بلاکس سے دیوار تعمیر کی جائے یا اینٹوں سے؟

March 21, 2021

مکان کی تعمیر کا مرحلہ جان جوکھوں کا کام ہے۔ نقشہ سازی سے لے کر بنیاد ڈالنے اور مکان کا اسڑکچر کھڑا کرنے تک سب کچھ وقت، محنت اور پیسہ مانگتا ہے۔ جب ہم اسٹرکچر کی بات کرتے ہیں تو اس میں بائونڈری وال بنانا، کنکریٹ کا لینٹر ڈالنا، فرش کے لیے پی سی سی (پلین سیمنٹ کنکریٹ) کرنا، چھت ڈالنا، دیواریں کھڑی کرنا اور بجلی و پلمبنگ کے پائپ ڈالنا شامل ہیں۔

تعمیر کے آغاز سے قبل جہاں کئی باتوں پر غور کرنا پڑتا ہے وہیں تعمیراتی مواد کے حوالے سے بھی کافی سوچ بچار اور تحقیق کی جاتی ہے۔ تعمیراتی مواد کی پائیداری اور معیار کو بھی دیکھنا ضروری ہوتا ہے۔ آج کے مضمون میں ہم دیوار کی تعمیر میں استعمال ہونے والے بلاکس اور اینٹوںکے بارے میں بات کررہے ہیں جن کا پائیدار اور معیاری ہونا مکان کی مضبوطی اور اس کے طویل عرصے تک قائم رہنے کے لیے اہم ہے۔

فریم اسٹرکچر اور لوڈ بیرنگ

مکان تعمیر کرنے کی خواہش رکھنے والے اکثر لوگوں کو اینٹ سے بنی دیوار اور بلاک سے بنی دیوار میں فرق معلوم نہیں ہوتا۔ سب سے پہلے یہ جاننا ضروری ہے کہ ہمارے ملک میں دو قسم (فریم اسٹرکچر اور لوڈ بیرنگ) کی عمارتیں تعمیر کی جاتی ہیں ۔ فریم اسٹرکچر کے تحت بننے والی عمارت میںبیم اور ستون (پلرز) سارا وزن برداشت کرکے اس کی بنیاد پر منتقل کرتے ہیں۔

چنانچہ اس میں دیواروں کا کام محض آڑ اور تحفظ فراہم کرنے، بیرونی آوازوں کو روکنے اور آرائشی مقاصد کے لیے ہوتا ہے۔ دوسری جانب لوڈ بیرنگ کے تحت بننے والی عمارت میں یا تو ستون ہوتے نہیں ہیں اور اگر ہوتے بھی ہیں تو بس برائے نام، لہٰذا عمارت کا تمام وزن دیواریں برداشت کرتی ہیں۔

قیمت اور مضبوطی

تین طرح کے بلاکس بازار میں دستیاب ہوتے ہیںمثلاً عام بلاک، ہولو بلاک اور ہائیڈرولِک بلاک۔ تاہم، کسی بھی قسم کے بلاک کے مقابلے میںاینٹ کی مضبوطی 2سے 3گنا زائد ہوتی ہے۔ قیمت کے حوالے سے بات کریں تو بلاکس کے مقابلے میں اینٹیں سستی ہوتی ہیں مگر تعداد میںاینٹیں زیادہ لگتی ہیں جس کی وجہ سے مجموعی طور پر اینٹوں سے دیوار کی چنائی بلاکس کے مقابلے 24فیصد زائد ہوتی ہے مگر مضبوطی میں ان کا کوئی موازنہ نہیں۔ ان دونوں سے دیوار کی تعمیر پر مزدوری تقریباً ایک جیسی ہی ہوتی ہے مگر بلاکس سے دیوار کی تعمیر میں مسالا قدرے کم استعمال ہوتا ہے۔

