استعفے کا فیصلہ ن لیگ تنہا نہیں ،پی ڈی ایم کریگی، محمدزبیر

December 05, 2020

کراچی (ٹی وی رپورٹ)جیوکے پروگرام ’’ نیا پاکستان شہزاد اقبال کے ساتھ‘‘ میں گفتگو کرتے ہوئے نوازشریف اور مریم نواز کے ترجمان محمدزبیر نے کہا کہ اسمبلیوں سے استعفے کا فیصلہ ن لیگ تنہا نہیں پی ڈی ایم متفقہ طورپر کرے گی۔

ماہر قانون شاہ خاور نے کہا کہ نواز شریف کی سزا کیخلاف اپیل میں اسلام آباد ہائیکورٹ نے انہیں اشتہاری قرار دیا ہے، میرے تجربے میں پہلی دفعہ کسی اپیل کی عدالت نے ازخود کسی کو اشتہاری قرار دیا ہے۔

چیئرمین آباد فیاض الیاس نے کہا کہ کورونا کے دوران کنسٹرکشن سیکٹر کی سرگرمیاں کچھ کم رہیں،نوازشریف اور مریم نواز کے ترجمان محمدزبیر نے کہا کہ پی ڈی ایم میں شامل تمام جماعتوں کی مشاورت سے استعفے کا فیصلہ ہوگا، ابھی تک اسمبلیو ں سے استعفے کا کوئی فیصلہ نہیں ہوا ہے۔

تیرہ دسمبر کو لاہور میں پی ڈی ایم کا آخری جلسہ ہونے جارہا ہے، عوام نے ہمارے موقف کو پذیرائی بخشی ہے آئندہ لائحہ عمل کا اعلان 13دسمبر کو کریں گے، پہلے مرحلہ میں ممکن ہے لانگ مارچ کا اعلان کیا جائے، پچھلے لانگ مارچ میں بھی ہم گوجرانوالہ پہنچے تو فیصلہ آگیا تھا، اب بھی شاید گوجرانوالہ پہنچنے تک فیصلہ ہوجائے گا۔

محمد زبیر کا کہنا تھا کہ حکومت گرانا پی ڈی ایم کیلئے بڑا چیلنج ہے جو ہم نے قبول کیا ہے، ہم ابھی تک اپنے مقصد میں کامیاب ہیں آئندہ بھی کامیاب رہیں گے، پہلے سے کمزور حکومت گزشتہ دو مہینے میں مزید کمزور ہوگئی ہے۔محمد زبیر نے کہا کہ 2014ء میں عمران خان کے پاس 30جبکہ ن لیگ کے پاس 186نشستیں تھیں وہ کیسے حکومت گراسکتے تھے، 2014ء کے دھرنے کے وقت معیشت مستحکم تھی، عمران خان بھی اس وقت معیشت پر سوال نہیں اٹھارہے تھے۔

محمد زبیر کا کہنا تھا کہ پاکستان میں جب انصاف کے تقاضے پورے ہوں گے تو پارٹی خود نواز شریف کو واپس آنے کے لیے کہے گی، نواز شریف ڈر و خوف سے لندن میں نہیں بیٹھے ہیں، سابق وزیراعظم کو خوف ہوتا تو 2018ء میں اپنی بیٹی کو لے کر وطن نہیں آتے، نواز شریف کا باہر بیٹھ کر تحریک کو لیڈ کرنا ہماری جدوجہد کا سینٹرفوکل پوائنٹ ہے۔

محمد زبیر نے کہا کہ نواز شریف کے ساتھ قانونی طو ر پر بڑی زیادتی کی گئی ہے، جج ارشد ملک نے نواز شریف کیخلاف جو فیصلہ دیا اسی فیصلے کی نظر سے لاہور ہائیکورٹ نے انہیں فارغ کردیا تھا، جس جج کو مس کنڈکٹ پر فارغ کیا گیا ہو اس کے فیصلے پر نواز شریف کو سزا دی جارہی ہے۔

ماہر قانون شاہ خاور نے کہا کہ نواز شریف کی سزا کیخلاف اپیل میں اسلام آباد ہائیکورٹ نے انہیں اشتہاری قرار دیا ہے، میرے تجربے میں پہلی دفعہ کسی اپیل کی عدالت نے ازخود کسی کو اشتہاری قرار دیا ہے، نواز شریف اور ان کے وکیل عدالت میں پیش نہیں ہوتے تو عدالت کیس کا ریکارڈ دیکھنے کے بعد ان کی غیرموجودگی میں بھی اپیل کا فیصلہ کرسکتی ہے،

