سوئٹزرلینڈ کا اسپائرل میوزیم

February 21, 2021

موزے ایٹلیئر (Musée Atelier)، سوئٹزرلینڈ کی گھڑیاں بنانے والی معروف کمپنی کا میوزیم ہے۔ بَل کھاتے (اسپائرل) ڈیزائن کی شکل والی یہ عمارت سوئٹزرلینڈ میں ویلی دُوشو (Vallée de Joux)کے خوبصورت مقام پر تعمیر کی گئی ہے۔ جینیوا سے اس کا فاصلہ 40منٹ سے بھی کم ہے۔کوپن ہیگن اور نیویارک میں قائم Bjarke Ingels Group نامی فرم، جو BIGکے نام سے بھی مشہور ہے، نے اس کا ڈیزائن تیار کیا اور منصوبے کے تحت اسے مکمل کرکے اپنے ڈیزائن کو عملی شکل دی۔ یہ فرم آرکیٹیکٹس، ڈیزائنرز اور بلڈرز کا ایک گروپ ہے جو فنِ تعمیر، شہرسازی، تحقیق اور ترقی کے شعبوں میں کام کرتا ہے۔ اس کے علاوہ جرمن آرکیٹیکچر اسٹوڈیو ایٹلیئر برکنر نے میوزیم کی نمائش کی جگہوں کو ڈیزائن کیا ہے۔

خم دار شیشے کی دیواروں اور سبزہ زار کی حامل چھت والے اس میوزیم کی تعمیر کا آغاز جون 2014ء میںہوا جبکہ اس کی تعمیر چھ سال کے عرصے یعنی جون 2020ء میںمکمل ہوئی۔ میوزیم کی تعمیر 2ہزار 373مربع میٹر (25ہزار 543مربع فٹ) رقبے پر کی گئی ہے۔ معماروں کے منصوبے کی تفصیل اس کی کچھ یوںوضاحت کرتی ہے، ’’یہ ایک ایسی جدید عمارت ہے جو مقامی منظر نامے میں مربوط ہوگئی ہے۔ یہ ایک عصری لیکن لازوال فن تعمیر ہے،جو تاریخی عمارتوں کے ساتھ گھل مل جاتی ہے اور خالی جگہوں کی فطری ترتیب اور ورثے کو سامنے لاتی ہے‘‘۔

اس عمارت میں ستون اورعام دیواریں نہیں ہیں، BIGآرکیٹیکٹ فرم نے میوزیم کی خم دار شیشے والی دیواروں اس طرحڈیزائن کیا ہے کہ وہ بوجھ برداشت کرنے کے قابل ہوں۔ عمارت کے سامنے کے حصے میںاُوپر کی جانب کانسی کی جالی لگائی گئی ہے تاکہ اس سے دھوپ چَھن کر اندر آئے اور جورا پہاڑوں (Jura Mountains)کے نظارے میں بھی رکاوٹ پیدا نہ ہو۔ بَل کھاتی چھت ایسی کھڑکی کی شکل بناتی ہے جو بالکل چوکور ہو اور درمیان میں روشنی کو منقسم کرنے کے لیے کوئی چیز نہ ہو۔ موسم گرما میں گھاس عمارت کی چھت کا احاطہ کرکے لان کی شکل دے دیتی ہے جبکہ موسم سرما میں برف پوری عمارت کو ڈھانپ لیتی ہے۔ اس طرح کی اونچائی پر تعمیر ہونے والی یہ اپنی نوعیت کی پہلی عمارت ہے، جس کی انجینئرنگ اور ڈیزائن ایک کارنامہ ہے۔

گھڑی کی طرز پر میوزیم کی تعمیر دھاتوں اور معدنیات کو توانائی ، نقل و حرکت ، ذہانت اور تدبیر کے ساتھ تقویت دینے کا فن اور سائنس ہے۔ عمارت کے اندر، خم دار شیشے کی دیواریں گھڑی کی طرح (کلاک وائز) گھومتی ہیں۔ اسے دیکھنے کے لیے آنے والے لوگوں کو یہ گمان ہوتا ہے کہ گویا وہ گھڑی کے اسپرنگ میں چل رہے ہیں۔ جس زمین پر عمارت تعمیر کی گئی ہے، اسی کے مطابق فرش کو ڈھلوان میں بنایا گیا ہے ناکہ ہموار سطح بنادی جاتی۔ لہٰذا داخلی راستے سے مرکزی حصے تک جاتے ہوئے فرش کہیںاونچا ہے تو کہیںنیچا۔

