دل انسانی جسم کا مرکزی اور اہم ترین عضو ہے جس کے صحت مند، متاثر یا کمزور ہونے سے انسانی مجموعی صحت پر اثر پڑتا ہے، دل کی صحت اور کارکردگی برقرار رکھنے کے لیے یہ جاننا لازمی ہے کہ غذا میں کس قسم کی چکناہٹ شامل کریں اور کونسی نہیں۔
انسانی وجود میں دل کی سب سے پہلے تخلیق ہوتی ہے اور زندگی کا آغاز ہی دل کی دھڑکن سے ہوتا ہے، دل کے ذریعے ہی انسانی جسم میں خون کی ترسیل عمل میں آتی ہے، دل کے متوازن دھڑکتے رہنے ہی سے زندگی رواں دواں رہتی ہے، اسی لیے لمبی اور صحت مند زندگی کا دارو مدار دل کی صحت پر منحصر کرتا ہے ۔
طبی ماہرین کے مطابق دل کا صحت مند ہونا ہی اچھی اور بہتر زندگی کی ضمانت ہے، اس کے لیے غذا مثبت ہونا نہایت لازمی ہے جس میں ہر طرح کی غذا یعنی پھل، سبزیاں، گوشت کو شامل رکھنا چاہیے جبکہ تلی ہوئی غذائیں، جنک فوڈ اور کو لیسٹرول کی سطح بڑھانے والی غذاؤں سے پرہیز کرنا چاہیے۔
طبی ماہرین دل کے مریضوں اور صحت مند افراد دونوں کے لیے ہی منفی کولیسٹرول سے پرہیز اور روزانہ کی بنیاد پر ورزش کرنے کو تجویز کرتے ہیں۔
دل کی صحت بر قرار رکھنے کے لیے طبی ماہرین و ماہ ہرین غذائیت کھانا پکانے کے لیے کونسا کوکنگ آئل تجویز کرتے ہیں ؟
غذائی ماہرین کے مطابق انسانی غذا کا 20 فیصد حصہ چکنائی پر مشتمل ہونا چاہیے، ایسے میں یہ جاننا نہایت لازمی ہے کہ دل کی صحت کے لیے کونسی اور کیسی چکنائی کو غذا کا حصہ بنانا چاہیے۔
غذائی ماہرین کے مطابق کھانے پکانے والے تیل کے ایک چمچ میں ایک ہی برابر کیلوریز پائی جاتی ہیں جبکہ ’اَن سیچو ریٹڈ‘ تیل کو صحت کے لیے بہتر قرار دیا جاتا ہے۔
اسی طرح ’مونو سیچوریٹڈ فیٹی ایسڈ‘ (ایم یو ایف اے) اور ’ پولی سیچو ریٹڈ فیٹی ایسڈز‘ خصوصاً اومیگا تھری (پی یو ایف اے) دل کی صحت کے لیے صحت بخش چکناہٹ قرار دی جاتی ہے۔
ماہرین کے مطابق زیادہ تیز آنچ پر کھانا پکانے کے دوران تیل کےکمپاؤنڈ ٹوٹ جاتے ہیں اور مضر صحت کیمیکل ’پرآکسائیڈ‘ اور ’آلڈیہائیڈز‘ میں تبدیل ہو جاتے ہیں اسی لیے ماہرین کی جانب سے اَلسی کے تیل اور سورج مکھی کے تیل میں کھانا پکانے سے منع کیا جاتا ہے۔
ماہرین غذائیت دل کی صحت برقرار رکھنے اور متاثرہ دل کی کارکردگی بہتر بنانے کے لیے زیتون، سرسوں، کنولاآئل ، مونگ پھلی اور گندم کے تیل میں کھانا پکانا تجویز کرتے ہیں۔