• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

واٹس ایپ نئی پالیسی، پریشان صارفین کس ایپ کا رخ کرنے لگے؟

معروف سوشل اینڈ میسجنگ موبائل ایپلی کیشن واٹس ایپ کی پرائیویسی پالیسی میں تبدیلی کے بعد دنیا بھر کے صارفین واٹس ایپ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے متبادل پلیٹ فارمز کا رخ کر رہے ہیں۔

گزشتہ دنوں’ٹیلی گرام‘ اور ’سگنل‘ سمیت دیگر مسیجنگ اپیلی کیشنز کے صارفین کی تعداد میں اضافہ ہورہا ہے۔

ايپس کا ڈيٹا اکھٹا کرنے والی ويب سائٹ سينسر ٹاور کے مطابق صرف 2 دنوں ميں ’سگنل‘ انسٹال کرنے والوں کی تعداد 5 لاکھ ہوچکی ہے جبکہ لاکھوں لوگوں نے ٹيلی گرام انسٹال کرلی ہے۔

گوگل پلے اسٹور اور ایپل کے ایپ اسٹور سے نان پرافٹ مسیجنگ ایپ ’سگنل‘ کی ڈاونلوڈنگ میں تیزی سے سگنل پر اکاؤنٹس کی گنجائش ختم ہونے پر نئے صارفین کو مشکلات کا سامنا بھی کرنا پڑا۔

سگنل نے ابھی تک واٹس ایپ کی پالیسی پر کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا مگر ٹیلی گرام نے واٹس ایپ کے ممکنہ زوال پر اسے ٹرول کرنے کیلئے دنیا بھر میں معروف ’میم‘ شیئر کی ہے۔


خیال رہے کہ واٹس ایپ کی نئی پرائیویسی پالیسی کے مطابق جب صارفین ان سے منسلک تھرڈ پارٹی کی خدمات یا فیس بک کمپنی کی دوسری پروڈکٹس پر انحصار کرتے ہیں، تو تھرڈ پارٹی وہ معلومات حاصل کر سکتی ہے، جو آپ یا دوسرے لوگ ان کے ساتھ شیئر کرتے ہیں۔

واٹس ایپ کا کہنا ہے کہ وہ نئی پالیسی کے مطابق موبائل کی معلومات بھی حاصل کر رہا ہے جن میں بیٹری لیول، ایپ ورژن، موبائل نمبر، موبائل آپریٹر اور آئی پی ایڈریس سمیت دوسری معلومات شامل ہیں۔

تازہ ترین