شیشے کی دیواریں

دیکھا جائے تو میوزیم خم دار شیشے والی دیواروں پر کھڑا ہے۔ اس میں 108منفرد اسٹرکچرل شیشے لگے ہیں، جو کہ7تہوں پر مشتمل ہیں اور ان کی موٹائی 12سینٹی میٹر ہے۔ یہ 470ٹن اسٹیل کی چھت کا بوجھ برداشت کیے ہوئے ہیں۔

اسٹیل کی چھت

خم دار شیشے کی مکمل سپورٹ کے ساتھ اسٹیل کی دو سرکلر پلیٹس والی چھت پُراسرار گھڑی کا منظر پیش کرتی ہے۔ گھاس سے ڈھکی اس بَل کھاتی اسٹیل کی عمارت سے نہ صرف وادی کا خوبصورت نظارہ دیکھنے کو ملتا ہے بلکہ یہ پانی کو جذب کرتے ہوئے درجہ حرارت کو منظم کرنے میںمدد دیتی ہے۔

فرش

ویلی دُوشو کی وادی کے پتھروں سے آراستہ سنگ مرمر کا چمکیلا فرش زمین کے قدرتی زاویے کو اپنانے کے لیے مختلف جگہوں سے ترچھا بنایا گیا ہے۔ خم دار شیشے کی دیواروں کی پیروی کرتے ہوئے میوزیم کا فرش اس کے مرکز میںکلاک وائز گھومتا ہے اور اس کے بعد اس کی سمت مخالف ہوجاتی ہے۔

میوزیم کا اندرونی حصہ

میوزیم میں نمائش کیلئے جو جگہ مختص کی گئی ہے وہاںکمپنی کی گھڑیوں کا مجموعہ (کلیکشن) موجود ہے۔ شوکیسز کے بعد شوکیسز، پیچیدگی اور ڈیزائن کے شاہکاروں کو میوزیکل نوٹس کی طرح زندگی میں لایا جاتا ہے۔ اس میوزیم میںکمپنی کی ایک صدی پرانی گھڑی بھی رکھی گئی ہے جبکہ باقی گھڑیوں کو اس کے اِردگرد اس طرح رکھا گیا ہے جیسے نظام شمسی کے سیارے سورج کے گردہوتے ہیں۔

ہر گھڑی کو دھات کے کیس میںرکھا گیا ہے اور ظاہری طور پر اس کی شکل کسی فلکیاتی آلہ کی طرح معلوم ہوتی ہے جو زمین پر ایک پتلے سے ستون کے ساتھ لنگر انداز ہو۔ ڈسپلے میں مجسمے اور حرکت کرتے ماڈلز بھی موجود ہیں جو گھڑی کے اندرونی حصے کے کام کا مظاہرہ کرتے ہیں کہ چلنے کے دوران اندر کیا کیا ہوتا ہے۔ میوزیم آنے والے ایسے لوگوں کیلئے انٹرایکٹو ڈسپلے کے طور پر بینچز بھی رکھی گئی ہیں جو گھڑی کی تیاری میںطبع آزمائی کرنا چاہتے ہیں۔

میوزیم میںدو ورکشاپس بھی بنائی گئی ہیں، جہاں لوگ گھڑی سازوں کو کام کرتے دیکھ سکتے ہیں۔ گرینڈز کمپلیکشن ورکشاپ میں آٹھ ماہ کے عرصے میں بڑی محنت سے 648پرزوں سے ایک گھڑی تیار کی جاتی ہے۔ دوسری ورکشاپ میں جوہری اور جواہرات رکھنے والے کام کرتے ہیں۔