مٹن یا بیف، کونسا گوشت کتنا فائدہ مند؟

July 20, 2021

گوشت انسانی غذا کا ایک اہم حصہ ہے جس کے استعمال سے بنیادی جز پروٹین سمیت متعدد منرلز بھی حاصل ہوتے ہیں، ماہرین کی جانب سے صحت برقرار رکھنے کے لیے غذا میں زیادہ سبزیاں، پھل اوردالوں کو اہمیت دینا تجویز کیا جاتا ہے مگر گوشت کی اپنی ہی افادیت ہے جسے نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔

غذائی و طبی ماہرین کے مطابق انسانی صحت کا براہ راست تعلق غذا سے ہوتا ہے، ہر غذا صحت کے لیے کچھ نہ کچھ افادیت کی حامل ہے بشرطیکہ اُسے اعتدال میں رہ کر کھایا جائے، غذائی ماہرین کے مطابق مچھلی اور مرغی کے گوشت (وائٹ میٹ) سے انسانی جسم کو پروٹین، منرلز اور وٹامنز حاصل ہوتے ہیں اور وائٹ میٹ میں کیلوریز اور چکنائی کی مقدارکم پائی جاتی ہے۔

دوسری جانب ’ریڈ میٹ ‘ یعنی چھوٹا گوشت (مٹن، بکرا) اور بڑا گوشت (گائے، بیف ) کو عام روٹین میں ضرورت کے مطابق کھانا تجویز کیا جاتا ہے۔

گوشت کھانے میں غیر معمولی زیادتی سنگین قسم کے صحت کے مسائل کا سبب بن جاتی ہے، مٹن میں چکنائی کی مقدار، چکن کی نسبت زیادہ ہوتی ہے جبکہ بیف (بڑے گوشت) میں چکنائی کی زیادہ مقدار مرغی، مچھلی اور بکرے کے گوشت سے زیادہ پائی جاتی ہے اور دوسرے غذائی اجزا مثلاً پروٹین، زنک، فاسفورس، آئرن اور وٹامن بی کی مقدار بھی موجود ہوتی ہے۔

غذائی ماہرین کے مطابق گائے کے گوشت کی 100 گرام مقدار میں 250 کیلوریز ، 15 گرام فیٹ ، 30 فیصد کولیسٹرول ، 3 فیصد سوڈیم ، 14 فیصد آئرن ، 20 فیصد وٹامن بی 6، 5 فیصد میگنیشیم ، 1 فیصد کیلشیم اور وٹامن ڈی اور 43 فیصد کوبالا من پایا جاتا ہے جبک بکرے کے گوشت کے 11 گرام مقدار میں 294 کیلوریز، 32 فیصد فیٹ ، 45 فیصد سیچوریٹڈ فیٹ، 32 فیصد کولیسٹرول ، 3 فیصدسوڈیم ، 8 فیصد پوٹاشیم ، 50 فیصد پروٹین ، 10 فیصد آئرن ، 5 فیصد وتامن بی 6، 5 فیصد میگنیشیم ، اور 43 فیصد کوبالامین پایا جاتا ہے ۔

غذائی ماہرین کے مطابق سفید اور لال گوشت کے اپنے اپنے فوائد اور نقصانات ہیں، اس لیے انہیں اعتدال میں رہ کر استعمال کیا جا سکتا ہے جبکہ لال گوشت خصوصاً گائے کے گوشت سے احتیاط ہی تجویز کی جاتی ہے۔

طبی تحقیق کے مطابق گوشت کا زیادہ استعمال مختلف سنگین بیماریوں کا سبب بنتا ہے جیسے کہ کینسر، دل کے امراض، ذیابیطس، معدہ، جگر کی بیماریاں وغیرہ، ماہرین کے مطابق جو پہلے سے ہی ان بیماریوں میں مبتلا ہیں انہیں گوشت کے استعمال میں غیر معمولی احتیاط برتنی چاہیے۔

غذائی ماہرین کے مطابق بکرے کا گوشت گرم ‏ تاثیر رکھتا ہے جبکہ یہ طاقت بخش ہے، گائے کا گوشت ٹھنڈی تاثیر رکھتا ہے جسے کسی بھی موسم میںکھایا جا سکتا ہے، بکرے کے گوشت کے استعمال سے جسم میںخون بنتا ہے، کمزوری دور کرتا ہے، ‏لذت ‏اور ذائقہ کے اعتبار سے بھی بکرے کا گوشت زیادہ بہتر ہے، س ‏کا اعتدال میں استعمال کرنا جسمانی قوت کے لیے نہایت مفید ہے۔

ماہرین کے مطابق دُنبے کا گوشت دیر سے ہضم ہوتا ہے اور ذائقہ دار ہوتا ہے جبکہ بیل، گائے کا گوشت افادیت میںسب سے پیچھے اور اس میں غذائیت بھی کم پائی جاتی ہے۔

غذائی ماہرین کی جانب سے تجویز کیا جاتا ہے سفید گوشت میں مچھلی اور لال گوشت میں بکرے کے گوشت کو اہمیت دینی چاہیے، اس کی وجہ ‏یہ ہے کہ غذائیت کے معاملے میں مٹن بیف سے بہتر اور صحت ‏بخش ثابت ہوتا ہے جبکہ بکرے کے گوشت کو دل کے عارضے میں مبتلا افراد بھی اعتدال میں رہتے ہوئے استعمال کریں تو اس سے اُن کی دل اور مجموعی صحت کو کوئی خطرہ نہیں ہوتا۔

غذائی ماہرین کی جانب سے تجویز کیا جاتا ہے کہ جب بھی گوشت کھائیں جس قسم کا بھی ساتھ میں سلاد اور رائتہ کا استعمال ضرور کریں، فائبر سے بھرپور سلاد اور مثبت بیکٹیریاز، پری بائیوٹک سے بھرپور دہی سے بنا رائتہ گوشت کو جَلد ہضم کرنے میںمدد فراہم کرتا ہے اور افادیت بڑھا دیتا ہے۔