الیکشن کمیشن کا بیان نامناسب، وفاقی وزراء

March 06, 2021

الیکشن کمیشن کا بیان نامناسب، وفاقی وزراء

اسلام آباد(ایجنسیاں)حکومت نے کہا ہے کہ ڈسکہ سے سینیٹ انتخابات تک الیکشن کمیشن سے کوتاہیاں ہوئیں‘ یہ کہنا کہ کسی ادارے پر تنقید نہیں کرسکتے تو بات درست نہیں ہے‘ادارے کی جانب سے وزیراعظم کے بیان پر پریس ریلیز مناسب نہیں ہے۔

وزیراعظم عمران خان نے کہاتھاکہ الیکشن کمیشن انتخابات کو شفاف بنانے کی ذمہ داری نہیں نبھاسکا ‘اس پر دکھی نہیں شرمندہ ہونے اور اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے‘الیکشن کمیشن غصے میں نہ آئے ‘ وہ بظاہر اتنا طاقتور ادارہ ہے کہ سپریم کورٹ کی ہدایات کی بھی پرواہ نہیں کی‘ہماری خاتون رکن کو جب پورے ووٹ ملے تو دوسر ے ممبر کو بھی اتنے ہی ملنے چاہئیں تھے ‘یہی تو دھاندلی کا ثبوت ہے۔

توقع ہے کہ ادارہ اقدامات سے آزادی ‘ذمہ داری اور خودمختاری ثابت کریگا ۔ان خیالات کا اظہار وفاقی وزیر سائنس وٹیکنالوجی فواد چوہدری ‘ وزیر اطلاعات سینیٹر شبلی فراز اور کامیاب ہونے والے سینیٹر بیرسٹر علی ظفر نےمشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔

فواد چوہدری نے کہا کہ عمران خان اور پی ٹی آئی الیکشن کمیشن اور تمام اداروں کا احترام کرتے ہیں ‘ ان خبروں میں صداقت نہیں کہ ہم الیکشن کمیشن کے باہر احتجاج کر نے جارہے ہیں‘ ادارے پریس ریلیز سے نہیں اقدامات سے اپنی غیرجانبداری ‘ آزادی اور خودمختاری کا اظہار کرتے ہیں ۔

حکومت اور الیکشن کمیشن ملکر ایسا میکنزم تیار کریں جس سے دھاندلی رک سکے اور شفاف الیکشن ہوسکیں ۔ ریٹرننگ افسران کی جانب سے اپوزیشن لیڈر کا کھڑے ہو کر استقبال اور وزیراعظم کی آمد پر بیٹھے رہنا جانبداری نہیں تو اور کیا ہے ۔ویڈیومیں ووٹوں کی خریداری ‘سندھ کے وزیر ناصر شاہ کی آواز اور مریم نواز کی تقاریر کہ ہمارا ٹکٹ بکا ہے اس کے علاوہ الیکشن کمیشن کو کون سے شواہد درکار ہیں ۔

ادارے کی جانب سے کہا گیا کہ ایک ہی چھت کے نیچے ایک سیٹ جیتی اور ایک ہاری گئی ہے ‘ ایسا نہیں ہے ہماری خاتون رکن کو جب پورے ووٹ ملے تو دوسر ے ممبر کو بھی اتنے ہی ملنے چاہئیں تھے ۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم آج(ہفتہ) کو قومی اسمبلی سے اعتماد کاووٹ لیں گے ‘اس وقت تک 177اراکین اسلام آباد میں پہنچ چکے ہیں‘ 189ووٹ ملنے کا امکان ہے ۔حکومت الیکشن کمیشن کے پیچھے کھڑی ہے ‘ توقع ہے کہ ادارہ اقدامات سے آزادی ‘ذمہ داری اور خودمختاری ثابت کریگا ۔

فواد چوہدری نے کہا کہ ہمارے دو اراکین نے الیکشن کمیشن میں ایک رات قبل ریفرنس دائر کیا ‘ ڈسکہ الیکشن کے لئے تین بجے اقدامات کیے ‘ رات نو بجے ویڈیو ‘ پیسوں کے لین دین کے شواہد دیدیئے لیکن کچھ نہیں ہوا ‘ امید ہے کہ الیکشن کمیشن اس پر بھی فیصلہ کریگا ۔

بیرسٹر علی ظفر نے کہا کہ حکومت نے سینٹ الیکشن کے لئے ٹیکنالوجی فراہم کرنے کی پیشکش کی تھی ‘الیکشن کمیشن نے اس سے استفادہ نہیں کیا ‘ اس پر تنقید کرنا ہمارا حق ہے ۔

اس موقع پر شبلی فراز کا کہناتھاکہ مسلم لیگ ن نے نوٹ کو ووٹ کے ساتھ تشبیہ دینے کی ناکام کوشش کی ہے ، اپوزیشن کے مفاد میں نہیں کہ الیکشن شفاف ہوں اور اس میں پیسوں کا اثرورسوخ نہ ہو ‘ وہ ایسے لوگوں کو منتخب کرانا چاہتے ہیں جو اہلیت رکھتے ہوں اور نہ قابلیت‘ ان کی ترجیحات اپنے کاروبار کو دوام دینا ہے۔

عوام کے مفادات اور حقوق کا علم وزیراعظم عمران خان نے اٹھایا ہوا ہے جو کہ روشنی کی قوت ہے ، قومی انتخاب اور سینٹ انتخابات بارے ہمارا بیانیہ کافی واضح ہوگیا ہے کہ کون کدھر کھڑا ہوا ہے، بیٹے کی ویڈیو کے بعدیوسف گیلانی کو دوسر ے ہی دن استعفیٰ د ےدینا چاہیے تھا ۔