بلاکس کا استعمال

جیسے کہ ہم نے بتایا کہ قیمت کے لحاظ سے اینٹوں کے مقابلے میں بلاکس سستے پڑتے ہیں اور اگر کوئی بڑی عمارت تعمیر کی جارہی ہو تو پھر یہ فرق کافی زیادہ ہوجاتا ہے۔ بلاکس جلدی جلدی لگائے جاسکتے ہیں اور ان کی چنائی کرتے ہوئے پلستر بھی کم استعمال ہوتا ہے۔ بلاکس سے بنی دیوار کو تیاری کے بعد زیادہ پانی بھی نہیں دینا پڑتا۔

یہ آواز اور حرارت کے خلاف بھی بہترین کام کرتے ہیں۔ اینٹ کے مقابلے میں بلاک کا سائز بڑا ہوتا ہے ،اسی لیے بلاکس کے جوڑ بھی دور ہوتے ہیں اور وہ زیادہ عرصے تک اپنی جگہ پر رہیں گے۔ اپنے سائز کی وجہ سے اینٹ کی نسبت بلاک بیرونی پریشر برداشت کرنے میں زیادہ کارگر ہیں یعنی اگر بلاکس کی دیوار کو توڑا جائے تو وہ دیر میں ٹوٹے گی۔

اگر عمارت فریم اسٹرکچر کے تحت بن رہی ہے تو پھر بلاکس کا استعمال ہی بہتر رہے گا کیونکہ اس سے رقم کی کافی بچت ہوگی۔ اس کے علاوہ ایسے مکان یا کمرے جن کے بارے میںمعلوم ہو کہ مستقبل میں ان پر کوئی دوسری منزل نہیں تعمیر کرنی یا جن کی چھتیں ٹی آئرن وغیرہ کی بنی ہوں تو ان کی دیواروں کی تعمیر میں بھی بلاکس ہی استعمال کیے جائیں۔

تاہم ، بلاکس لگانے کے جہاں فوائد ہیں، وہیں ان کے کچھ نقائص بھی ہیں جیسے کہ سائز بڑا ہونے کی وجہ سے انہیں تعمیراتی سائٹ پر پہنچانا، یہ وزن برداشت کرنے میں کافی کمزورہوتے ہیں، ان کی چنائی کے دوران بلاکس میں باریک دراڑیں آنے کے کافی امکانات اور سیم آنے کا زیادہ خطرہ ہوتا ہے۔

اینٹوں کا استعمال

عمارت اگر لوڈبیرنگ کے تحت تعمیر کی جارہی ہے اور مستقبل میں اس کے اوپر ایک اور منزل بنانے یا وزن ڈالنے کا ارادہ ہے تو اینٹوں کی دیوار ہی تعمیر کروائیں اور بلاکس کا استعمال نہ کریں۔ اینٹیں، وزن برداشت کرنے کے معاملے میں بلاکس سے تین گنا زیادہ طاقت کی حامل ہوتی ہیں۔ چھوٹے سائز کی وجہ سے انہیں تعمیراتی سائٹ پر پہنچانا آسان ہوتا ہے۔ اینٹوں سے بنی دیوار میں دراڑیں نہیں پڑتیں جبکہ سیم آنے کا خطرہ بھی کم ہوجاتا ہے۔ تاہم، بلاکس کی طرح اینٹوں کے استعمال کے بھی کچھ نقصانات ہیں جیسے کہ یہ حرارت اور بیرونی آوازوں کو روکنے کے خلاف زیادہ مزاحم نہیں ہیں۔

ان کی مجموعی لاگت بلاکس سے زیادہ ہوتی ہے اور ان پر پلستر کے دوران مسالا بھی زیادہ استعمال ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ اینٹ سائز میں چھوٹی ہوتی ہے، اس وجہ سے اس کے جوڑ قریب ہوتے ہیں اور بیرونی پریشر پڑنے پر یہ جلدی اپنی جگہ چھوڑ دیتے ہیں یعنی اگر اینٹوں سے بنی دیوار کو ایک جانب سے ہتھوڑے سے چوٹ لگائی جائے تو وہ بلاکس سے بنی دیوار کے مقابلے میں جلد ٹوٹ جائے گی۔