اداروں میں تصادم، کاروباری مافیا دوبارہ فعال ہوگئی

October 22, 2020

کراچی(رپورٹ/رفیق بشیر) آئی جی سندھ کے اغوا کی خبروں اور ملک میں سیاسی کشیدہ صورتحال پر تاجروں وصنعت کاروں نےتشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ صورتحال سے معاشی ماحول خراب ہوگا، حکومت کی کمزور ’’رٹ‘‘ کے سبب اشیا کی قیمتوں میں مزید اضافہ ہوگا اور بے روزگاری کی شرح بھی بڑھے گی۔ تاجروں کا کہنا ہے کہ ملکی موجودہ کشیدہ سیاسی صورتحال اور اداروں کے درمیان تصادم سے ملک میں مافیا طرز پر کام کرنے والے کاروباری ادارے پھر سے فعال ہوگئے، موجودہ صورتحال سے کاروبار سکڑنے لگے، جلسے جلوس سےمعاشی صورتحال کو مزید غیر مستحکم ہوگی، آئی جی سے لیکر ایچ ایس او کے استعفیٰ اطلاعات پر عوام گومگوں کی کیفیت کا شکارہیں، جبکہ ذخیرہ اندوزں نے موقع سے فائدہ اٹھا کر اشیاء خوردوش کی قیمتوں میں مزید اضافہ کردیا ہے ، اس وقت صوبے کی جو صورتحال ہے ، اس میں ادارے ’’ویٹ اینڈ سی‘‘ کی پالیسی اختیار کئے ہوئے ، بدھ کو مارکیٹ سروے کے بعد معلوم ہوا کہ شہر کے دکاندار اپنی مرضی کی قیمتوں پر اشیا فروخت کررہے ہیں ، کیونکہ ان کو کوئی پوچھنے والا نہیں ہے۔ تاجروں کا کہنا ہے کہ اشیا کی قیمتوں میں اضافہ تو حکومتی پالیسیوں کی وجہ سے ہورہا ہے ، لیکن خریدار اں کی بھی مارکیٹ میں کمی آئی ہے، تاجروں کا کہنا ہے ملک میں جو ہنگامہ آرائی چل رہی ہے ، اس سے انکی سیل 50 فیصد بھی رہی ، جبکہ کاروباری اخراجات اپنی جگہ پر ہیں۔ تاجروں کا کہنا ہے اس وقت اشیا مہنگی ہونے پر بھی ہمارے منافع میں بھی کمی آئی ہے، جسکی وجہ قیمتیں عوام سے پہنچ سے باہر ہونا ہے ، اس وقت ہ تو صرف اپنے کاروبار کی چوکیداری کررہے ہیں ، 6 ماۃ تک ملک کورونا کا شکار تھا اور جب مارکیٹیں کھلی ہیں توقیمتیں میں اس قدر اضافہ ہوگیا ہے۔