رواں برس پاکستان اسٹیل کی بڈنگ متوقع ہے،وزیر توانائی

June 14, 2021


کراچی(ٹی وی رپورٹ)وفاقی وزیر توانائی، حماد اظہرنےکہا ہے کہ رواں برس پاکستان اسٹیل کی بڈنگ بھی متوقع ہے، 2023ء میں ہمارے پاس ہماری ضرورت سے پچاس فیصد زیادہ بجلی ہوگی۔ن لیگ کے رہنما احسن اقبال نے کہا ہے کہ اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دیں لیکن اس کی کیا شکل ہوگی اس کیلئے آپ مشاورت کریں، اوورسیز پاکستانیوں کے لئے مخصوص نشستیں ہونی چاہئیں۔ پیپلز پارٹی کے رہنما ناصر حسین شاہ نے کہا ہے کہ دیگر صوبوں کیلئے تو سیکڑوں پراجیکٹ ہیں لیکن سندھ کیلئے کوئی بڑا منصوبہ نہیں ہے، وہ جیو نیوز کے پروگرام ”نیا پاکستان“ میں بات چیت کررہے تھے۔پروگرام کے آغاز میں میزبان شہزاد اقبال نے کہا کہ حکومت نے آنے والے سال کا بجٹ پیش کردیا ہے یہ ایک گروتھ بجٹ ہے اور شوکت ترین یہ کہتے ہیں کہ یہ گروتھ کے تسلسل کی طرف ہمیں لے کر جائے گا۔اس بجٹ کے حوالے سے انڈسٹری تعریف بھی کررہی ہے کہ کوئی نیا ٹیکس نہیں لگایا گیا۔لیکن پھر بھی کچھ اہم سوالات ہیں شوکت ترین سے پوچھا گیا ہے کہ ٹیکس اہداف آپ کس طرح پورے کریں گے۔ اس کے علاوہ بھی کچھ ایسے ٹارگٹ ہیں جو حکومت کو پورا کرنا ضروری ہیں اگر وہ بجٹ پر عملدرآمد چاہتے ہیں۔ وفاقی وزیرتوانائی حماد اظہرنے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے مزید کہا کہ آر ایل این جی کے دو پلانٹس گزشتہ سال کووڈ کی وجہ سے پرائیوٹائز نہیں ہوسکے امید ہے اس سال کرلیں گے۔اس کے علاوہ حکومتی اداروں کی کچھ پراپرٹیز لائن اپ ہیں۔ ڈسکوز کی نجکاری سے جو نتیجہ ملے گا وہ کسی اور طریقے سے مل سکتا۔بڑے ڈسکوز کو سب سے زیادہ اصلاحات کی ضرورت ہے بڑے ڈسکوز کی اچھی پرفارمنس رہی ہے۔ چھوٹے ڈسکوز کی نجکاری کی طرف جانا پڑے گا۔ فی الحال پاکستان میں پٹرولیم مصنوعات کم ترین قیمت پر دستیاب ہیں۔اگلے سال ریفائنریز کی پروڈکشن بھی زیادہ ہوگی۔چھ سے سات ماہ میں پٹرولیم مصنوعات کی مانگ میں بھی اضافہ ہوا ہے۔اگر ایران مارکیٹ میں آتا ہے تو اس سے عالمی منڈی میں تیل کی قیمتیں نیچے جائیں گی۔ جس سے ہمیں پی ڈی ایل میں اضافہ کرنے کی گنجائش مل جائے گی۔ ہم چاہتے ہیں کہ لوگوں کو تیل کی قیمتوں کے افراط زر سے محفوظ رکھا جائے۔ملک میں ایک ماہ یا تین ہفتے بجلی کی سب سے زیادہ طلب رہتی ہے۔پورے سال ملک میں بجلی کی ڈیمانڈ کم رہی ہے۔ہم نے400 ارب روپے کیپسٹی پے منٹس پچھلے سال کی نسبت زیادہ دیں۔3 ہزار میگا واٹ بجلی6 ماہ میں سسٹم میں شامل کررہے ہیں۔ ہم نے ایک سال میں 100 ارب کا بجٹ لیا ہے اورپوری کوشش کریں گے کہ اس کو خرچ کریں۔ کچھ فیڈرز ایسے ہیں جہاں70 سے80 فیصد بجلی چوری ہوتی ہے۔ ہم پی ایم ٹیز پر میٹرز اور اریئل بنڈل کیبل استعمال کررہے ہیں۔ بجلی چوری والے علاقوں میں لوڈ شیڈنگ نہ کی تو گردشی قرضے بڑھیں گے۔ پچھلے مہنگے معاہدوں کی وجہ سے بجلی کے نرخ بڑھانے کے علاوہ کوئی آپشن نہیں رہتا۔