پاکستان میں صحافی کبھی بھی آزاد نہیں رہتے، جرمن نشریاتی ادارہ

May 05, 2021

کراچی (نیوز ڈیسک) جرمن نشریاتی ادارے کا کہنا ہے کہ ظلم و ستم اور جان کو لاحق خطرات کا سامنا کرتے ہوئے صحافی پاکستان میں احتیاط سے قدم اٹھاتے ہیں۔ وردہ عمران لکھتی ہیں کہ پریشان کن سوال اٹھانے والے بہادروں کو سب سے زیادہ خطرہ ہوتا ہے۔

اعدادوشمار اور مواد پر سنسرشپ کی اطلاعات کے ذریعہ دنیا پاکستان میں پریس کی آزادی کے بارے میں جانتی ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ وہ زندہ حقیقت کے ذریعے پاکستان میں پریس کی آزادی کے بارے میں معلومات رکھتی ہیں کیونکہ انہوں نے دیکھا ہے کہ حیرت انگیز صحافتی ٹکڑے حذف کردیئے جاتے ہیں اور مصنفین کو کمپنیوں کے مفادات سے متصادم عنوانات کو واضح کرنے کے لئے کہا جارہا ہوتا ہے مثال کے طور پر کس طرح طاقتور فیشن ہاؤسز اپنے مزدوروں کا استحصال کرتے ہیں اس کی تحقیقات۔

وردہ لکھتی ہیں کہ پاکستان کو سیاسی رد عمل یا مالی اعانت میں کمی سے بچنے کے لئے سیلف سنسرشپ کا بھی مسئلہ ہے۔