مصطفیٰ کمال کی نااہلی کی درخواست مسترد

June 04, 2021

سندھ ہائی کورٹ نے پاک سر زمین پارٹی (پی ایس پی) کے چیئرمین مصطفیٰ کمال کو نااہل قرار دینے سے متعلق درخواست مسترد کر دی۔

سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس محمد علی مظہر کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے کیس کا فیصلہ سنایا۔

پاک سر زمین پارٹی (پی ایس پی) کے سربراہ کے خلاف ایم کیو ایم کے رہنما سلمان مجاہد بلوچ نے درخواست دائر کی تھی۔

سماعت کے دوران سابق وزیرِ اعظم نواز شریف کی نا اہلی کے کیس کا حوالہ بھی دیا گیا۔

سلمان مجاہد بلوچ نے اپنی درخواست میں مؤقف اختیار کیا کہ مصطفیٰ کمال 1994ء سے 2002ء تک کراچی میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج میں ملازمت کرتے تھے، مستقل غیر حاضری اور مس کنڈکٹ پر انہیں ملازمت سے برطرف کر دیا گیا تھا۔

سلمان مجاہد بلوچ کا اپنی درخواست میں کہنا تھا کہ قانون کے مطابق ملازمت سے برطرف شخص کسی بھی عوامی عہدے یا الیکشن لڑنے کے لیے نا اہل ہوتا ہے، اس کے باوجود مصطفیٰ کمال نے پی ایس 117 اور سٹی ناظم کے لیے الیکشن لڑا۔

درخواست گزار سلمان مجاہد بلوچ نے مؤقف اختیار کیا کہ مصطفیٰ کمال کے الیکشن کمیشن میں جمع کرائے گئے کاغذاتِ نامزدگی بدنیتی اور جھوٹ پر مبنی تھے، مصطفیٰ کمال آئین کے آرٹیکل62، 63 پر پورا نہیں اترتے، وہ صادق اور امین نہیں رہے۔

سلمان مجاہد بلوچ نے عدالت سے استدعا کی کہ مصطفیٰ کمال کی سٹی ناظم اور صوبائی اسمبلی کی نشست پر کامیابی کو کالعدم قرار دیا جائے، ان سے تنخواہیں اور مراعات واپس لی جائیں، انہیں پی ایس پی کے چیئرمین کی حیثیت سے بھی کام کرنے سے روکا جائے۔