ایران جوہری معائنہ کاروں سے ملاقات پر رضامند

March 07, 2021

ویانا/ تہران ( نیوز ڈیسک) جوہری توانائی کے عالمی ادارے کا کہنا ہے کہ ایران نے اہم جوہری امور سے متعلق بات چیت کرنے پر اتفاق کر لیا ہے، جس کے بعد جوہری معاہدے کی بحالی کے امکانات مزید روشن ہوگئے ہیں۔ آئی اے ای اے کے ڈائریکٹر جنرل رفائل گراسی نے ویانا میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ایران نے ان تفتیش کاروں سے ملاقات کرنے پر اتفاق کیا ہے جو کئی غیر اعلان شدہ مقامات پر یورینیم کی تفتیش کر رہے ہیں۔ ساتھ ہی ایران نے کئی اہم اور وضاحت طلب امور پر بات چیت کے لیے اقوام متحدہ کے جوہری معائنہ کاروں کی جانب سے سلسلہ وار ملاقات کی پیش کش کو بھی قبول کر لیا ہے۔ اس سے قبل ایران نے یورینیم کی افزودگی سے متعلق معائنہ کاروں کے بہت سے سوالات کے جواب دینے سے منع کر دیا تھا۔ دوسری جانب ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان سعید خطیب زادے نے اس پیش رفت کے حوالے سے ایک بیان میں کہا ہے کہ نئے فیصلے سے اس سفارت کاری کی راہ ہموار ہو سکتی ہے، جس کی ایران اور آئی اے ای اے نے شروعات کی ہے۔ جب کہ صدر حسن روحانی نے اپنی ایک تقریر میں کہا ہے کہ ایران کو 2018ء میں ٹرمپ انتظامیہ کی عائد کردہ دوبارہ پابندیوں کے بعد سے 200 ارب ڈالر کا نقصان پہنچا ہے۔ اگر امریکا کی نئی انتظامیہ سابق حکومت کی غلطیوں کا ازالہ کرنا چاہتی ہے تو ہم نے اس کے لیے راستہ صاف کردیا ہے۔