قائمہ کمیٹی آبی وسائل، اگلے مالی سال کیلئے واپڈا کے تمام منصوبے منظور

March 03, 2021

اسلام آباد(نمائندہ جنگ) ​ مجلسِ قائمہ برائے آبی وسائل نے مالی سال 22-2021کے لیے واپڈا کے تمام منصوبے منظور کر لیے۔ مجلسِ قائمہ برائے آبی وسائل کا اجلاس پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوا ۔ جس میں چیئرمین واپڈا نےویڈیو لنک کے ذریعے لاہور سے شرکت کی،سصدارت مجلسِ قائمہ کے چیرمین نواب محمد یوسف تالپور نے کی۔ مجلسِ قائمہ کو بتایا گیا کہ واپڈا کو مالی سال 20-2019 کے دوران 76992 ملین روپے دیئے گئےجبکہ واپڈا نے 178282ملین روپے مانگے تھے۔ مجلسِ قائمہ کو بتایا گیا کہ واپڈا کے پی ایس ڈی پی میں تین ترجیحات قائم کیں گئی ہیں۔ پہلی ترجیح میں دیامر بھاشا ڈیم، مہمند ڈیم اور گریٹر کچھی کنال سے متعلقہ منصوبے شامل ہیں۔ مجلسِ قائمہ نے ہدایت کی پہلی ترجیح کے طور پر نولانگ ڈیم کو بھی شامل کیا جائے، اگلے بجٹ میں چراہ ڈیم کو بھی شامل کیا جائے تاکہ راولپنڈی اور اسلام آباد کو پانی کے بحران سے بچایا جاسکے۔مجلسِ قائمہ نے ہدایت کی کہ اگلے اجلاس میں فیڈرل فلڈ کمیشن، ارسا اور وزارتِ آبی وسائل سے متعلقہ تمام دیگر اداروں کے ترقیاتی منصوبے پیش کیے جائیں، صوبائی سیکرٹریوں کو بھی ہدایت کی گئی کہ وہ آئندہ اجلاس میں پی ایس ڈی پی میں تاخیر کرنے کی وجوہات بیان کریں۔ مجلسِ قائمہ نے ہائیڈرو ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ منگلا کے علاوہ درگئی کےآبی برقی منصوبے کی بحالی، چترال کے آبی برقی منصوبے کی بحالی، ورسک ڈیم کے آبی برقی سٹیشن کی بحالی کے دوسرے منصوبے ، منگلا ڈیم کی اپ گریڈیشن، تربیلا-4 اور تربیلا-5 ، داسو آبی برقی منصوبے ، خیال خاور منصوبہ ، نیلم جہلم آبی برقی منصوبہ ، گولن گول منصوبہ سمیت کئی دیگر منصوبوں کی تکمیل کے لیے اربوں روپے کے منصوبوں کی منظوری دی۔​