• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

رحمان ڈکیت کے لُک پر اکشے کھنہ کیوں ڈٹے رہے؟

فائل فوٹو
فائل فوٹو

بالی ووڈ اداکار اکشے کھنہ نے متنازع فلم ’دھریندر ‘ میں لیاری کے رحمان ڈکیت کے حقیقی کردار کے لیے جدوجہد کی اور خصوصی دلچسپی کا اظہار کیا۔

اکشے کھنہ کی متنازع فلم میں اداکاری کو خوب سراہا جارہا ہے، جہاں متعدد ناظرین کا ماننا ہے کہ انہوں نے کئی مناظر میں رنویر سنگھ پر واضح برتری حاصل کی۔

’دل چاہتا ہے‘ کے معروف اداکار نے اس پاکستان مخالف پروپیگنڈا فلم میں رحمان ڈکیت کا کردار نبھایا، تاہم ابتدا میں وہ کاسٹیوم ٹیسٹس کے دوران اپنے کردار کے ملبوسات اور مجموعی انداز سے مکمل طور پر مطمئن نہیں تھے۔

فلم کی کاسٹیوم ڈیزائنر سمریتی چوہان نے ایک خصوصی انٹرویو میں بتایا کہ اکشے کھنہ نے کردار کی تیاری میں نہایت گہری دلچسپی لی اور اس بات پر زور دیا کہ رحمان ڈکیت کی جڑیں اس کی گلی محلوں والی زندگی سے جڑی دکھائی دینی چاہئیں۔

سمریتی چوہان کے مطابق ہم نے ابتدا میں انہیں کرتا اور جینز پہنایا، اکشے سر کی جانب سے یہ ایک نہایت اہم تجویز تھی کہ ہمیں یہ نہیں بھولنا چاہیے کہ وہ ایک اسٹریٹ بیک گراؤنڈ سے تعلق رکھتا ہے، یہ بات اس لیے بھی معنی رکھتی ہے کیونکہ فلم میں ہم اس کے عروج کا سفر دیکھتے ہیں، جہاں وہ بعد میں سیاست میں قدم رکھتا ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ فلم میں کردار کے لباس کے ذریعے اس کی زندگی کے مختلف مراحل کو نمایاں کیا گیا، ایک مرحلے پر وہ لینن اور ڈینم میں ایک بے چین اور الجھا ہوا شخص دکھائی دیتا ہے، جبکہ بعد میں اسے پٹھانی اسٹائل سلک وول میں پیش کیا گیا، جو فلم کے سب سے اہم اور طاقتور لُکس میں شمار ہوتا ہے۔

کاسٹیوم ڈیزائنر کے مطابق اکشے کھنہ اس بات پر بھی بضد تھے کہ پٹھانی لُک کو کرتا اور جینز کے ساتھ پیش کیا جائے تاکہ کردار کی مضبوطی اور اس کی اصل شناخت واضح ہو سکے۔

انہوں نے یہ بھی انکشاف کیا کہ اکشے کھنہ کو ابتدا میں یہ خدشہ تھا کہ کہیں کردار کو حد سے زیادہ شاندار نہ بنا دیا جائے، اسی لیے انہوں نے رحمان ڈکیت کے طاقتور کردار کی ظاہری تشکیل میں چند اہم تبدیلیوں کی تجویز دی۔

انٹرٹینمنٹ سے مزید