فہد ہمایوں کا ان کا میوزک چرانے پر بیوریج بنانے والی کمپنی کو نوٹس

October 24, 2020

کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک)پاکستانی گلوکار اور ریکارڈ پروڈیوسر فہد ہمایوں جو ڈرم-جم بینڈ اوور لوڈ سے وابستگی کی وجہ سے کافی شہرت رکھتے ہیں نے غیرملکی بیواریج بنانے والی کمپنی پر میوزک چرانے کے الزام کے تحت قانونی نوٹس بھیجا ہے۔ چند روز قبل بیوریج کمپنی کی جانب سے ایک اشتہار جاری کیا گیا تھا جس کے آخر میں کوک اسٹوڈیو کا 13واں سیزن جلد شروع ہونے کی نوید سنائی گئی تھی۔اشتہار میں میشا شفیع کی آواز میں ’نیہڑے آ‘ گانے کے بول اور میوزک بھی شامل تھا جسے صارفین کی جانب سے کافی زیادہ پسند بھی کیا گیا تھا۔بعدازاں میشا شفیع نے 2 علیحدہ ٹوئٹس میں مداحوں کو سیزن 13 کے جلد آغاز اور پھر اپنی واپسی سے متعلق آگاہ کیا تھا جو 4 سال بعد پانچویں مرتبہ کوک اسٹوڈیو کا حصہ بننے کے لیے تیار ہیں۔تاہم اب مشروبات بنانے والی کمپنی کے حال ہی میں جاری کیے گئے اشتہار جسے ’کوک اینڈ میوزک’ کا نام دیا گیا ہے پر فہد ہمایوں کا میوزک چرانے کا الزام لگایا گیا ہے۔فہد ہمایوں نے 2011 میں ’نیہڑے آ‘ گانے کا ورژن ریلیز کیا تھا اور ان کے مطابق اسے اب کمپنی نے اپنے اشتہار میں استعمال کیا۔ان کے گانے کے منفرد بول سے لے کر گٹار، اس کے سُر، تال، میوزک اور یہ گانا اب کوکا کولا کے سوشل میڈیا ٹیزرز کا حصہ ہیں جو یوٹیوب، انسٹاگرام اور ٹوئٹر پر کافی زیادہ مقبول بھی ہوئے ہیں۔اس حوالے سے فہد ہمایوں کی ٹیم نے میڈیاسے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ بیوریج کمپنی کی جانب سے فہد ہمایوں کے مواد کی اس نقل نے انتہائی مایوس کیا ہے کیونکہ ایک جانب وہ خود کو مقامی میوزک انڈسٹری کو آگے بڑھانے کی کوششوں کو چیمپئن قرار دیتتے ہیں لیکن صرف ایسا کرنے کی اداکاری ہی کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ فہد ہمایوں کو قانونی طریقے سے انصاف کے حصول پر مجبور کیا گیا ہے۔خیال رہے کہ یہ پہلا موقع نہیں ہے جب کوکا کولا کو اس نوعیت کے الزامات کا سامنا کرنا پڑا ہے۔