پلانٹ تھراپی ذہنی صحت بہتر بنانے میں معاون

May 06, 2021

کیا آپ جانتے ہیں کہ نباتات (درخت، پھول، پودے) صرف آپ کے گھر اور ارد گرد کے ماحول کو ہی خوبصورت نہیں بناتے بلکہ اس کے کئی طبی فوائد بھی ہیں جو ہم برسوں سے سنتے آئے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ہزاروں سالوں سے دنیا بھر میں انہیں متعدد طریقوں کےتحت علاج کے لیے استعمال کیا جارہا ہے۔ پودوں کی طبی خصوصیات پر کی جانے والی تحقیقات ثابت کرتی ہیںکہ مختلف بیماریوں کے علاج کے لیے جڑی بوٹیوں کا استعمال عام دوا سے زیادہ مؤثر ثابت ہوتا ہے۔

یہی نہیں،پودوں سے بنی قدرتی مصنوعات اینٹی انفلیمیٹری، اینٹی آکسیڈنٹس اور اینٹی کینسر خصوصیات کے باعث کینسر تھراپی میں بھی کامیابی کے ساتھ استعمال کی جارہی ہیں۔ اس حوالے سے ماہرین کا کہنا ہے کہ علاج کی غرض سے پودوں کا استعمال قدرتی تصور کیا جاتاہے کیونکہ اس طریقہ علاج میں دیگر دوائیوں کے برعکس کم تناسب میں سائیڈ ایفیکٹس پائے جاتے ہیں۔

تاہم ایک اہم سوال یہ ہے کہ کیا پودوں کے ذریعے ذہنی امراض کا علاج بھی کیا جاسکتا ہے؟ مندرجہ بالا وضاحتوں کے پیش نظر اس سوال کا جواب ایک حد تک’ہاں‘ میں دیا جاسکتا ہے۔ طبی سائنس میں ایسے بہت سے طریقے موجودہیں جن کے تحت لوگ ذہنی بیماریوں (جن میںانزائٹی اور ڈپریشن جیسے امراض بھی شامل ہیں) کی شدت کو کم کرنے کے لیے پودوں میں پائے جانے والی خصوصیات سے استفادہ کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ جو لوگ بھی باغبانی کا شوق رکھتے ہیں وہ اس کام میں اپنے ہاتھوں کو گندا کرنے، پودوں کو اُگتا ہوا دیکھنے اور اپنے ماحول سے مربوط ہونے کے فوائد کے بارے میں جانتے ہیں۔

پلانٹ تھراپی

ایک مصروفیت اور تھکا ہارا دن گزارنے کے بعد کسی کو بھی تروتازہ کرنے کے لیے پلانٹ تھراپی استعمال کی جاسکتی ہے۔ اس کے علاوہ معمولی بیماریوں کی صورت میںپلانٹ تھراپی کو متبادل علاج کے طور پر منتخب کیا جاتا ہے، جس سے مریض کو طویل مدتی کامیابی اور بحالی حاصل ہوتی ہے۔ امریکن ہارٹیکلچر تھراپی ایسوسی ایشن اس قسم کی تھراپی کی تعریف کچھ یوں کرتی ہے، ’’علاج معالجے کے مخصوص اہداف کو حاصل کرنے کے لیے کسی فرد کا تربیت یافتہ تھراپسٹ کے ذریعے باغبانی اور پودوں پر مبنی سرگرمیوں میں مشغول ہونا‘‘۔

ذہنی صحت کی بہتری کے لیےبطور علاج پودوں کے استعمال کے کئی طریقے ہیں۔ ان میں سےبہترین طریقے کا انتخاب مریض کی پسند اور شخصیت پرمنحصر ہوتا ہے۔ چنانچہ لازمی نہیں جو طریقہ علاج کسی ایک مریض کے لیے بہترین تصور کیا جائے وہی کسی دوسرے کے لیے بھی مؤثر ثابت ہو۔ بہرحال مزاج کو بہتر بنانے، ڈپریشن اورانزائٹی جیسے مسائل سے نمٹنے کے لیےبطور علاج پودوں کا استعمال چند مخصوص صورتوں میں کیا جاسکتا ہے جیسے کہ :

٭ ایسینشل آئلز کا استعمال

٭ باغبانی /پودوں کی دیکھ بھال کرنا

٭ قدرتی ماحول میں وقت گزارنا

٭ صحت بخش غذا کا استعمال

لازمی نہیں کہ ان اشیا کو صرف ذہنی صحت کے لیے ہی استعمالکیا جائے بلکہ انفرادی اور مجموعی طور پر صحت مند طرز زندگی اپنانے کے لیے بھی بخوبی کیا جاسکتا ہے۔ ذہنی صحت کی بہتری کے لیے ان کا استعمال کس طرح مؤثر بنایا جاسکتا ہے اس حوالے سے ذیل میںبیان کیا جارہا ہے۔

