کورونا کے باوجود ٹینس کی سرگرمیاں عروج پر

January 12, 2021

عیسی لیب قومی ٹینس چیمپئن شپ کے مقابلے ماڈرن کلب میں جاری ہیں۔ چیمپئن شپ کا افتتاح گورنر روٹری کلب ڈاکٹر فرحان عیسی نے کیا۔ اس چیمپئن شپ کی حیران کن بات یہ ہے کہ اس ایونٹ کیلئے آرگنائزرز کو سو سے زائد انٹریز موصول ہوئیں اور تمام کے تمام کھلاڑی ایونٹ میں حصہ لے رہے ہیں۔

چیمپئن شپ میں وہیل چیئر ٹینس مقابلے اور پہلی بار ہونے والے بیچ ٹینس مقابلے بھی شامل کئے گئے ہیں۔ حشیش کمار کو انڈر18سنگلز میں ٹاپ سیڈ رکھا گیا ہے جبکہ لاہور کے اسد زمان انڈر14سنگلز میں نمبر ون سیڈ ہیں۔ گرلز 18سنگلز کے مقابلوں میں زینب علی اور انڈر10میں شاہ زر نمبر ایک سیڈ ہیں۔ ٹینس دنیا کا مقبول ترین کھیل ہے۔

اس کے مقابلے سارا سال جاری رہتے تھے لیکن 2019 ء نے دنیا بھر میں تباہی مچائی اور کھیل سمیت متعدد شعبوں کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا۔ عالمی سطح پر اس کھیل کی خاصیت ہےکہ ایک ایونٹ ختم ہوتا ہے تو اگلے ہفتے نئے ٹورنامنٹ کا آغاز ہوجاتا ہے لیکن کرونا وائرس کے پیش نظر دنیا بھر میں کھیلوں کی سرگرمیاں محدود ہوگئیں۔

اب صورتحال بدریج بہتر ہورہی ہے اور گرائونڈ میں شائقین کو ایس او پیز کا خیال رکھتے ہوئے داخلے کی اجازت مل رہی ہے۔ پاکستان میں بھی کھیلوں کی سرگرمیاں شروع ہوچکی ہیں اور حکومت نے کھلاڑیوں کی حفاظت کے پیش نظر کرونا سے بچنے کے ایس او پیز کے تحت شائقین کو بھی مقابلے دیکھنے کی اجازت دیدی ہے۔

ٹیس کا کھیل پاکستان میں بھی زوق و شوق سے کھیلا اور دیکھا جاتا ہے ملک کے دیگر شہروں کی بہ نسبت کراچی میں ٹینس کے مقابلے ماضی میں باقاعدگی سے ہوتے نظر آتے تھے اور اب کرونا کی وباء کے بعد ایک بار پھر ٹینس ایونٹس کا آغاز ہوچکا ہے،چیمپئن شپ کا افتتاح کرتے ہوئے ڈاکٹر فرحان عیسی نے کہا کوویڈ19 کی وباء کے باعث کئی ماہ تک کھیلوں کی سرگرمیاں معدوم رہیں لیکن اب دنیا بھر میں کھیلوں کا آغاز ہوچکا ہے اور ہمارے ملک میں بھی کھیلوں کے مقابلوں کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے۔

ہمیں اپنا مستقبل روشن اور بہتر بنانے کیلئے کھیلوں کو پروموٹ کرنا ہوگا، صحت مند معاشرے کیلئے ہمارے نوجوانوں کو کھیلوں کی سرگرمیوں میں زیادہ سے زیادہ حصہ لینا ہوگا۔ کھیل کے دوران ہار جیت ہوتی ہے، ہارنے والے کھلاڑیوں کو بھی مبارک باد دیں تاکہ وہ اگلے ایونٹ میں زیادہ محنت کرکے فتح حاصل کریں۔ ہمارا ادارہ ملک بھر میں کھیلوں کو سپورٹ کررہا ہے اور ٹینس کو اسپانسر کرتے ہوئے نو سال ہوگئے ہیں۔

آئندہ بھی ہم کھیلوں کی ترقی کیلئے اپنا کردار ادا کریں گے۔ اس کے ساتھ ساتھ میں یہ بھی کہوں گا کہ صاحب حیثیت لوگوں کو بھی کھیلوں کی سرپرستی کرنا چاہئے اور مقابلوں کو اسپانسر کرنا چاہئے تاکہ کھلاڑیوں کی کارکردگی کو زیادہ سے زیادہ سراہا جائےاور انہیں سہولتیں ملیں جب کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی ہوگی تو مقابلے کا رجحان پیدا ہوگا اور ہمارے بچے ان سرگرمیوں میں پھرپور حصہ لیں گے۔

سندھ ٹینس کے نائب صدر اور چیمپئن شپ کے آرگنائزر محمد خالد رحمانی نے مسلسل نویں سال چیمپئن شپ کو اسپانسر کرنے پر ڈاکٹر فرحان عیسی کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا تین ماہ میں یہ تیسرا ایونٹ ہے۔

کوشش ہوگی کہ ایونٹ کے انعقاد کے سلسلے کو مزید بڑھایا جائے اور کھلاڑیوں کو آگے آنے کے مواقع فراہم کئے جائیں۔ چیمپئن شپ کے افتتاح کے موقع پر سندھ اولمپک ایسو سی ایشن کے سیکرٹری احمد علی راجپوت، ظفر حسن، محمد تقی، عظمی خان، ارم بخاری، سرور حسین، قومی چیمپئن عقیل خان اور دیگر موجود تھے۔