے۔

یہ ہارمون خواتین کے اندر چھاتی کے سرطان کا سبب بنتا ہے، Indole-3-carbinol ایسٹروجن کے نقصان دہ اثرات کو مفید اجزاء میں بدل دیتا ہے۔

گوبھی

بند گوبھی کی طرح پھول گوبھی کا شمار بھی صحت کے لیے مفید سبزیوں میں کیا جاتا ہے، یہ سبزی بھی کینسر جیسے موذی مرض کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے، گوبھی کو مثانے، چھاتی، آنتوں، غدود اور اووری کے سرطان کا مقابلہ کرنے والی غذا قرار دیا جاتا ہے۔

کھمبیوں کا استعمال

مشروم کو وٹامن بی اور آئرن کا بہترین ذریعہ قرار دیا جاتا ہے، یہ ذیابطیس، الرجی اور کولیسٹرول کا مقابلے کرتا ہے، رسولی سے تحفظ دیتا ہے، علاوہ ازیں یہ کینسر سے نمٹنے کے ساتھ ساتھ دوران علاج سائڈ ایفیکٹس سے مقابلہ کرنے کی بھی صلاحیت رکھتا ہے۔

السی کے بیچ

السی کے بیج کینسر کے خلیوں کو پیدا ہونے اور بڑھنے سے روکتے ہیں، اسے غدود یا پروسٹیٹ کینسر اور چھاتی کے سرطان کا علاج سمجھا جاتا ہے۔ السی خصوصاً خواتین کے لیے بہترین غذا تجویز کی جاتی ہے ۔

لہسن

لہسن پیٹ کے کینسر، بڑی آنت، غذائی نالی، لبلبے اور چھاتی کے سرطان کے خطرات کم کرنے میں معاون ثابت ہو سکتا ہے۔

ہلدی

ہلدی کے اندر Curcumin پایا جاتا ہے جو کہ کینسر بننے کے عمل کو روکتا ہے ، ہلدی ایک قدرتی اینٹی سیپٹک جز ہے ۔

سبز چائے

ممکن ہے کہ سبز چائے کو اب تک لوگ وزن گھٹانے ہی کے لیے استعمال کرتے رہے ہوں لیکن سبز چائے کینسر کے پھیلاؤ کو روکنے میں بھی مدد گار ثابت ہوتی ہے۔

سویابین

سویابین کے اندر موجود کچھ اجزا کو غدود اور چھاتی کے سرطان کو روکنے میں معاون سمجھا جاتا ہے، کینسر کے علاوہ سویابین کولیسٹرول اور بلڈ پریشر کے مریضوں کے لیے بھی انتہائی مفید ہے۔

گاجر

گاجر کے اندر دو اجزا بیٹا کیروٹین اور فالکارینول پائے جاتے ہیں جو کہ کینسر کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں، گاجروں کا استعمال مختلف اقسام کے سرطان کا مقابلہ کرتا ہے جن میں منہ، گلے، پیٹ، آنتوں، مثانے، غدود اور چھاتی کا سرطان شامل ہے۔

چکوترا

وٹامن سی سے بھر پور چکوترے میں قدرتی طور پر ذیابیطس سے بچاؤ ممکن ہوتا ہے اور یہ جسم کو توانا رکھنے میں مدد فراہم کرتا ہے ۔

چکوترا کینسر کا مقابلہ کرنے والی غذا بھی ہے، بڑی آنت کے کینسر کو چکوترے کے ذریعے روکا جا سکتا ہے، چکوترے کے اندر موجود ’فلیونائیڈز‘ کینسر کے خلیات کی افزائش کو روکتا ہے۔

ٹماٹر

ٹماٹر وٹامن اے، سی اور ای کے حصول کا بہترین ذریعہ ہے اور اس میں قدرتی طور پر اسپرین بھی پایا جاتا ہے جو خون کو پتلا رکھنے میں مدد فراہم کرتی ہے۔

ٹماٹر کے اندر موجود وٹامن سی اُن خلیوں کو تباہ کرنے کی بھی صلاحیت رکھتا ہے جو آگے چل کر کینسر کا باعث بنتے ہیں۔

علاوہ ازیں دیگر اجزا چھاتی کے سرطان، غدود یا پروسٹیٹ کینسر، منہ، لبلبہ اور مثانے کے کینسر سے تحفظ فراہم کر تے ہیں۔

چیری اور اسٹابریز

چیری اور اسٹابریز کے اندر موجود اجزا بھی کینسر سیلز بالخصوص پیٹ کے سرطان، بڑی آنت کے سرطان اور چھاتی کے سرطان کا مقابلہ کرتے ہیں، ان کے اندر موجود Ellagic acid جلد، مثانے، پھیپھڑوں اور غذائی نالی کے سرطان کے خلاف ایک مہلک ہتھیار ہے۔

نارنجی اور لیموں

نارنجی کے اندر limonene نامی جز کینسر کا مقابلہ کرنے والے خلیے پیدا کرتے ہیں، یہ دونوں چیزیں فری ریڈیکلز کا مقابلہ کرنے کا بھی بہترین ذریعہ ہیں۔