ایسینشل آئلز

مختلف تحقیقات کے مطابق ، اروما تھراپی نامیاتی مرکبات کی صورت انسان کی جذباتی ، ذہنی اور جسمانی صحت کوبہتربنانے کے لیے استعمال کی جاتی ہے۔ یہ نامیاتی مرکبات ہی دراصل ایسینشیل آئلز کہلاتے ہیں ۔ مختلف اقسام کے یہ تیل پودوں کے مختلف حصوں مثلاًبیجوں، جڑوں، پتوںاورپھولوں سے تیار کیے جاتے ہیں۔ تیاری کے بعد انھیں ذہنی دباؤ دور کرنے، سکون حاصل کرنے اور دیگر بہت سی جسمانی بیماریوں کے علاج میں بھی استعمال کیا جاتا ہے جیسے کہ بلڈ پریشر ، نیند کی کمی اور انفیکشن وغیرہ۔

تاہم اس طریقہ علاج کے پُراثر ہونے کے سائنسی شواہد ناکافی ہیں۔ طبی ماہرین ڈپریشن سے نمٹنے کے لیےچند مخصوص ایسینشل آئلز تجویز کرتے ہیںمثلاً جیسمین، صندل کی لکڑی، Ylang ylang ( فِلپائن اور جاوا کا ايک بَڑا دَرَخت )، بابونہ، گل شمع دانی وغیرہ،جبکہ انزائٹی کے مریضوں کو گلاب ، بیخ خس، لُبان،بَگُو گوشَہ اور لیونڈر سے تیار کیے جانے والے ایسینشل آئلز تجویز کیے جاتے ہیں۔

باغبانی

باغبانی بھی پلانٹ تھراپی کی ہی ایک قسم ہے،جو بعض اوقات عمر رسیدہ افراد کی دیکھ بھال یا پھر علاج کی غرض سے باغات کی افزائش کے لیے استعمال کی جاتی ہے۔ باغبانی عمررسیدہ افراد کے لئےبہترین ورزش اور تھراپی قرار دی جاتی ہے۔ طبی ماہرین کے مطابق اگر ایسے افراد کی باغبانی میں دلچسپی پیدا کروائی جائے تو نہ صرف ان کا ذہنی دباؤ بلکہ اکیلا پن بھی ختم ہوگا۔

ذہنی صحت کو فروغ دینے کے لیے پلانٹ تھراپی کی یہ قسم کمپلیمنٹ ٹاک تھراپی اور دوسرے طریقہ علاج کے ساتھ استعمال کی جاسکتی ہے۔ ہارٹیکلچرل تھراپی انسٹیٹیوٹ کے مطابق،تھراپی کے لیےخوشبودار پودے، پھل دار درخت اور سبزیاں لگانا زیادہ مفید ہے۔

قدرتی ماحول میں وقت گزارنا

دن کے 24گھنٹے گھر یا دفتر میں رہنا آپ کی جسمانی اور ذہنی صحت کے لیے خطرناک ثابت ہوسکتا ہے۔ اگر آپ باغبانی میں دلچسپی نہیں رکھتے تو کچھ وقت قدرتی ماحول میں گزار کربھی ذہنی صحت پر مثبت اثرات ڈالے جاسکتے ہیں۔’ فرنٹیئرز ان سائیکالوجی میں شائع شدہ تحقیقی نتائج میں ماہرین کا کہنا ہے کہ روزانہ کسی پُرفضا اور سبزے والے مقام پر صرف 20 منٹ گزارنے سے ڈپریشن اور ذہنی تناؤ سے چھٹکارا حاصل کرنے میں خاطر خواہ مدد ملتی ہے۔ اس تحقیق میں ماہرین قدرتی ماحول میں گزارے گئے وقت کو فطری دوا قرار دیتے ہیں ۔

صحت بخش غذا کا استعمال

بہت سے مطالعات سے پتہ چلتا ہے کہ ذہنی صحت اور غذا کے مابین ایک ربط ہے۔ ایک مطالعے کے مطابق معیاری غذا کھانے والے افراد میں ڈپریشن کا امکان کم ہوتا ہے ، جبکہ پروسیس شدہ اور غیر صحت بخش کھانے کی زیادہ مقدار سے اضطراب میں اضافہ ہوتا ہے۔ لہٰذا کوشش کریں کہ باغبانی کرکے پھل اور سبزیاں اُگائیں اور انہیں اپنی خوراک کا حصہ بنائیں۔