واٹس ایپ نے نئی پالیسی پر افواہوں کی وضاحت کردی

January 12, 2021

معروف سوشل اینڈ میسجنگ موبائل ایپلی کیشن واٹس ایپ نے پرائیویسی پالیسی کے حوالے سے تمام افواہوں کو رد کرتے ہوئے پرائیویسی کو یقینی بنائے جانے کی یقین دہانی کروائی ہے۔

خیال رہے کہ واٹس ایپ کی پرائیویسی پالیسی کی تبدیلی کے بعد سے دنیا بھر کے صارفین واٹس ایپ کو تنقید کا نشانہ بنارہے تھے ایسے میں اب واٹس ایپ نے ان تمام باتوں کو افواہ قرار دیا۔

واٹس ایپ کے مطابق ’ نئی پرائیویسی کو اگر پڑھیں تو پیغامات کی 'اینڈ ٹو اینڈ انکرپشن' کو ختم کرنے کی بات موجود نہیں ہے اور یہ درج ہے کہ دو افراد کے درمیان ہونے والی گفتگو واٹس ایپ سمیت کوئی تیسرا فرد یا ادارہ نہیں دیکھ سکتا۔‘

واٹس ایپ کے ٹوئٹر اکاؤنٹ سے جاری ٹوئٹ میں بتایا گیا کہ ’واٹس ایپ صارفین کی نجی چیٹس (گفتگو) اور ڈیٹا کی حفاظت کرتا ہے۔‘

واٹس ایپ کی جانب سے جاری وضاحتی ٹوئٹ میں بتایا گیا ہے کہ ’واٹس ایپ پر کی جانے والی چیٹ اور کالز تک نہ ہی واٹس ایپ کی رسائی ہے نہ ہی کسی اور ایپلیکیشن خصوصاً فیس بک کی۔‘

یہ بھی کہا گیا کہ ’واٹس ایپ گروپ پرائیوٹ ہی رہیں گے جبکہ لوکیشن کا بھی فیس بک سے کوئی لینا دینا نہیں ہوگا۔‘

واٹس ایپ کی جانب سے جاری کردہ بیان میں یہ بھی کہا گیا کہ ’پرایویسی پالیسی کی تبدیلی صارفین کی پرائیویسی پر اثر انداز نہیں ہوگی۔‘

خیال رہے کہ واٹس ایپ نے نئی پرائیویسی پالیسی کا اعلان کیا جس کے مطابق واٹس ایپ صارفین کی معلومات تھرڈ پارٹی بشمول فیس بک کے ساتھ شیئر کر سکے گا۔

گزشتہ روز واٹس ایپ کےسربراہ وِل کیتھکارٹ نئی پالیسی کے بعد بھی واٹس ایپ کو صارفین کے لیے محفوظ قرار دیتے ہیں اور کہتے ہیں کہ فیس بک 'چیٹ' (گفتگو) کو نہیں پڑھ سکتا۔

انہوں نے کہا کہ نئی پالیسی لانے کا مقصد صارفین کے ساتھ مزید شفاف ہونا اور پیپل ٹو بزنس فیچرز کو مزید بہتر طریقے سے واضح کرنا ہے،کیونکہ واٹس ایپ پر روزانہ ساڑھے 17 کروڑ کے لگ بھگ افراد بزنس اکاؤنٹس کو پیغامات بھیجتے ہیں اور مزید لوگ ایسا کرنا چاہتے ہیں۔‘

انہوں نے کہا کہ پرائیویسی کے حوالے سے ہمارا دوسروں سے مقابلہ ہےجو کہ دنیا کے لیے بہت اچھا ہے، لوگوں کے پاس انتخاب ہونا چاہیے کہ وہ کس طرح رابطہ کرنا چاہتے ہیں اور انہیں اعتماد ہونا چاہیے کہ ان کے پیغامات کوئی اور نہیں دیکھ سکتا لیکن کچھ لوگ بشمول بعض حکومتیں اس سےاتفاق نہیں کرتیں۔

واٹس ایپ کی نئی پالیسی کیا ہے؟

واٹس ایپ کی نئی پالیسی کے مطابق صارف اپنا نام، موبائل نمبر، تصویر، اسٹیٹس، فون ماڈل، آپریٹنگ سسٹم کے ساتھ ساتھ ڈیوائس کی انفارمیشن، آئی پی ایڈریس، موبائل نیٹ ورک اور لوکیشن بھی واٹس ایپ اور اس سے منسلک دیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارم کو مہیا کرے گا۔

واٹس ایپ کی نئی پرائیویسی کو اگر پڑھیں تو پیغامات کی 'اینڈ ٹو اینڈ انکرپشن' کو ختم کرنے کی بات موجود نہیں ہے اور یہ درج ہے کہ دو افراد کے درمیان ہونے والی گفتگو واٹس ایپ سمیت کوئی تیسرا فرد یاادارہ نہیں دیکھ سکتا۔