تمباکو مصنوعات پر کینسر ٹیکس لاگوکیا جائے ‘ڈاکٹر عاصم

June 02, 2021

پشاور (جنگ نیوز) شوکت خانم میموریل ٹرسٹ (ایس کے ایم ٹی)کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر ڈاکٹر عاصم یوسف نے حکومت کو تجویز دی ہے کہ آئندہ بجٹ میں تمباکو کی مصنوعات پر کینسر ٹیکس لاگوکیا جائے تاکہ تمباکو نوشی کی حوصلہ شکنی کی جاسکے اور اس سے پیدا ہو نے والے کینسر کا علاج ممکن ہو سکے۔انہوں نے تمباکو نوشی سے پھیلنے والی بیماریوں کے حوالے سے ڈیجیٹل آگاہی سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پہلی حکومتوں نے تمباکو کی مصنوعات پر ٹیکس لاگواور نوجوانوں میں تمباکو نوشی پر قابو پانے کے لیے اقدامات اٹھائے تھے لیکن تمباکو کی صنعت سے پر ٹیکس سے ہو نے والی آمدن صحت کے شعبے میں بہتری نہیں لائی جا سکی۔پاکستان میں تمباکو نوشی کر نے والے افراد کی تعداد دو کروڑ 90لاکھ تک پہنچ چکی ہے جبکہ تمباکو سے پیدا ہو نے والی بیماریوں پر سالانہ 15ارب روپے خرچ ہو تے ہیں۔پاکستان میں گزشتہ چار سال سے سیگریٹ کی قیمت میں اضافہ نہیں کیا گیاجو ملک میں تمباکو نوشی میں اضافے کی اصل وجہ ہے۔ شوکت خانم ہسپتال میں 40فیصد کینسر کے مریض ایسے ہیں جو تمباکو نوشی کی وجہ سے اس بیماری کا شکار ہوتے ہیں،حکومت تمباکو کی مصنوعات پر کینسر ٹیکس سے ملک میں نئے ہسپتال تعمیر کر سکتی ہے۔ بدقسمتی سے کم آمدن والے ممالک میں تمباکو ونوشی کی وبا پھیل رہی ہے۔ تمباکو کی صنعت جدید مارکیٹنگ کے طریقوں سے غریب طبقے کو ٹارگٹ کرتی ہے جس سے وہ صحت کے ںطام پر بوجھ ڈالتی ہیں اسے آسانی سے موثر اقدامات سے روکا جا سکتا ہے۔کینسر کے ماہ ڈاکٹروں کا کہنا تھا کہ تمباکو نوشی پر قابو پا کر چا ربڑی بیماریوں کینسر،دل کی بیماریاں،سانس اور شوگر کی بیماریاں شامل ہیں،وزارت قانون ونصاف پہلے ہی ایف بی آر کو تمباکو کی مصنوعات پر ہیلتھ لیوی لاگو کرنے کی اجزت دے چکی ہے تاکہ آمدن میں اضافہ اور تمباکو نوشی میں کمی لائی جا سکے،وفاقی کابینہ نے2019ء میں سیگیرٹ پر 10فیصد ہیلتھ لیوی کے نفاذ کی منظوری دی تھی۔