آئندہ سماعت میں ہائیکورٹ اپنے سامنے اپیل کا فیصلہ میرٹ پر کرنے کی مجاز ہوگی، نواز شریف کو اشتہاری قرار دینے کی وجہ سے ایسا نہیں ہوگا کہ ان کی اپیل نہ سنی جائے، اسلام آباد ہائیکورٹ کا بنچ اشتہاری ملزم نواز شریف کی اپیل خارج کردیتا ہے تو سپریم کورٹ میں ان کو اپیل کرنے کا حق حاصل ہوگا یا نہیں وہاں انہیں مشکل ہوگی، نواز شریف کی سزا کا فیصلہ بحال ہوجاتا ہے اور وہ سپریم کورٹ میں اپیل کرتے ہیں تو وہ انہیں پہلے سرینڈر کرنے کا کہہ سکتی ہے۔

شاہ خاور کا کہنا تھا کہ جج ارشد ملک کے کنڈکٹ کو اپیل کی سماعت کے دوران دیکھا جائے گا، ارشد ملک نے مریم نواز اور باقی لوگوں کیخلاف جو مقدمہ دائر کر رکھا ہے وہ ان کے انتقال کے بعد بھی اپنی جگہ قائم رہے گا۔

چیئرمین آباد فیاض الیاس نے کہا کہ کورونا کے دوران کنسٹرکشن سیکٹر کی سرگرمیاں کچھ کم رہیں، حکومت نے تمام بڑے شہروں میں کنسٹرکشن سے متعلق اپروول کے طریقہ کار کو بہت آسان کردیا گیا ہے۔

سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی میں بلڈرز کو مسائل درپیش رہے ہیں، ایس بی سی اے میں اپروول کیلئے زیادہ وقت درکار ہوتا ہے، وزیراعظم سے اپیل کی ہے کہ سندھ میں بھی اپروول کے طریقہ کار کو آسان بنایا جائے۔

فیاض الیاس کا کہنا تھا کہ سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی میں اس وقت 250سے زائد کیسز زیرالتواء ہیں، اسی طرح مزید ایسے بہت سے کیسز بھی زیرالتواء ہیں جنہیں ابھی submit کرنا ہے، اگر تمام کیسوں کی بات کریں تو تقریباً 600پراجیکٹس اپروول کیلئے زیرالتواء ہیں، ان منصوبوں کی منظوری سے سب سے زیادہ فائدہ سندھ حکومت کو ہی ہوگا۔

فیاض الیاس نے کہا کہ وزیراعظم کے ویژن کے تحت پنجاب کے بڑے شہروں میں بلڈنگ کنٹرول اتھارٹیز میں کافی بہتری لائی گئی ہے، پنجاب میں تعمیراتی منصوبوں کی اجازت کا طریقہ کار کافی بہتر ہوچکا ہے، وزیراعظم سے درخواست کی ہے کہ کنسٹرکشن پیکیج میں ایک سال کیلئے توسیع کی جائے، موجودہ صورتحال میں بینکنگ سیکٹر بھی کنسٹرکشن کے شعبے میں فعال کردار ادا کررہا ہے،بینکنگ سیکٹر آباد کے ممبران کے ساتھ پراجیکٹ فائنانسنگ میں کام کررہا ہے،

وزیراعظم کی بینکنگ سیکٹر کے ساتھ بجلی، گیس اور پانی کے مسائل حل دور کرنے پر بھی توجہ ہے، بجلی کے مسائل حل کرنے کیلئے کافی اقدامات کیے گئے۔

پی سی بی کے لیگل ڈائریکٹر سمیع الحسن نے کہا کہ نیوزی لینڈ حکومت کے بنائے گئے پروٹوکولز برطانیہ سے بالکل مختلف ہیں، یہ پروٹوکولز صرف پاکستانی ٹیم کیلئے نہیں ہیں نیوزی لینڈ آنے والی ہر ٹیم کیلئے ہیں، پروٹوکولز کے حساب سے پہلے، تیسرے، چھٹے، نویں دن کھلاڑیوں کے ٹیسٹ ہونے تھے، قرنطینہ کا یہ دورانیہ آٹھ دسمبر کو ختم ہوگا۔