سندھ پولیس کے 850 ملازمین 15 سال سے اسپیشل برانچ میں، کارکردگی کی جانچ پڑتال شروع

August 07, 2021

سندھ پولیس کے مختلف عہدوں کے 850 ملازمین 15 سال جبکہ ایک ہزار ملازم 10 سال سے زائد عرصہ سے اسپیشل برانچ میں تعینات ہیں۔

ایڈیشنل آئی جی اسپیشل برانچ غلام نبی میمن کی ہدایت پر ادارے میں اسکروٹنی شروع کردی گئی ہے، اب تک گھوسٹ بنے ملازمین کی ڈپوٹیشن فوری طور پر ختم کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے۔

ڈی آئی جی سپیشل برانچ نعیم شیخ نے’جنگ‘ کو بتایا کہ اس سلسلے کی ابتدائی رپورٹ تیار کرلی گئی ہے، جس کے مطابق سندھ پولیس کی اسپیشل برانچ کے 2623 ملازمین میں سے 850 ملازمین 15 سال سے زائد عرصے سے ڈپوٹیشن پر اسپیشل برانچ میں ہی تعینات ہیں جبکہ ایک ہزار سے زائد ملازمین گزشتہ 10 سال سے اسپیشل برانچ میں مختلف عہدوں پر تعیناتی رکھے ہوئے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق ان اہلکاروں میں انسپکٹر سے کانسٹیبل تک کے عہدے کے ملازمین شامل ہیں۔

رپورٹ کے مطابق ان ملازمین میں سے 158 ملازمین 10 سال سے زائد عرصے سے سکھر میں ہی ڈیوٹی کررہے ہیں اور حیدرآباد میں اس عرصہ سے تعینات ملازمین کی تعداد 171 ہے۔

سکھر میں 15 سال سے تعینات ملازمین کی تعداد 143 سامنے آئی ہے جبکہ حیدرآباد میں 15 سال سے براجمان اسپیشل برانچ ملازمین کی تعداد 125 ہے۔

رپورٹ کے مطابق ان ملازمین کی ایک ہی علاقے میں طویل دورانیہ سے تعیناتی اور ان کی کارکردگی کے حوالے سے بھی جائزہ لیا جا رہا ہے، جس کے بعد عرصہ دراز سے سے ایک ہی علاقے میں ڈیوٹی دینے والے ملازمین کے خلاف قانونی کاروائی کا حکم دیا گیا ہے۔

ڈی آئی جی نعیم شیخ کے مطابق پالیسی کے تحت طویل دورانیے کا ڈیپوٹیشن رکھنے اور ایک ہی علاقے میں تعیناتی کے باوجود کارکردگی نہ دکھانے والے ملازمین کو فوری طور پر سندھ پولیس کو واپس کر دیا جائے گا جبکہ ان کی جگہ تازہ دم پولیس ملازمین کو اسپیشل برانچ میں ڈیپوٹیشن دی جائے گی تا کہ ادارے کی کارکردگی بہتر سے بہتر کی جا سکے۔