بجٹ میں تمباکو کی مصنوعات پر سنگل ٹائر ٹیکس لگایاجائے، ملک عمران

May 20, 2021

پشاور(نامہ نگار)تمباکو مخالف کارکنوں اور ماہرین نے پاکستان میں خصوصی نوجوان نسل میں نشے اور تمباکو نوشی کے بڑھتے ہوئے رجحان پر تشویش کا اظہار کرتےہوئے وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا ہے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں تمباکو مصنوعات پر سنگل ٹائر ٹیکس لگایاجائے ، تاکہ نوجوان نسل کو تباہی سے بچایا جاسکے ، اور تمباکو نوشی کی حوصلہ شکنی ہوسکے،۔’’تمباکو فری بچوں‘‘ کے لئے مہم سربراہ ملک عمران نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ پاکستان نے پچھلے چار سالوں سے تمباکو کی مصنوعات پر عائد ٹیکس میں کوئی اضافہ نہیں کیا ہے جبکہ مہنگائی کی وجہ سے دیگر تمام اشیاء کی قیمتوں میں کئی گنا اضافہ ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ نوجوانوں اور بچوں کو تمباکو نوشی سے بچانے کے لئے ضروری ہے کہ حکومت آئندہ مالی سال کے بجٹ کے ذریعے سنگل ٹائر ٹیکس لگانے کا نظام نافذ کرے،انہوں نے کہا کہ ایڈنبرا یونیورسٹی کی ایک حالیہ تحقیقی رپورٹ میں بھی پاکستانی حکومت پر زور دیا گیا ہے کہ تمباکو سے متعلق محصول ٹیکس کی پالیسی میں اصلاحات کرے ،کیونکہ ٹیکس میں اضافے سے محصول کو بھی بڑھا سکتا ہے ،انہوں نے کہا کہ مذکورہ تحقیق میں کہا گیا ہے کہ بھاری ٹیکس کے نفاذ سے سگریٹ کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے نوجوانوں کو تمباکو نوشی یا سگریٹ نوشی چھوڑنے سے روکنے میں بھی اہم کردار ادا کرسکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ مذکورہ تحقیق میں حکومت پر زور دیا گیا ہے کہ وہ مستقبل میں کوویڈ 19 کا مقابلہ کرنے کے حوالے سے بھی حکمت عملی کو بہتر بنائے ۔انہوں نے کہا کہ تمباکو کے استعمال کے خطرات اور مضر اثرت سے متعلق باضابطہ طور پر آگاہی مہم چلائی جائے، اور خاص طور پر کوویڈ 19 کے ساتھ اس کے تعلقات کے حوالے سے ، بڑے پیمانے پر میڈیا کے ذریعہ اور متعلقہ سرکاری ایجنسیوں کے ذریعہ آگاہی مہم چلائی جائے،۔انہوں نے کہا کہ تمباکو کے استعمال سے عالمی سطح پر قبل از وقت اموات اور بیماری کی شرح کوویڈ ۔19 سے کہیں زیادہ ہے۔ تمباکو سے عالمی سطح ہر سال 70 لاکھ افراد کی اموات ہوتی ہیں۔ جبکہ بہت سے دوسرے ممالک کے مقابلے میں پاکستان میں تمباکو کے استعمال کی شرح بہت زیادہ ہے ،انہوں نے کہا کہ اگر حکومت نے تمباکونوشی کا استعمال میںکمی لانے کے لئے بروقت اقدامات نہ اٹھائے تو اس سے ملک میں جاری کورونا وبا کے مریضو ںمیں اضافہ ہوسکتا ہے،